سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ایران پر اسرائیلی حملے کیخلاف مذمتی قرار دادیں منظور
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد( نمائندہ جسارت) قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ایران پر اسرائیل کے حملے کے خلاف مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں۔ ان قراردادوں میں اسرائیلی جارحیت کو ایران کی خودمختاری، اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا۔قومی اسمبلی نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی ہے۔ قرارداد حکومت اور اپوزیشن نے مشترکہ طور پر پیش کی، جسے ایوان نے مکمل اتفاق رائے سے منظور کیا۔قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان اسرائیلی بلاجواز اور ناجائز جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔ یہ حملہ ایرانی ریاست کی خودمختاری اور سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے، جو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کے سراسر منافی ہے۔قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی مسلسل جارحیت نے نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ پوری دنیا کو سنگین خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ ایسے اقدامات علاقائی امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ ہیں، اور اس کا نتیجہ پوری طرح اسرائیل پر ہی پڑے گا۔قرارداد میں پاکستان کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت، پارلیمنٹ اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔قرارداد میں عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر ایران پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں، تاکہ مزید انسانی جانوں کا ضیاع اور کشیدگی سے بچا جا سکے دونوںایوان نے زور دیا کہ مسئلے کا حل سفارت کاری، بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور پرامن ذرائع سے ہی ممکن ہے، اور عالمی ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔علاوہ ازیں سینیٹ میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف قرارداد پیش کی، جسے ایوان بالا نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔اس قرارداد میں کہا گیا کہ اسرائیلی حملہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے۔پاکستان، ایرانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل نے ہمارے برادر اسلامی ملک پر حملہ کر کے عالمی امن کو چیلنج کیا ہے، اور پاکستان اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔اپوزیشن لیڈر شبلی فراز اور سینیٹر عرفان صدیقی نے اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے اقدامات خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ اسرائیل کا وجود ہی ناجائز ہے، جو ہمیشہ سے امن کے لیے خطرہ رہا ہے۔پارلیمان کی دونوں ایوانوں میں اتفاق رائے سے منظور شدہ ان قراردادوں نے پاکستان کے ایران کے ساتھ گہرے سفارتی، مذہبی اور برادرانہ تعلقات کی بھرپور عکاسی کی ہے، جبکہ اسرائیلی اقدامات کے خلاف ایک واضح اور دوٹوک موقف اختیار کیا گیا ہے۔ایران پر اسرائیل کی بلااشتعال جارحیت پر پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے یک زبان ہوکر سخت ردعمل دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایران پر اسرائیلی ایران پر اسرائیل بین الاقوامی اقوام متحدہ کہ اسرائیل
پڑھیں:
برازیل نے اسرائیل کیخلاف پابندیاں عائد کر دیں
اپنے ایک بیان میں برازیل کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم، غزہ میں نسل کشی پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کیخلاف جنوبی افریقہ کے مقدمے کی باضابطہ حمایت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ برازیل کے وزیر خارجہ Mauro Luiz Leque Vieira نے کہا کہ ہم نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے رد عمل میں صیہونی رژیم کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ برازیل کے اقدامات میں اسرائیل کو فوجی ساز و سامان کی برآمدات کی معطلی شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برازیل، غزہ میں نسل کشی پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمے کی باضابطہ حمایت کرتا ہے۔ برازیلی سفارت کار نے یہ بھی کہا کہ مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں سے درآمد کی جانے والی مصنوعات کی سخت نگرانی اور تفتیش کے طریقہ کار کا نفاذ ایجنڈے میں شامل ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ آپریشن طوفان الاقصیٰ کے بعد یورپ اور دنیا بھر کے ممالک میں اسرائیل کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا۔ صیہونی رژیم کے جرائم کھل کر دنیا کے سامنے آئے ہیں۔ جس پر استعماری طاقتوں کے علاوہ زندہ انسانی ضمیر سیخ پا ہے۔