ایران میں حالات معمول پر آنے تک ایرانی زائرین ہمارے مہمان ہیں، سہولیات فراہم کی جائیں: شاہ سلمان کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔
خادم الحرمین الشریفین نے ہدایت جاری کی ہے کہ سعودی عرب میں موجود ایرانی زائرین کے مکمل تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور وزارت حج و عمرہ کو کہا گیا ہے کہ وہ ایرانی زائرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے۔
شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ ایران میں حالات معمول پر آنے تک ایرانی زائرین سعودی عرب کے مہمان ہیں اور ان کے ساتھ مہمان نوازی کا سلوک روا رکھا جائے۔
حال ہی میں 16 لاکھ سے زائد عازمین نے حج کی سعادت حاصل کی، جن میں ہزاروں ایرانی شہری بھی شامل تھے۔ اسرائیلی حملوں کے پیش نظر ایرانی فضائی حدود کو ہفتے تک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جمعہ کی صبح اسرائیل نے ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے جن میں فوجی قیادت کی رہائش گاہیں اور حساس فوجی و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں 6 سائنسدانوں سمیت 78 افراد شہید ہوئے۔
اس کے جواب میں ایران نے ڈیڑھ سو سے زائد میزائل داغ کر اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایرانی زائرین
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیاوزیر اعظم شہباز شریف نے دوحہ میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات کی۔ ملاقات ہنگامی عرب اسلامک سمٹ کے موقع پر ہوئی۔
اس موقع پر ملاقات میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ بھی موجود تھے۔
ملاقات میں وزیر اعظم نے اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کرتے ہوئے قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔
وزیراعظم کی دوحہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات ہوئی ہے
وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران سے تعلقات مزید بڑھانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ سمٹ نے اسرائیل کو واضح اور متحد پیغام دیا ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے پاکستان کے فلسطین پر مؤقف کو سراہا۔
وزیر اعظم نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ملاقات میں پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی رابطہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق ہوا۔