data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران پر حملے کے بعد ایک اہم بیان میں حملے کی وجوہات بتائی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے لیے حملے کی منصوبہ بندی 6 ماہ سے جاری تھیں۔

ٹیلی وژن پر قوم سے خطاب میں انھوں نے مزید کہا کہ اپریل کے آخر میں ایران پر حملے کی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دیدی تھی۔ جس میں حملے کے دن اور تاریخ کے بارے میں طے کیا گیا تھا۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی ہلاکت کے بعد ایران نے ایٹمی ہتھیار تیار کرنا شروع کر دیے تھے جس پر اسرائیل کے پاس ایران پر حملہ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہ بچا تھا۔

وزیر اعظم نیتن یاہو نے انکشاف کیا کہ ایران پر حملے کا فیصلہ امریکا کی کسی بھی براہ راست مدد کے بغیر کیا البتہ صدر ٹرمپ کو حملے سے پہلے مطلع کر دیا  تھا۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اب یہ امریکا پر ہے کہ وہ ایران پر ہمارے حملے کے بعد کی صورتحال میں کیا فیصلہ کرتا ہے۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ جوہری معاہدے پر اتفاق نہیں کرتا تو اسے مزید نقصان اُٹھانا پڑے گا۔

صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کو جوہری معاہدے کے لیے متعدد بار وقت دیا گیا ہے اور یہ وقت تیزی سے کم ہو رہا ہے، ایران جوہری معاہدہ کرلے ورنہ کچھ نہیں بچے گا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے “ایکس” پر جاری اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ وہ اب بھی ایرانی سرزمین پر مختلف اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے ایک نامعلوم مقام پر ہونے والے دھماکے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے لیکن مقام کا وقوع اور دیگر تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

واضح رہے کہ ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں میں اعلیٰ فوجی قیادت اور ایٹمی سائنس دانوں سمیت 86 افراد جاں بحق اور 341 زخمی ہوگئے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران پر حملے کے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیرذمہ دارانہ ہے: ایرانی وزیرخارجہ

ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کی جانب سے امریکی جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے پر ردِ عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

عباس عراقچی نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیرذمہ دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے۔

عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 33 سال بعد امریکی ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ سے بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اپنے جوہری ہتھیاروں کی جانچ برابری کی بنیاد پر فوراً شروع کرے گا۔

برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ فیصلہ چین و روس کے بڑھتے جوہری پروگراموں کے ردِعمل میں کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیرذمہ دارانہ ہے: ایرانی وزیرخارجہ
  • اگر امریکا ایٹمی تجربہ کرتا ہے تو ہم بھی جوابی قدم اٹھانے سے گریز نہیں کرینگے، روس کا انتباہ
  • امریکی صدر کا ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی؛ روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان
  • ٹرمپ کا ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
  • حالیہ ہتھیاروں کے تجربات ’ایٹمی نہیں‘ ٹرمپ کے ایٹمی تجربات کے اعلان پر روس کا رد عمل
  • ٹرمپ نے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا
  • صدر ٹرمپ نے پینٹاگون کو ایٹمی تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا