ایران پر اسرائیل کی بلااشتعال جارحیت پر پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے یک زبان ہوکر سخت ردعمل دیا ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے شدید مذمتی بیانات جاری کیے، حملے کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا۔

صدر آصف علی زرداری نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوجی حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائیاں اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی سراسر پامالی ہیں۔ صدر مملکت نے ایران میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر ایرانی عوام سے گہری ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری کارروائی کرتے ہوئے جارح کا احتساب کرے اور خطے کو مزید تباہی سے بچانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا بیان

وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ایران پر اسرائیلی حملے کو بلااشتعال، غیرذمہ دارانہ اور عالمی امن کے لیے خطرناک قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ حملہ پہلے سے کشیدہ خطے کو مزید غیر مستحکم کر سکتا ہے۔ شہباز شریف نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ صورتحال مزید نہ بگڑے۔انہوں نے کہا کہ ایسی جارحیت عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے جس پر خاموشی اختیار کرنا خطرناک ہوگا۔

ایران پر اسرائیلی حملے کی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے شدید مذمت

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسرائیلی حملے کو مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں ایرانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت نے پورے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کر دیا ہے، اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری اور اجتماعی اقدامات کرے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ شہباز شریف اور عالمی ایران پر کے لیے

پڑھیں:

خلیج تعاون کونسل کی نیتن یاہو کے گریٹر اسرائیل بیانات کی شدید مذمت

خلیج تعاون کونسل نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی، انسانی امداد کی مسلسل رسائی، اسرائیلی محاصرہ ختم کرنے اور غزہ کی تمام گزرگاہیں کھولنے کا مطالبہ کیا۔ کونسل نے کہا کہ فلسطینی عوام کے جبری انخلا کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خلیج تعاون کونسل (GCC) نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے " گریٹر اسرائیل " سے متعلق بیانات کو شدید الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عرب دنیا کی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ قراردیا ہے۔ کونسل نے اسرائیلی انتہا پسند وزیر سموٹریچ کی جانب سے نئی غیرقانونی بستیوں کے منصوبے اور فلسطینی ریاست کے قیام کے انکارکی بھی مذمت کی۔ خلیجی وزرائے خارجہ نے واضح کیا کہ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر کوئی خودمختاری حاصل نہیں ہے، اور اس کی جانب سے الحاق کی کوششیں بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

خلیج تعاون کونسل نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی، انسانی امداد کی مسلسل رسائی، اسرائیلی محاصرہ ختم کرنے اور غزہ کی تمام گزرگاہیں کھولنے کا مطالبہ کیا۔ کونسل نے کہا کہ فلسطینی عوام کے جبری انخلا کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، عالمی برادری اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے اور اسرائیلی حکومت کی حالیہ پالیسیوں سے خطے میں قیام امن کے امکانات کو شدید دھچکا پہنچا ہے اور یہ اقدامات کشیدگی میں مزید اضافے کا سبب بن سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خلیج تعاون کونسل کی نیتن یاہو کے گریٹر اسرائیل بیانات کی شدید مذمت
  • پاکستان کی نام نہاد " گریٹر اسرائیل " کے قیام بارے اسرائیلی بیانات کی شدید مذمت
  • پاکستان کی نام نہاد گریٹر اسرائیل کی تخلیق سے متعلق اسرائیل کے بیانات کی شدید مذمت
  • پاکستان کا ’گریٹر اسرائیل‘ منصوبے پر شدید ردعمل
  • سعودی عرب کا اسرائیلی توسیعی منصوبے کی شدید مذمت، فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کا اعادہ
  • صیہونی آبادکاری کے نئے منصوبے کی مصر و قطر کیجانب سے شدید مذمت
  • ایران کے ایٹمی پروگرام پر یورپی ممالک کا سخت انتباہ، دوبارہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کا عندیہ
  • سعودی عرب کی اسرائیلی وزیر اعظم کے بیانات اور توسیع پسندانہ منصوبوں کی شدید مذمت
  • اسرائیلی فوج کا غزہ پٹی پر نئے حملے کا منصوبہ تیار
  • اسرائیلی جارحیت ناقابل قبول، او آئی سی کا اجلاس جلد جدہ میں ہوگا، اسحٰق ڈار