پاکستان کی مقبوضہ مغربی کنارے اور مسجد اقصی میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
پاکستان کی مقبوضہ مغربی کنارے اور مسجد اقصی میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت WhatsAppFacebookTwitter 0 18 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)پاکستان نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مسجدِ اقصی میں قابض اسرائیلی افواج اور انتہا پسند یہودی آبادکاروں کی مسلسل خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسرائیلی فورسز اور آبادکاروں کی جانب سے مسجدِ اقصی کے صحن میں بار بار دھاوے، نمازیوں کو ہراساں کرنے اور فلسطینی عوام کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال بین الاقوامی قوانین اور متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ مقدس مقامات کی حرمت اور تاریخی حیثیت کا ہر حال میں احترام کیا جانا ضروری ہے، بین الاقوامی قانون اس کی مکمل ضمانت دیتا ہے۔
پاکستان نے عالمی برادری سے فوری طور پر مثر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجدِ اقصی اور دیگر مقدس مقامات کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ آبادکاروں کے تشدد اور حملوں کو روکا جائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جائے۔ترجمان کے مطابق پاکستان ایک عادلانہ، جامع اور مستقل حل کی حمایت کرتا ہے۔ دو ریاستی فارمولے پر مبنی ہو فلسطین کا ایک آزاد، خودمختار، قابلِ عمل اور متصل ریاست کے طور پر قیام، 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرای سی سی اجلاس، دفاعی شعبے کے منصوبوں کیلئے 50ارب روپے کے بڑے ریلیف پیکج کی منظوری ای سی سی اجلاس، دفاعی شعبے کے منصوبوں کیلئے 50ارب روپے کے بڑے ریلیف پیکج کی منظوری وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے مصر کے سفیر کی ملاقات، بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے حوالے سے تجاویز پر... تحریک تحفظ آئین پاکستان کا 27ویں ترمیم کے خلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان بھارت جنگ ہارا، کشمیر کیخلاف سازش بھی ناکام ہوگی، بلاول بھٹو سپریم کورٹ کے گریڈ 21کے ریٹائرڈ افسر نذر عباس آئینی عدالت میں ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل تعینات،نوٹیفکیشن سب نیوز پر ستائیسویں آئینی ترمیم کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمیشن اور پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اسرائیلی فورسز کی الخیل میں کرفیو جاری، مسجدِ ابراہیمی مسلمانوں کے لیے بند کر دی
اسرائیلی فورسز نے الخلیل (ہیبرون) کے قدیم شہر میں فلسطینیوں پر کرفیو نافذ کر رکھا ہے اور غیر قانونی آبادکاروں کو ایک یہودی تہوار منانے کی اجازت دینے کے لیے مسجدِ ابراہیمی مسلمانوں کے لیے بند کر دی ہے۔
ہیبرون ڈیفنس کمیٹی کے رکن اور مقامی رہائشی عارف جابر نے انادولو کو بتایا کہ جمعے کی صبح سے پرانے شہر کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے۔ ان کے مطابق اسرائیلی فورسز نے قدیم شہر جانے والے تمام فوجی چیک پوائنٹس بند کر دیے ہیں اور آمدورفت مکمل طور پر روک دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے مزید 15 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں
بہت سے فلسطینیوں کو اپنے گھروں میں واپس جانے کی اجازت نہیں ملی اور انہیں ہیبرون کے دیگر علاقوں میں رشتے داروں کے گھر رات گزارنا پڑی۔ جابر کے مطابق جمعے کی رات اور ہفتے کی صبح سینکڑوں غیر قانونی آبادکار فوج کی بھاری نفری کے حصار میں پرانے شہر میں داخل ہوئے اور گلیوں میں اشتعال انگیز ریلیاں نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ کرفیو کا مقصد مسجدِ ابراہیمی کے باقی حصے پر مکمل قبضہ کر کے اسے یہودی عبادت گاہ میں تبدیل کرنا ہے۔
آبادکاروں کا یہ جشن ’سارہ ڈے‘ کے نام سے منائے جانے والے ایک یہودی مذہبی دن کا حصہ ہے، جو ہر سال ہیبرون میں منایا جاتا ہے اور جسے یہودی تاریخی بیانیے کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطینی قیدیوں پر تشدد، اقوام متحدہ نے اسرائیل کو کٹہرے میں کھڑا کردیا، سخت سوالات
فلسطینی وزارتِ اوقاف کے مطابق اسرائیلی حکام نے 2025 کے آغاز سے مسجدِ ابراہیمی کے سوق گیٹ کو روزانہ بند رکھا ہے اور مشرقی دروازے کو بھی مکمل طور پر بند اور اس کی کھڑکیوں کو ڈھانپ رکھا ہے۔
مسجدِ ابراہیمی ہیبرون کے پرانے شہر میں واقع ہے، جو مکمل طور پر اسرائیلی کنٹرول میں ہے اور جہاں تقریباً 400 غیر قانونی آبادکار رہتے ہیں جن کی حفاظت کے لیے تقریباً 1500 اسرائیلی فوجی تعینات ہیں۔
1994 میں ایک غیر قانونی آبادکار کے ہاتھوں 29 فلسطینی نمازیوں کے قتلِ عام کے بعد اسرائیل نے مسجد کو تقسیم کر کے 63 فیصد حصہ یہودی عبادت کے لیے اور 37 فیصد حصہ مسلمانوں کے لیے مختص کر دیا تھا۔ یہودیوں کو دیا گیا حصہ مسجد کے موذن خانے تک پر مشتمل ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مسئلہ فلسطین اجاگر کرنے کے لیے ہسپانوی اور فلسطینی فٹبال ٹیموں کے میچز کا انعقاد
یک طرفہ اسرائیلی انتظامات کے تحت مسجد سال میں 10 یہودی تہواروں کے موقع پر مسلمانوں کے لیے مکمل بند رہتی ہے اور 10 اسلامی مواقع پر یہودیوں کے لیے بند کی جانی چاہیے، تاہم غزہ جنگ کے اکتوبر 2023 میں آغاز کے بعد سے مسلمان تہواروں پر مکمل رسائی فراہم نہیں کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آبادکاری اسرائیل فلسطین مسجد