بلاول بھٹو زرداری کی تھنک ٹینک سے اہم ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
سٹی42: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پارلیمانی وفد کی برسلز میں ایگمونٹ انسٹیٹیوٹ آمد،ڈی جی ایگمونٹ انسٹیٹیوٹ ایمبیسڈر پال ڈی وٹ نے وفد کااستقبال کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کی تھنک ٹینک سے اہم ملاقات، جنوبی ایشیا کی سکیورٹی صورتحال پر اظہار خیال کیا، بلاول بھٹو نے قیام امن سے متعلق پاکستان کی ترجیحات سے تھنک ٹینک کو آگاہ کیا، پارلیمانی وفد کی بیلجیئم فارن افیئر کمیٹی کی وائس چیئر مین کیٹلین ڈیپورٹر ، چیئر آف پاکستان بیلجیئم پارلیمنٹری فرینڈشپ گروپ فرانکیم بیلجینڈاوربیلجیئم کے سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے ممبران سے ملاقاتیں کی۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کا ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن
پارلیمانی وفد نے جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کی صورتحال پر بریفنگ دی اور پرامن بقائے باہمی کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا، ملاقاتوں میں پاکستان اور بیلجیئم کے تعلقات کو مزید وسعت دینےکے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
بلاول بھٹو کی قیادت میں وفد کی یورپین پارلیمنٹ میں بین الاقوامی تجارتی کمیٹی کی سربراہ برنڈ لانجےسے بھی ملاقات کی، بھارت کے حالیہ جارحانہ اقدامات اور خطے کی بگڑتی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔
سدھو موسے والاکو قتل کیوں کیا گیا؟گینگسٹر گولڈی برار نے پہلی بار حقائق بتا دیے
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یورپی یونین قانون کی حکمرانی کا علمبردار ہے ،امید ہے کہ یورپی یونین بھارت پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے جیسے ماورائے قانون اقدامات سے اجتناب کرنے پر زور دے گا۔
پاکستان امن کا خواہاں ہے،کشمیر سمیت تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہتے ہیں، بھارت کی طرف سے شہری آبادی کو نشانہ بنانا اور سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنابین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
وسیم اکرم نے اپنے مجسمے پر ردعمل، اہم پوسٹ شیئر کردی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری
پڑھیں:
پاکستان کو متحد رکھنے میں زرداری، پیپلز پارٹی کا کردار اہم: سالگرہ پر سیمینار
لاہور (نامہ نگار+نیوز رپورٹر) سابق وزیراعظم‘ پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے نہ صرف پیپلز پارٹی بلکہ پاکستان کو ایک متحد ملک کی صورت میں برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے زیر اہتمام صدر مملکت آصف علی زرداری کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اہتمام سینئر پارٹی رہنما فیصل میر نے کیا تھا جبکہ نظامت کے فرائض سبط حسن نے انجام دئیے۔ صدارت راجہ پرویز اشرف نے کی، جبکہ مہمان خصوصی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان اور جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی تھے۔ بشیر ریاض، عثمان ملک، چوہدری اسلم گل، ناصرہ شوکت، عقیلہ‘ یوسف، نوید چوہدری، بیلم حسنین، فائزہ ملک، ثانیہ کامران،نرگس خان عزیزالرحمن چن، تنویر اشرف کائرہ، ڈاکٹر خیام حفیظ، علامہ یوسف اعوان، ڈاکٹر ضرار یوسف، ہما میر، پیر حیدر شاہ، کامران ڈار، موسیٰ کھوکھر، نسیم سہوترا،ایڈون سہوترا ،خاور ناہید موھل اور بڑی تعداد میں جیالے و جیالیاں شامل تھے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اگر آصف زرداری کی جگہ کوئی اور ہوتا تو شاید پیپلزپارٹی اس مقام پر نہ ہوتی۔ "پاکستان کھپے" کا نعرہ دراصل قومی وحدت، ایثار اور بے مثال تدبر کا مظہر ہے، جو آپ کے پختہ عزم اور گہرے سیاسی شعور کی دلیل ہے۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے فیصل میر کو شاندار تقریب کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس کی قیادت تسلسل کے ساتھ ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو جیسے رہنماؤں کے ہاتھ میں رہی ہے۔ اْنہوں نے آصف زرداری کو ایک عظیم اور ظرف والا انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اْنہوں نے جیلیں کاٹیں مگر اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ زرداری نہ صرف اپنے کارکنوں بلکہ مخالفین کا بھی خیال رکھتے ہیں، جیسا کہ سیف الرحمان جیسے مخالف کے لیے جیل میں خیریت دریافت کرنا اْن کی اعلیٰ ظرفی کی علامت ہے۔ اْنہوں نے دعا کی کہ آصف علی زرداری کو صحت مند اور طویل زندگی عطا ہو اور بلاول بھٹو جلد ملک کے وزیراعظم بنیں۔ سیمینار سے حسن مرتضیٰ بیرسٹر عامر حسن اور ڈاکٹر عائشہ شوکت نے بھی خطاب کیا، جبکہ اختتام پر 70 پاؤنڈ وزنی کیک کاٹا گیا۔ اس موقع پر پارٹی رنگوں والے ہزاروں غبارے فضا میں چھوڑے گئے اور شاندار لائٹس شو کا بھی اہتمام کیا گیا۔ ہال "زندہ ہے زرداری، زندہ ہے" جیسے نعروں سے گونجتا رہا، جبکہ پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن کے نوجوانوں نے "او زرداری" گانا پیش کر کے ماحول کو مزید پرجوش بنا دیا۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے سیلاب زدہ علاقے چکوال، جہلم اور حافظ آباد کے دوروں کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو خط لکھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے، جلد از جلد سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ متاثرہ شہروں میں نظام زندگی شدید متاثر ہوا۔ شہروں کو آپس میں ملانے واے پل ٹوٹ گئے۔ سڑکیں بہہ گئیں، جس سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ غریب لوگوں کے گھر، مویشی اور قیمتی سامان سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔