جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کے قریب ایک ایئرپورٹ پر جمعرات کی صبح غزہ سے 153 فلسطینیوں کو لانے والی ایک چارٹرڈ پرواز نے حکام کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا۔

ان فلسطینیوں کو بھاری رقم کے عوض جنوبی افریقہ لانے کی ذمہ داری المجد یورپ نامی گروپ پر ڈالی جارہی ہے جس پر اسرائیل کی حمایت یافتہ ہونے اور فلسطینیوں کی ان کے وطن سے بے دخلی میں معاونت کا الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیے: فلسطینی ریاست کا قیام قبول نہیں: سلامتی کونسل اجلاس سے قبل اسرائیل نے مخالفت کردی

غزہ سے جوہانسبرگ پہنچنے والے فلسطینی مسافروں کے پاس نہ تو روانگی کے ایگزٹ اسٹیمپ تھے اور نہ ہی باقاعدہ سفری دستاویزات، جس کی وجہ سے امیگریشن حکام نے تقریباً 12 گھنٹے تک انہیں طیارے میں ہی روک دیا۔ یہ اسی تنظیم کی جانب سے جنوبی افریقہ آنے والی دوسری پرواز تھی۔

بعد ازاں معروف فلاحی تنظیم گفٹ آف دی گیورز کی جانب سے رہائش فراہم کرنے کی یقین دہانی کے بعد تمام افراد کو طیارے سے اترنے کی اجازت دی گئی۔ حکام کے مطابق ان میں سے 23 فلسطینی مزید پروازوں کے ذریعے مختلف ملکوں کو روانہ ہوئے۔

جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ کسی طرح غزہ سے باہر نکالے گئے لگتے ہیں، انہوں نے معاملے کی باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ علاقے سے آئے ہوئے فلسطینیوں کو واپس نہیں بھیج سکتے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی فورسز کی الخیل میں کرفیو جاری، مسجدِ ابراہیمی مسلمانوں کے لیے بند کر دی

اس پرواز کے پیچھے موجود تنظیم ‘المجد یورپ’ پر سنگین الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ تنظیم دعویٰ کرتی ہے کہ وہ 2010 سے کام کر رہی ہے، مگر اس کی ویب سائٹ اسی سال فروری میں رجسٹر ہوئی جبکہ اس پر موجود کئی لنکس غیر فعال ہیں۔

تنظیم کی جانب سے دیا گیا ای میل بھی موجود نہیں۔ متعدد فلسطینیوں نے بتایا کہ انہیں 1,400 سے 2,000 ڈالر فی فرد کی رقم ذاتی بینک اکاؤنٹس میں جمع کرانی پڑی۔

مسافروں کے مطابق انہیں آخری لمحے پر اطلاع ملی، انہیں صرف ایک چھوٹا بیگ، موبائل فون اور محدود رقم ساتھ لے جانے کی اجازت تھی۔ انہیں بسوں کے ذریعے رفح سے کرم ابو سالم چیک پوسٹ تک لایا گیا، پھر اسرائیلی جانچ کے بعد انہیں رامون ایئرپورٹ منتقل کیا گیا، جہاں سے رومانوی طیارہ نیروبی کے راستے جوہانسبرگ پہنچا۔

فلسطینی سفارتخانے نے اس تنظیم کو گمراہ کن اور استحصالی قرار دیتے ہوئے شہریوں کو خبردار کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل غزہ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل فلسطین جنوبی افریقہ فلسطینیوں کو

پڑھیں:

جی 20 سربراہ اجلاس: بڑی عالمی شخصیات کی شرکت سے معذرت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا کے اہم رہنماؤں نے جنوبی افریقہ میں ہونے والے جی20 سربراہ اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹوں کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ 22 نومبر کو جوہانسبرگ میں ہونے والے اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اشارہ دیا تھا کہ وہ ممکنہ طور پر اجلاس میں نہیں جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ انہیں ’’جنوبی افریقہ سے بہت سے مسائل‘‘ ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی شرکت سے انکار کردیا ہے۔ جنوبی افریقہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کا رکن ہے، جس نے یوکرینی بچوں کے اغوا کے الزام میں پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، جس کے باعث ان کا سفر ممکن نہیں ہو سکا۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • نوجوان کی ہلاکت کا پراسرار واقعہ، تفتیش میں اہم انکشافات
  • کلکتہ: پہلے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کے ہاتھوں بھارت کو بدترین شکست
  • بھارت کو جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ میں بڑا دھچکا، شبمن گل انجری کی وجہ سے آئی سی یو منتقل
  • فلسطینیوں کو جنوبی افریقہ لانے والی پرُ اسرار فلائٹ کی تحقیقات شروع
  • شبھمن گل گردن کی انجری کے باعث اسپتال منتقل، میچ سے باہر ہونے کا امکان
  • اسرائیل نے مزید 15 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں
  • اسرائیل جہاز بھربھر کے فلسطینیوں کو دوسرے ممالک بے دخل کرنے لگا
  • جی 20 سربراہ اجلاس: بڑی عالمی شخصیات کی شرکت سے معذرت
  • جی20 اجلاس خطرے میں! تین بڑی عالمی شخصیات نے شرکت سے انکار کر دیا