جوا ایپ کی تشہیر کے معاملے میں یوٹیوبر ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت کی کاز لسٹ منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ میں جوا ایپ کی تشہیر کے معاملے میں یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کی ضمانت کی درخواست سماعت ہوئی، جسٹس شہرام سرور کی چھٹی کے باعث آج کی کاز لسٹ منسوخ کردی گئی۔
اس سے پہلے جسٹس فاروق حیدر نے کیس سننے سے معذرت کرلی تھی، درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی نے جوئے کی ایپ کے پروموشن کے مقدمے میں ضمانت دائر کر رکھی ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ درخواست گزار کو بیرون جاتے ہوئے این سی سی آئی اے نے ائیرپورٹ سے گرفتار کیا،
موقف اختیار کیا کہ این سی سی آئی اے نے کبھی نوٹس بھجوا کر طلب نہیں کیا، درخواست جسمانی ریمانڈ پر 22 روز تک این سی سی آئی اے کی تحویل میں رہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی سی آئی اے
پڑھیں:
میڈیا کا کام حکومت سے سوال کرنا ہے نہ کہ اسکی تشہیر، ملکارجن کھڑگے
کانگریس صدر نے اپنے پیغام میں تمام صحافیوں اور میڈیا اہلکاروں کو نیشنل پریس ڈے کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا ملک کے جمہوری اداروں کا محافظ ہے اور اسکی سب سے بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ بے خوف ہوکر سچ سامنے لائے۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل پریس ڈے کے موقع پر کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے اور کانگریس کے سرکاری ہینڈل نے آزاد، بے باک اور ذمہ دار صحافت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے میڈیا کے کردار پر بھرپور روشنی ڈالی۔ دونوں بیانات میں کہا گیا کہ ایک مضبوط اور شفاف جمہوریت کے لئے ضروری ہے کہ پریس دباؤ سے آزاد ہو، سچ بولے اور حکومت کی ہر کارروائی پر سوال اٹھا سکے۔ ملکارجن کھڑگے نے ایکس پر جاری اپنے پیغام میں تمام صحافیوں اور میڈیا اہلکاروں کو نیشنل پریس ڈے کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا ملک کے جمہوری اداروں کا محافظ ہے اور اس کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ بے خوف ہو کر سچ سامنے لائے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کا اصل کام صرف حکومت کے بیانیے کو بڑھانا یا اس کی ناکامیوں کو چھپانا نہیں بلکہ ہر قدم پر حکومت اور وزیر اعظم سے سوال کرنا ہے، کیونکہ یہی جمہوریت کی اصل روح ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ میڈیا کو چاہیئے کہ وہ کسی خوف یا مصلحت کے بغیر کام کرے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایک حقیقی آزاد پریس کبھی بھی حکومت کے تعصبات کا آلہ کار نہیں بنتا، بلکہ وہ حکومت کے ہر اقدام کو جانچتا ہے اور عوام کے سامنے حقائق رکھتا ہے۔ ادھر کانگریس کے آفیشل ہینڈل سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہندوستان کی جمہوریت ایک آزاد اور بے خوف پریس پر قائم ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کانگریس نے ہمیشہ پریس کی آزادی، شہریوں کے حقِ معلومات اور صحافیوں کے تحفظ کے لئے آواز اٹھائی ہے۔ کانگریس نے آزاد صحافت کو جمہوری عمل کا بنیادی ستون قرار دیا اور کہا کہ صحافیوں کو اپنے فرائض انجام دینے کے لئے ایسا ماحول فراہم کیا جانا چاہیے جہاں وہ دباؤ یا خطرے کے بغیر سچ کہہ سکیں۔
خیال رہے کہ نیشنل پریس ڈے ہر سال 16 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جب 1966ء میں پریس کونسل آف انڈیا کا قیام عمل میں آیا تھا، جس کا بنیادی مقصد ملک میں پریس کی آزادی کا تحفظ کرنا اور صحافتی اقدار کی نگرانی کرنا ہے۔ یہ دن صحافیوں کے کردار، میڈیا کی آزادی اور عوام کو باخبر رکھنے کے عمل کی اہمیت یاد دلاتا ہے۔ نیشنل پریس ڈے کا مقصد یہ بھی ہے کہ صحافتی دنیا کو درپیش چیلنجز، خطرات اور دباؤ پر گفتگو کی جائے اور ایک ایسے ماحول کی وکالت کی جائے جہاں پریس آزادانہ طور پر اپنا فریضہ انجام دے سکے۔