27ویں ترمیم کے موقع پر بارگیننگ نہیں کی: مصطفیٰ کمال
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
وفاقی حکومت نے ہم سے اپیل کی کہ ابھی اس معاملےکو روک دیں، مصطفیٰ کمال - ’جیو نیوز‘ گریب
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ آنے والے مہینوں میں ایم کیو ایم کی بلدیاتی نظام سے متعلق ترمیم آئے گی اور اسمبلی میں منظور بھی ہوگی، 27ویں ترمیم کے موقع پر بارگیننگ نہیں کی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے آئینی ترمیم کا بل اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا، 26ویں آئینی ترمیم کے وقت ہمارے بل کو کمیٹی کو بھیجا تھا۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ہم سے اپیل کی کہ ابھی اس معاملےکو روک دیں، ایم کیو ایم چاہتی تو زیادہ وزارتیں اور مراعاتیں مانگتی، میں پاکستان اور پاکستانیوں کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ 28 ویں آئینی ترمیم میں بلدیاتی اداروں سے متعلق معاملات طے کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نےعوامی مسائل کا حل نکالا اور ہر سیاسی جماعت کے پاس گئے، حکومت میں جانے کے لیے ایک نکاتی بلدیاتی آئینی ترمیم بل کو سپورٹ کرنے کی شرط رکھی، مسلم لیگ (ن) نے ہم سے اس پر معاہدہ کیا۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے شکر گزار ہیں انہوں نے ہمارا ساتھ دیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم میں ہمارے بل کو قبول کرنے کو تیار نہیں تھی، ہم سے وفاقی حکومت نے اپیل کی کہ اس مرتبہ اہم قانون سازی کی ضرورت ہے، وزیراعظم، کابینہ، مسلم لیگ (ن) اور چوہدری سالک سمیت سب کا شکر گزار ہوں۔ پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے دوستوں کا بھی شکر گزار ہوں، ان سب نے ایم کیو ایم کی آئینی ترمیم کو 27ویں آئینی ترمیم میں شامل کرنے کی حمایت کی۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی میں 6 گھنٹے اس پر بحث ہوئی، حکومت نے کہا کہ اس ترمیم میں فوج اور عدلیہ کے حوالے سے ترامیم شامل ہیں، پنجاب نے جو بل پاس کیا ہے وہ من و عن ہمارا بل ہی ہے، یہ ہمارے ہی مؤقف کی 100 فیصد تائید ہے اور مہر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ جو آئینی ترمیم آئے گی اس میں یہ بل شامل ہوگا، ہم نے سوچا تھا کہ اگر یہ بل کابینہ میں ڈسکس نہیں ہوا تو ہم استعفیٰ دیں گے، یہ ہمارا نصب العین ہے لوگوں کے حقوق کی بات کرنا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ جب لوگ مظاہرے کر رہے تھے ہم نے پاکستان کے لوگوں کا مقدمہ ایوان میں پہنچایا، 70 سالوں سے ہم اپنی فوج کو اپنے لوگوں کے خلاف ہی لڑوا رہے ہیں، یہ پاکستان کی نیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، وفاق کو بلوچستان کے لوگوں کی محرومیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے، آپ این ایف سی ایوارڈ لیتے ہیں لیکن پی ایف سی کوئی ہے ہی نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم نے کہا کہ حکومت نے کا کہنا ایم کی
پڑھیں:
بہاولپور، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاجی ریلی
بہاولپور میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے احتجاجی ریلی مسجد اہل بیت نبوت ٹبہ بدر شیر کے باہر نکالی گئی، ریلی میں کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جنہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس ترمیم کو واپس لیا جائے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر احتجاج، بہاولپور میں بھی بڑا احتجاج ریکارڈ کروایا گیا، بہاولپور میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے احتجاجی ریلی مسجد اہل بیت نبوت ٹبہ بدر شیر کے باہر نکالی گئی۔ ریلی میں کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جنہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس ترمیم کو واپس لیا جائے۔ ریلی کے شرکا نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جبکہ رہنماوں نے خطاب میں کہا کہ 27ویں ترمیم عوامی حقوق کو محدود کرنے کی کوشش ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔