ایڈن گارڈنز میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں بھارت کو صرف 124 رنز کے معمولی ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 30 رنز کی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ تیسرا دن ہونے کے باوجود پچ پانچویں دن جیسی خطرناک ثابت ہوئی، اور بھارت کی بیٹنگ ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔

بھارت نے ہدف کا تعاقب شروع ہی میں گنوا دیا جب تین اوورز کے اندر اندر اس کے دونوں اوپنرز مارکو یانسن کی اٹھتی ہوئی گیندوں پر واپس پویلین لوٹ گئے۔ شبھمن گل کی عدم موجودگی نے بیٹنگ لائن کو مزید کمزور کر دیا۔

جنوبی افریقہ کے کپتان ٹیمبا باووما نے پہلی اننگز میں قیمتی نصف سنچری اسکور کر کے میچ کی بنیاد رکھی، یہ پورے ٹیسٹ میں کسی بھی بلے باز کی واحد ففٹی تھی۔ اس کے بعد سائمن ہارمر نے ایک بار پھر اپنی گھماتی ہوئی آف اسپن سے بھارت کی بیٹنگ کو تباہ کیا اور چار وکٹیں حاصل کیں۔ ان کا ساتھ یانسن اور کیشا مہاراج نے دو، دو وکٹیں لے کر دیا۔

بھارت کے لیے صرف واشنگٹن سندر مزاحمت کر سکے، جنہوں نے اگلی قدموں پر آ کر اسپنرز کو روکنے کی کوشش کی، مگر ایڈن مرکرم کی پارٹ ٹائم اسپن پر سلِپ میں کیچ دے بیٹھے۔ رشبھ پنت، جو تیزی سے کھیلنے کے لیے مشہور ہیں، ہارمر کی چالاکیوں کا شکار بن کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیے بھارت کو جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ میں بڑا دھچکا، شبمن گل انجری کی وجہ سے آئی سی یو منتقل

آخر میں اکسر پٹیل نے کچھ بڑے شاٹس سے امید جگائی، مگر مہاراج نے انہیں بھی قابو کر لیا اور بھارت کی امیدیں دم توڑ گئیں۔ محمد سراج آخری وکٹ بنے اور جنوبی افریقہ نے بھارت میں 15 سال بعد پہلی ٹیسٹ جیت کا جشن منایا۔

اس سے قبل جنوبی افریقہ نے صبح کے سیشن میں 60 قیمتی رنز جوڑ کر اپنا مجموعہ اس مقام تک پہنچایا جو بھارت کے لیے ناقابلِ حصول ثابت ہوا۔ باووما انتہائی مشکل حالات میں 50 تک پہنچے، جبکہ جسپیریت بمراہ اور محمد سراج نے بالآخر آخری وکٹیں حاصل کیں، مگر تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔

ایڈن گارڈنز کا ہجوم بھارتی ٹیم کی اپنے گھر میں جیت کا خواب دیکھ رہا تھا، مگر جنوبی افریقہ نے بہترین بیٹنگ اور تباہ کن بولنگ کے ذریعے بھارت کو ششدر کر دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جنوبی افریقہ بمقابلہ انڈیا کلکتہ ٹیسٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ بمقابلہ انڈیا جنوبی افریقہ بھارت کو کے لیے

پڑھیں:

بھارت کا حیرت انگیز گاؤں: جہاں افریقہ کی جھلک بھی ہے اور پان گٹکا کا شوق بھی

بھارتی ریاست گجرات میں ایک ایسا گاؤں موجود ہے جو اپنی انوکھی آبادی اور حیران کن تاریخ کی وجہ سے خاص توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ حمبور نامی اس گاؤں میں بسنے والے لوگوں کو دیکھ کر اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ گجراتی یا بھارتی ہیں—کیونکہ یہاں 80 فیصد آبادی افریقی نژاد ہے۔
رپورٹس کے مطابق یہ لوگ نائیجیریا، گھانا، کینیا اور دیگر افریقی ممالک سے تقریباً 25 سال قبل روزگار کی تلاش میں گجرات پہنچے تھے۔ وقت گزرتا گیا، روزگار ملا، گھر بس گئے اور آج وہ مکمل طور پر اسی سرزمین کے باشندے بن چکے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سیاہ فام، گھنگریالے بالوں والے لوگ اب مقامی گجراتیوں کی طرح پان اور گٹکا کھانے کے بھی شوقین ہو گئے ہیں۔ بہت سے افراد نہ صرف فر فر ہندی بولتے ہیں بلکہ مقامی ثقافت میں اس طرح گھل مل چکے ہیں کہ پہلی نظر میں غیر ملکی لگتے ہی نہیں۔
ان میں سے بیشتر نے قانونی دستاویزات بھی بنوا لی ہیں اور چھوٹے کاروبار یا محنت مزدوری کے ذریعے اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔
حمبور کا یہ منفرد امتزاج بھارت کی ان کم جگہوں میں سے ایک ہے جہاں مختلف خطوں، رنگوں اور ثقافتوں کے لوگ ایک ہی کمیونٹی بن کر زندگی گزار رہے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • کولکتہ ٹیسٹ: بھارت 93 رنز پر ڈھیر، جنوبی افریقا کی تاریخی فتح ‏
  • بھارت کو جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ میں بڑا دھچکا، شبمن گل انجری کی وجہ سے آئی سی یو منتقل
  • فلسطینیوں کو جنوبی افریقہ لانے والی پرُ اسرار فلائٹ کی تحقیقات شروع
  • کلکتہ ٹیسٹ: پہلے دو روز میں 27 وکٹیں گرنے پر بھارت کو شدید تنقیدکا سامنا
  • بھارت کا حیرت انگیز گاؤں: جہاں افریقہ کی جھلک بھی ہے اور پان گٹکا کا شوق بھی
  • ایشیز سے پہلے آسٹریلوی ٹیم پر انجری کا اثر، جوش ہیزل ووڈ میچ سے محروم
  • جی 20 سربراہ اجلاس: بڑی عالمی شخصیات کی شرکت سے معذرت
  • جنوبی افریقہ بھارت سے خوفزدہ ہوگیا؟ کپتان کے خلاف بمراہ کے شرمناک بیان پر خاموشی اختیار کرلی
  • جی20 اجلاس خطرے میں! تین بڑی عالمی شخصیات نے شرکت سے انکار کر دیا