شاہ چارلس کی آمد کیخلاف امریکا بھر میں مظاہرے کیوں ہو رہے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
امریکا کے مختلف شہروں میں ’نو کنگز‘ تحریک کے تحت بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں، عوام برطانوی شاہی خاندان کے امریکا آمد کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بادشاہ چارلس اور ملکہ کیملا کا بھارت کا خفیہ دورہ، معاملہ کیا ہے؟
واشنگٹن ڈی سی، نیویارک اور لاس اینجلس سمیت کئی بڑے شہروں میں ہزاروں افراد نے شاہ چارلس سوم اور ملکہ کیملا کے سرکاری دورے کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کیا۔
مظاہرین نے ’بادشاہت نہیں‘، ’استعمار کی میراث کو مسترد کرو‘ اور ’جمہوریت زندہ باد‘ جیسے نعرے لگاتے ہوئے شاہی دورے کے خلاف اپنا غم و غصہ ظاہر کیا۔
امریکی حکام نے اضافی سیکیورٹی کے انتظامات کیے ہیں جبکہ صدر نے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ تاہم، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ شاہی دورہ فوری طور پر منسوخ کیا جائے اور برطانیہ کو اپنے نوآبادیاتی ماضی کی باقاعدہ طور پر معافی مانگنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
یہ احتجاج 1776 کے امریکی انقلاب کی یاد دلاتا ہے جب امریکیوں نے برطانوی بادشاہت سے آزادی حاصل کی تھی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ شاہی خاندان آج بھی نوآبادیاتی نظام کی علامت ہے اور ان کا دورہ امریکا میں قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے بائیکاٹ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ یہ احتجاجی مہم اگلے ہفتے تک جاری رہنے کا امکان ہے جب شاہی جوڑے کی صدر سے ملاقات ہونی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا مظاہرے جمہوریت شاہ چارکس نو کنگز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا مظاہرے جمہوریت شاہ چارکس کے خلاف
پڑھیں:
ای چالان کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری، سندھ حکام سے جواب طلب
---فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے زیادہ اور غیرمنصفانہ ہیں، دیگر حصوں میں جس خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے ہے، کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ حکومت سندھ نے جولائی 2025ء سے ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کی ہے، اس تنخواہ میں گروسری، یوٹیلیٹی بلز اور بچوں کی تعلیم ہی پوری نہیں ہوتی، ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں، ہدایت دی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کرے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔
درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔