مشرقِ وسطیٰ ایک بار پھر تباہ کن جنگ کی لپیٹ میں آ چکا ہے، جہاں اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے کئی شہروں پر بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں۔ ان حملوں کا دائرہ مشہد، تہران، اصفہان، تبریز، شیراز سمیت ایران کے اہم دفاعی و شہری مراکز تک پھیل چکا ہے۔ ان کارروائیوں کے دوران اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے ری فیولنگ طیارے کو بھی نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، جس کی تباہی سے ایران کی فضائی کارروائیوں کی صلاحیت شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ پاسداران انقلاب کا انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر تباہ کردیا ہے۔

سب سے ہولناک مناظر ایران کے مقدس شہر مشہد سے رپورٹ ہوئے ہیں، جہاں امام علی رضا علیہ السلام کے روضے کے عقب سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دیکھے گئے، جس نے اہلِ مشہد کو شدید خوف اور اضطراب میں مبتلا کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر حملے جاری، تہران میں بمباری کے دوران 5 کار بم دھماکے

ایرانی حکام کے مطابق ان تازہ حملوں کے نتیجے میں کم از کم 128 افراد شہید اور 900 زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ زخمیوں میں بڑی تعداد خواتین، بچوں اور اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کی ہے، جن پر بمباری کے دوران اسپتالوں اور بنیادی سہولیات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

تہران میں موساد کے مبینہ کار بم حملے

ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ تہران میں سلسلہ وار دھماکے ہوئے، جن میں کم از کم 5 کار بم شامل تھے۔ ایرانی حکام نے ان حملوں کی ذمہ داری اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد پر عائد کی ہے۔ ان دھماکوں سے نہ صرف جانی نقصان ہوا بلکہ تہران کی مرکزی پانی کی سپلائی لائن بھی تباہ ہو گئی ہے، جس کے باعث لاکھوں شہری پانی کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔

ایرانی سائنسدانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا

ایرانی جوہری اداروں سے وابستہ ذرائع کے مطابق گزشتہ تین دنوں میں اسرائیلی حملوں میں 14 ایرانی جوہری سائنسدان شہید ہو چکے ہیں، جن میں کئی اعلیٰ درجے کے محققین اور انجینیئرز شامل ہیں۔ یہ حملے ایران کے جوہری پروگرام کو شدید نقصان پہنچانے کے لیے کیے گئے ہیں۔

حکومتی دفاتر، حساس تنصیبات اور انٹیلیجنس مراکز پر حملے

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ فضائی حملوں کے دوران ایرانی وزارتِ انٹیلی جنس، وزارتِ انصاف اور پاسدارانِ انقلاب کا انٹیلی جنس ہیڈکوارٹر بھی نشانہ بنایا گیا۔ تہران میں کئی اہم سرکاری عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان حملوں کے ذریعے ایران کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز کو ناکارہ بنایا گیا ہے۔

اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ ان کا مقصد ایران میں حکومت کا تختہ الٹنا نہیں بلکہ ایران کی وہ عسکری اور تزویراتی صلاحیتیں ختم کرنا ہے جو اسرائیل کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق، ان کارروائیوں کا بنیادی ہدف “ایران کو اسرائیل کے خاتمے کے قابل نہ رہنے دینا” ہے۔

یہ بھی پڑھیں ایران نے اسرائیل پر پھر بیلسٹک میزائل داغ دیے، تل ابیب میں دھماکوں کی گونج

اسرائیل کی اس کارروائی کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی انتہائی سطح تک پہنچ چکی ہے۔ تہران سمیت دیگر شہروں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور شہریوں کو بنکرز میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ عالمی برادری تاحال خاموش ہے، تاہم ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو پورا خطہ ایک مکمل جنگ کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیلی فضائیہ ایران پر حملے بمباری تباہ کن جنگ مشرق وسطیٰ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی فضائیہ ایران پر حملے تباہ کن جنگ وی نیوز تہران میں بنایا گیا بھی نشانہ کے دوران ایران کے پر حملے کیا ہے

پڑھیں:

ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا

ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 3 November, 2025 سب نیوز

تہران :ایران کے دارالحکومت تہران کو پانی فراہمی کے سب سے بڑے ذخیرے امیر کبیر ڈیم میں صرف 14 ملین کیوبک میٹر پانی رہ گیا ہے جو تہران کے شہریوں کی 2 ہفتے کی ضروریات پوری کرنے سے زیادہ نہیں ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق پانی کی قلت کی تازہ ترین تصدیق پانی فراہمی کی کمپنی کے ڈائریکٹر بہزاد پارسا نے بھی کرتے ہوئے کہا ہے کہ امیر کبیر ڈیم میں گنجائش کے مقابلے میں صرف 8 فیصد پانی باقی رہ گیا ہے جو شہریوں کی صرف دو ہفتے کی ضروریات پوری کر سکتا ہے۔ انہوں ایران کے دوسرے ڈیموں کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کیں کہ ان میں پانی کی صورتحال کیا ہے۔
ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق تہران کے شہریوں کی یومیہ ضرورت تین ملین کیوبک میٹر پانی ہے۔ پانی کی اس قلت کے پیش حکومت نے ہفتہ وار چھٹیوں کی تعداد دو کر دی ہے تاکہ پانی کا استعمال کم ہو سکے۔
اس ایک کروڑ سے زیادہ آبادی والے شہر کی آبی ضروریات کا انحصار جنوب سے اترنے والے پہاڑی چشموں اور برف پگھلنے سے ملنے والے پانی پر ہوتا ہے کیونکہ البروز کے پہاڑ جن کی بلندی 18000 فٹ تک ہے عام طور پر برف پوش ہوتے ہیں لیکن ان برسوں میں ایران بدترین خشک سالی سے گزر رہا ہے اس لئے کہ پہاڑوں پر ہمیشہ موجود رہنے والی برف نہ ہونے کے برابر ہوگئی ہے۔
تہران شہر کو پانی کی قلت اور اس نوعیت کی سنگین موسمیاتی تبدیلی کا گزشتہ ایک صدی تک کبھی سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔ایران کو پانی کی اس بحرانی صورتحال کا ایک طویل عرصے سے سامنا ہے کیونکہ کئی دہائیوں سے بارشوں کا سلسلہ متاثر ہے اور آبی ضروریات کے لئے اہم سمجھے جانے والے کئی علاقے مسلسل خشک سالی کا شکار ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسانحہ9 مئی؛ زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں گواہ طلب سانحہ9 مئی؛ زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں گواہ طلب افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد ہلاک، 150 زخمی بھارتی ہواؤں سے پنجاب کی فضا مضر صحت، آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا دوسرا نمبر غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو ترکیہ میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلاکا مطالبہ کرےگا ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش منتخب TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • امریکا جب تک اسرائیل کی حمایت جاری رکھےگا تو اس کے ساتھ تعاون ممکن نہیں؛سپریم لیڈر ایران
  • ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • فورسز کی موثر کاروائیاں،عسکریت پسندوں کو اکتوبر میں تباہ کن نقصانات کا سامنا
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں