ایران اسرائیل جنگ؛ 450 پاکستانی زائرین کا انخلا مکمل کر لیا گیا، نائب وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بعد پڑوسی ملک میں پھنسے 450 پاکستانی زائرین کا انخلا مکمل کر لیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام دیتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ علاقائی صورتحال کے پیش نظر، حکومت پاکستان پاکستانی شہریوں کی فلاح و بہبود اور حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران سے 450 پاکستانی زائرین کا انخلا گزشتہ روز مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ ایران میں مقیم پاکستانی طلباء کے محفوظ انخلا کے لیے بھی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں 154 طلباء کو نکالا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ عراق میں پاکستانی زائرین، جو فضائی حدود کی بندش کے باعث پھنسے ہوئے ہیں، ایران میں ہمارا سفارت خانہ ان سے مسلسل رابطے میں ہے۔ ان کی محفوظ رہائش اور ممکنہ انخلا کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ دفتر خارجہ میں کرائسز مینجمنٹ یونٹ (CMU) 24 گھنٹے فعال ہے۔
رابطہ کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
فون نمبر: 9207887-51 92+
ای میل: [email protected]
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بتایا کہ خطے میں موجود ہمارے سفارت خانے پاکستانی شہریوں اور زائرین کی مدد اور انخلا کے لیے تمام ضروری اقدامات کی مکمل نگرانی کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستانی زائرین نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن انداز میں حل کی حمایت کی ہے، قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، او آئی سی فورم سے بھرپور انداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”الجزیرہ“ کو انٹرویو میں کیا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل کے ایک خود مختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں ، قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ قطر کے دوست اور برادر ملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردار ادا کیا، اسرائیلی حملے کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کا داعی رہا ، قطر پر اسرائیل کا حملہ مکمل طور پر خلاف توقع اقدام تھا۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں، جوملک دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہے بھارت کا اس پر الزام لگانا باعث حیرت ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، ہم کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو ختم یا معطل نہیں کرسکتا، مستقبل کی جنگیں پانی پر ہونی ہیں۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے واضع کردیا ہے کہ پانی روکنے کے عمل کو اعلان جنگ سمجھا جائے گا، بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کے لئے مذاکرات بہترین راستہ ہے جن کی کامیابی کے لئے سنجیدگی کا ہونا بھی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں، سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حل کی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔\932