عمران خان کی رہائی ،پی ٹی آئی یوتھ ونگ کی کراچی ریلی
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
پاکستان کی یوتھ جاگ چکی ہے عمران خان کی رہائی تک خاموش نہیں بیٹھیں گے
خان کو رہا ، جھوٹے مقدمات ختم کرو، عدلیہ و میڈیا کو آزاد کرو، نوجوانوں کا مطالبہ
پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ کی جانب سے پی ٹی آئی سرپرست اعلی عمران خان اور سابق خاتونِ اول بشری بی بی کی رہائی کے مطالبے پر ایک بڑی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت یوتھ ونگ کراچی ڈویژن کے صدر جانشیر جونیجو، مرکزی سینئر نائب صدر میر ولی مغیری، مرکزی نائب صدر نثار خان، پی ٹی آئی کراچی کے رہنما فہیم خان، جنرل سیکریٹری یوتھ ونگ کراچی منصور خٹک، معراج شاہ، ولید ہاشمی اور دیگر رہنمائوں نے کی۔ریلی حسن اسکوائر سے شروع ہوکر بہادر آباد، چار مینار چوک، شاہراہِ فیصل سمیت مختلف اہم شاہراہوں سے گزری۔ اس دوران کارکنان نے پرجوش نعروں کے ساتھ عمران خان اور بشری بی بی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی یوتھ ونگ کراچی کے صدر جانشیر جونیجو نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے ملک بھر کی یوتھ جاگ چکی ہے۔ پاکستان کا نوجوان عمران خان کو اپنا آئیڈیل سمجھتا ہے ۔ عمران خان نے اس ملک اور قوم کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور اب ان کی رہائی کے لیے بھرپور تحریک کا آغاز ہو چکا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، چور حکمران مسلط کیے گئے ، اور پھر عدلیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے 26ویں آئینی ترامیم لائی گئیں۔ اظہارِ رائے کا واحد ذریعہ میڈیا بھی پیکا ایکٹ کے تحت بند کیا گیا۔انہوں نے کہا ملک دیوالیہ ہو چکا ہے ، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے ، نوجوان بیروزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں، جبکہ میرٹ کا جنازہ نکالا جا رہا ہے ۔جانشیر جونیجو کا کہنا تھا کہ عمران خان نوجوانوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، اور ان کی اہلیہ کو جیل میں ڈال کر انہیں دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے ، جبکہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے جو کہ قوم کے جذبات کو مجروح کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا موجودہ صورتحال اتحاد قائم کرنے ہے لیکن پی ٹی آئی کو دیوار سے لگانے کے لئے جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں اپنا آئینی حق پر امن احتجاج کرنے پر گرفتار کیا جاتا ہے ایسی صورتحال میں ملک میں استحکام نہیں آسکتا۔آخر میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمران خان، بشری بی بی اور تمام سیاسی اسیران کو فوری رہا کیا جائے ، جھوٹے مقدمات ختم کیے جائیں اور عدلیہ و میڈیا کو مکمل آزادی دی جائے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
موزمبیق میں زیر حراست بحری جہاز کو رہائی مل گئی، عملہ بدستور محصور
موزمبیق میں زیر حراست بحری جہاز کو رہائی مل گئی جب کہ اس کا عملہ بدستور محصور ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستانی سفارتخانہ اور شپنگ آفس کی سپورٹ سے عدالتی بیلف نے جہاز کا معائنہ کیا، معائنے کے بعد جہاز سے کارگو ڈسچارج کرنے کی اجازت مل گئی۔
سائوتھ افریقہ میں پاکستانی سفارتخانہ نے عملے کی مشکلات میں کمی کے لیے کردار ادا کیا، کارگو ڈسچارج کرنے کے بعد جہاز کو اینکریج پر بھیج دیا گیا، کارگو کی فروخت سے 11 لاکھ ڈالر حاصل ہوں گے جس سے واجبات ادا کیے جائیں گے۔
کپتان محمد اسلم نے کہا کہ موزمبیق کی میرین اتھارٹی سے کارگو کی فروخت کے اجازت نامے کے منتظر ہیں، پاکستانی سفارتخانہ اور شپنگ آفس کی مداخلت پر جہاز کے عملے کو محدود مقدار میں خوراک، پانی اور ایندھن دیا گیا۔
پاکستان اور انڈونیشیا کی مشترکہ کوششوں سے عملے کو جہاز سے ہٹانے کی درخواست موزمبیق کی میرین اتھارٹی نے مسترد کردی۔
کپتان محمد اسلم نے کہا کہ تکنیکی طور پر جہاز رہا ہوچکا ہے لیکن عملہ جہاز نہیں چھوڑ سکتا، موزمبیق کی میرین اتھارٹی عالمی قوانین پر عمل نہیں کررہی، خوراک ادویات ایندھن اور پانی کی فراہمی موزمبیق میرین اتھارٹی کی زمہ داری ہے جس میں غیر معمولی تاخیر کی جارہی ہے، عملے کو جہاز سے اترنے کی اجازت نہیں، خوراک، پانی اور ایندھن کی قلت کا سامنا ہے۔