صنم چوہدری کی شوبز میں واپسی کا امکان، کیا شرط رکھی؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
کراچی:
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سابقہ معروف اداکارہ اور سوشل میڈیا انفلوئنسر صنم چوہدری نے ڈرامہ انڈسٹری میں واپسی کا عندیہ دے دیا تاہم انہوں نے اس کے لیے کچھ شرائط بھی رکھی ہیں۔
صنم چوہدری جو شادی کے بعد شوبز کو خیرباد کہہ چکی ہیں اور اب دینی تعلیم حاصل کر رہی ہیں، اکثر قرآنی آیات اور اسلامی پیغامات اپنے سوشل میڈیا پر شیئر کرتی ہیں۔ ان کے انسٹاگرام فالوورز کی تعداد 2.
حال ہی میں انہوں نے انسٹاگرام پر سوال و جواب کا سیشن منعقد کیا، جس میں ایک مداح نے ان سے پوچھا: "کیا آپ حجاب کے ساتھ دوبارہ ڈراموں میں آئیں گی؟”
اس پر صنم چوہدری نے جواب دیا کہ "اگر ڈرامے کا پیغام لوگوں کو اللہ کے قریب لانے والا ہو اور مجھے اپنی حدود میں رہ کر — مکمل حجاب کے ساتھ — کام کرنے کی اجازت ہو تو میں شامل ہو سکتی ہوں۔”
یاد رہے کہ صنم چوہدری نے ’’گھر تتلی کا پر، شزا، آسمانوں پہ لکھا، میر عبر، اب دیکھ خدا کیا کرتا ہے‘‘ جیسے کامیاب ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ اب ان کے مداح ان کی ممکنہ واپسی کے منتظر ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: صنم چوہدری
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔