اسلام آباد(آئی این پی ) تحریک انصاف نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کی منظوری روکنے کی حکمت عملی کے تحت پیپلز پارٹی کو بجٹ ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی باضابطہ پیشکش کر دی ہے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے پارلیمنٹ ہاﺅس میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجہ پرویز اشرف سے اہم ملاقات کی جس میں اپوزیشن کی ممکنہ مشترکہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا.

ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران اسد قیصر نے پیپلز پارٹی کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی واقعی بجٹ بائیکاٹ کے حوالے سے سنجیدہ ہے تو پی ٹی آئی اس اقدام میں اس کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہے، بجٹ جیسے اہم قومی معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کا متحد ہونا حکومت پر دبا ﺅبڑھا سکتا ہے.

(جاری ہے)

اس موقع پر راجا پرویز اشرف نے اسد قیصر کو یقین دہانی کرائی کہ وہ پی ٹی آئی کی اس پیشکش کو پارٹی قیادت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے سامنے رکھیں گے اور ان سے اس معاملے پر مشاورت کی جائے گی یہ ملاقات ایسے وقت ہوئی ہے جب وفاقی بجٹ پر ایوان میں بحث جاری ہے اور مختلف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تنقید کا سلسلہ تیز ہو چکا ہے، پیپلز پارٹی کی جانب سے بجٹ پر حتمی موقف سامنے آنا باقی ہے، تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے کی جانے والی پیشکش نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے.                                                                                                             

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیپلز پارٹی پی ٹی آئی

پڑھیں:

آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا

میاں عبدالوحید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے وزیرِ قانون میاں عبدالوحید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا ہے۔ وزیر قانون آزاد کشمیر میاں عبدالوحید نے اگلی ممکنہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی۔ میاں عبدالوحید نے ایوان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ بیرسٹر سلطان محمود کے حمایت یافتہ ارکان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت ہو چکی ہے اور اب قانون ساز اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے اپنے ممبران کی تعداد 27 ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب نواز لیگ تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دے گی اور پیپلز پارٹی عددی برتری کے باعث بغیر اتحادی حکومت بنائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وزیرِقانون آزاد کشمیر نے کہا کہ پی ٹی آئی آزاد کشمیر میں 2 سال سے رجسٹرڈ ہی نہیں اور فاروڈ بلاک کے ممبران پر فلور کراسنگ ایکٹ نہیں لگ سکتا اور اب نئے قائد ایوان کے فیصلہ کا اختیار چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ وزیر قانون آزاد کشمیر نے لائحہ عمل واضح کرتے ہوئے کہا کہ 3 سے 4 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی اور تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے وقت پیپلز پارٹی نئے وزیراعظم کا نام جاری کرے گی۔

متعلقہ مضامین