وفاقی بجٹ، پی ٹی آئی کی پیپلز پارٹی کو ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی ) تحریک انصاف نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کی منظوری روکنے کی حکمت عملی کے تحت پیپلز پارٹی کو بجٹ ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی باضابطہ پیشکش کر دی ہے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے پارلیمنٹ ہاﺅس میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجہ پرویز اشرف سے اہم ملاقات کی جس میں اپوزیشن کی ممکنہ مشترکہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا.
(جاری ہے)
اس موقع پر راجا پرویز اشرف نے اسد قیصر کو یقین دہانی کرائی کہ وہ پی ٹی آئی کی اس پیشکش کو پارٹی قیادت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے سامنے رکھیں گے اور ان سے اس معاملے پر مشاورت کی جائے گی یہ ملاقات ایسے وقت ہوئی ہے جب وفاقی بجٹ پر ایوان میں بحث جاری ہے اور مختلف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تنقید کا سلسلہ تیز ہو چکا ہے، پیپلز پارٹی کی جانب سے بجٹ پر حتمی موقف سامنے آنا باقی ہے، تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے کی جانے والی پیشکش نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیپلز پارٹی پی ٹی آئی
پڑھیں:
جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سیول (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے کرپشن کیس میں مرکزی اپوزیشن جماعت پیپلز پاور پارٹی کے سینئر رکن پارلیمان کون سونگ دونگ کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ اقدام سابق صدر یون سوک یول کی اہلیہ کم کون ہی سے منسلک بدعنوانی کے ایک بڑے مقدمے کی تحقیقات کے تحت کیا گیا ہے۔یہ وارنٹ سیئول سینٹرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے جاری کیا، جو کہ خصوصی تفتیش کار من جونگ کی کی ٹیم کی درخواست پر جاری کیا گیا۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کون کے جانب سے ثبوت مٹانے کا خدشہ موجود تھا، اس لیے گرفتاری ناگزیر ہو گئی۔ 5بار رکن پارلیمان منتخب ہونے والے کون سونگ دونگ کو سیول ڈیٹینشن سینٹر (یوئی وانگ) منتقل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کون سونگ دونگ پر الزام ہے کہ انہوں نے جنوری 2022 میں صدارتی انتخابات سے قبل یونیفیکیشن چرچ کے ایک سابق عہدیدار سے غیر قانونی سیاسی فنڈز حاصل کیے اور چرچ کے ارکان سے ووٹ کا وعدہ لیا۔ اس کے بدلے میں انہیں چرچ کے مفادات کا تحفظ کرنے کی درخواست کی گئی تھی، بشرطیکہ یون سوک یول صدر منتخب ہو جائیں، جن کے وہ قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔یاد رہے کہ سابق صدر یون سوک یول کو مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش اور بغاوت کے الزامات پر 10 جولائی سے سیول کی جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ ان کی اہلیہ کم کون ہی کو ایک الگ بدعنوانی کے کیس میں قید کیا گیا ہے۔