data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (صباح نیوز) چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کی تعیناتی کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمانی کمیٹی بنانے سے انکار کردیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب دے دیا، جس میں انہوں نے پارلیمانی کمیٹی بنانے سے صاف انکار کردیا ہے۔ اسپیکر نے اپنے جواب میں واضح کیا کہ کمیٹی وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی باہمی مشاورت سے ہی تشکیل دی جاسکتی ہے، آئینی طریقہ کار کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر کو براہ راست کمیٹی بنانے کا اختیار حاصل نہیں، اس لیے وہ اس مطالبے پر عمل نہیں کرسکتے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کیلیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کمیٹی بنانے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سندھ صرف اپنے مفادات کیلئے اپوزیشن سے ملاقات کرتے ہیں: علی خورشیدی

— فائل فوٹو 

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ صرف اپنے مفادات کیلئے اپوزیشن سے ملاقات کرتے ہیں۔

علی خورشیدی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں ہم پر الزام لگایا گیا، ایم کیو ایم کی لیڈر شپ کی ہدایت پر سی ایم ہاؤس گیا۔

اُنہوں نے کہا کہ ناصر شاہ کی کال آئی تھی، 29 مئی 2024ء کو کہا تھا کہ ہم سے مل لیں اس وقت بجٹ آنے والا تھا، اپوزیشن پارلیمان کا اہم جزو ہے۔

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی نے کہا کہ 29 مئی کو وزیرِاعلیٰ سندھ کو واٹس ایپ پر پیغام بھیجا کہ بجٹ پر بات کر لیں، 15 اکتوبر 2024ء کو بھی پیغام بھیجا کہ مسائل ہیں، ساتھ مل بیٹھ کر حل کریں، اس دوران بجٹ نہیں آتا اس لیے اپوزیشن کی بات نہیں سنی گئی۔

اُنہوں نے بتایا کہ 12 جون کو ناصر حسین شاہ نے فون کرکے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ ملاقات کرنا چاہتے ہیں، مراد علی شاہ سے ملاقات ان کی خواہش پر ہوئی۔

علی خورشیدی نے مزید بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ صرف جون میں اپوزیشن سے ملاقات کرتے ہیں اور صرف اپنے مفادات کےلیے اپوزیشن سے ملاقات کرتے ہیں۔

اس بجٹ کا شہری سندھ سے کوئی تعلق نہیں: علی خورشیدی

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کی علمبردار ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، آج پیپلز پارٹی کا اسمبلی میں آمرانہ رویہ رہا۔

اُنہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں کہتے ہیں کہ اپوزیشن سے بجٹ پر بات کرنے کا پابند نہیں، مراد علی شاہ اسمبلی کے رولز آف پروسیجر کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ صاحب، آپ بہت سینئر ہیں، غلط باتیں نہ کریں۔

اُنہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ کی اعلیٰ بیڈ گورننس کی مثال سندھ میں ہے، ایم کیو ایم کے ارکان شہری سندھ کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کریں گے، اسکیمیں گراؤنڈ پر نظر نہیں آتیں صرف کاغذات میں ہیں، ٹھیکے داروں سے 25 فیصد کمیشن سندھ حکومت لیتی ہے۔

علی خورشیدی نے کہا کہ ہمارا فیصلہ ہوا تھا کہ ہم احتجاج کریں گے تو احتجاج اسمبلی میں ہی کیا جائے گا، کیا کینٹ اسٹیشن پر کرتے؟ جماعت اسلامی بھی ہمارے ساتھ کھڑی تھی۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے کراچی کے منصوبے کم رکھے ہیں، یہ زیادتی ہے، وفاق کا مسئلہ ہے وزیراعظم سے بات کریں گے، فریال تالپور نے بھی ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ سندھ صرف اپنے مفادات کیلئے اپوزیشن سے ملاقات کرتے ہیں: علی خورشیدی
  • اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب دیدیا
  • چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی تعیناتیوں کامعاملہ، ترجمان قومی اسمبلی نے وضاحت جاری کر دی
  • چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تعیناتی کا معاملہ، قومی اسمبلی ترجمان نے وضاحت کردی
  • چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی تعیناتیوں کامعاملہ، ترجمان قومی اسمبلی کی وضاحت جاری
  • الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ، اسپیکر نے کمیٹی بنانے سے انکار کر دیا
  • سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا خالدہ راؤ کے والد کے انتقال پر اظہارِ تعزیت
  • پنجاب اسمبلی: ’میرے ساتھ نہ بگاڑیں‘، اسپیکر ملک احمد کی اپوزیشن کو وارننگ
  • قومی اسمبلی: وفاقی بجٹ پر گرما گرم بحث، اپوزیشن نے مسترد کر دیا