الیکشن کمیشن میں تقرر کا معاملہ‘ اسپیکر قومی اسمبلی کا کمیٹی بنانے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز) چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کی تعیناتی کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمانی کمیٹی بنانے سے انکار کردیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب دے دیا، جس میں انہوں نے پارلیمانی کمیٹی بنانے سے صاف انکار کردیا ہے۔ اسپیکر نے اپنے جواب میں واضح کیا کہ کمیٹی وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی باہمی مشاورت سے ہی تشکیل دی جاسکتی ہے، آئینی طریقہ کار کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر کو براہ راست کمیٹی بنانے کا اختیار حاصل نہیں، اس لیے وہ اس مطالبے پر عمل نہیں کرسکتے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کیلیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کمیٹی بنانے
پڑھیں:
کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین- 16 ستمبر 2025 ) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا گندم کی قیمت بے قابو ہو جانے کا اعتراف، کہا کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔(جاری ہے)
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔ اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔