تہران(نیوز ڈیسک)ایران کے حملوں سے اسرائیل بوکھلا گیا، تہران پرایک بارپھرمیزائل داغ دئیے۔ اسرائیلی حملے میں ایران کے سرکاری ٹی وی کی عمارت کونشانہ بنایا گیا۔ حملہ براہ راست نشریات کے دوران کیا گیا۔ خبروں کے دوران ملبہ اینکر پرآگرا۔ عرب میڈیا کے مطابق سرکاری ٹی وی نے حملے کی زد میں ہونے کی تصدیق کردی۔ ایرانی سینیرعہدیدار کے مطابق ایران جلد ہی اسرائیل پر ایک بہت بڑا حملہ کرنے جارہا ہے۔ تل ابیب میں اسرائیلی شہریوں کو کہا گیا کہ ملٹری انفرااسٹرکچر سے دور رہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق ایران کے سرکاری ٹی وی نے حملے کی زد میں آنے کی تصدیق کی ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی جیٹ طیاروں نے اس ٹی وی چینل کی عمارت پر حملہ کیا۔

Video shows the moment the studio of IRIB News Channel hit by an Israeli strike pic.

twitter.com/KrtRMF2l9k

— Press TV ???? (@PressTV) June 16, 2025


دوسری جانب، ایران نے اسرائیل پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ایرانی سینئر عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایران جلد ہی اسرائیل پر ایک بڑا حملہ کرنے جا رہا ہے۔

اسرائیل میں بھی کشیدگی بڑھ گئی ہے، جہاں اسرائیلی شہریوں کو فوجی انفراسٹرکچر سے دور رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ ایران کی جانب سے مغربی تہران میں بھی میزائل حملے کیے گئے، جس سے رہائشی عمارتوں سے دھواں اٹھ رہا ہے۔
مزیدپڑھیں:اقرار الحسن کی پہلی بیوی قرۃ العین کا شوہر کی تیسری بیوی عروسہ کو انٹرویو، کیا اہم باتیں ہوئیں؟

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سرکاری ٹی ایران کے کے مطابق

پڑھیں:

کانگو حملے میں بچوں سمیت 49 افراد کی ہلاکت قابل مذمت، مونوسکو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 29 جولائی 2025ء) جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن (مونوسکو) نے 26 اور 27 جولائی کو الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز (اے ڈی ایف) کی جانب سے شہریوں پر حملوں کی سخت مذمت کی ہے جن میں بچوں سمیت 49 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

صوبہ شمالی کیوو میں کیے جانے والے اس حملے میں لوگوں کے گھروں اور دکانوں کو آگ لگا دی گئی جبکہ متعدد افراد کو اغوا کر لیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق بیشتر ہلاکتیں ایک چرچ میں عبادت کے دوران ہوئیں جس میں لوگوں کو تیز دھار آلات سے نشانہ بنایا گیا۔ رواں ماہ کے آغاز میں بھی اسی صوبے کے علاقے اتوری میں 'اے ڈی ایف' کے حملوں میں 82 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔ Tweet URL

1995 میں قائم ہونے والا یہ گروہ شہریوں کے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث رہا ہے اور اقوام متحدہ نے جون 2014 سے اس کے خلاف پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

(جاری ہے)

ہتھیار پھینکنے کا مطالبہ

مونوسکو نے وحشیانہ تشدد کے ان واقعات پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کی سنگین پامالی قرار دیا ہے۔

مشن نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کانگو کے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ان ہلاکتوں کی تحقیقات کریں اور تمام غیر ملکی مسلح گروہوں سے کہا ہے کہ وہ غیر مشروط طور پر ہتھیار پھینک کر اپنے ممالک کو واپس جائیں۔

مونوسکو کی قائمقام سربراہ ویوین وان ڈی پیری نے کہا ہے کہ غیرمسلح شہریوں کے خلاف یہ منظم حملے انسانی حقوق کے تمام اصولوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مشن اپنی ذمہ داری کے تحت شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے کانگو کے حکام کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔

شہریوں کے تحفظ کی کوششیں

کانگو میں اقوام متحدہ کا مشن ان حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تدفین اور زخمیوں کو طبی نگہداشت کی فراہمی کے لیے مقامی حکام کو مدد دے رہا ہے۔

مشن نے حالیہ حملے کا نشانہ بننے والے شمالی کیوو کے شہر کومانڈا میں سلامتی سے متعلق کوششوں میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔

مونوسکو کی سربراہ نے کہا ہے کہ مشن کانگو کے حکام اور مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر مزید حملوں کو روکنے، شہریوں کو تحفظ مہیا کرنے، کشیدگی میں کمی لانے اور مسلح تشدد سے متاثرہ علاقوں میں استحکام کے لیے پرعزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انسانی حقوق کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
  • غزہ، فلسطینی مجاہدین کا قابض اسرائیلی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ
  • غزہ: امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی فوج کی اندھادھند فائرنگ، مزید 35 فلسطینی شہید
  • حساس صیہونی اہداف پر یمن کا ڈرون حملہ
  • فرانس نے فلسطینیوں پر حملے کرنے والے اسرائیلی آبادکاروں کو ’دہشت گرد‘ قرار دے دیا
  • پہلگام حملے کے بعد کشمیریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، آغا سید روح اللہ مہدی
  • 22 ماہ سے جاری وحشیانہ صیہونی حملے، فلسطینی شہداء کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کرگئی
  • کانگو حملے میں بچوں سمیت 49 افراد کی ہلاکت قابل مذمت، مونوسکو
  • پیوٹن کا نیتن یاہو سے ہنگامی رابطہ، پسِ پردہ کیا ہے؟