پیرس ایئر شو میں اسرائیلی کمپنیوں کے اسٹالز بند کروادیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
فرانس نے پیر کو پیرس ائیر شو میں 5 اسرائیلی ہتھیار ساز کمپنیوں کے اسٹالز بند کردیے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی غزہ میں اسکول اور ریسٹورنٹ پر بمباری، 61 فلسطینی شہید
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی کمپنیوں کی جانب سے ’جارحانہ ہتھیاروں‘ کی نمائش پر ان کے اسٹالز بند کیے گئے۔ ان میں وہ ہتھیار بھی شامل تھے جو غزہ میں استعمال ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ ان ہتھیاروں کی نمائش فرانس کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
جن کمپنیوں کے اسٹالز بند کیے گئے ہیں ان میں اسرائیل ایرواسپیس انڈسٹریز (آئی اے آئی)، رافیل، یوویژن، ایلبٹ اور ائیروناٹکس شامل ہیں۔
یہ کمپنیاں رافیل، ایلبٹ اور آئی اے آئی گائیڈڈ بم، میزائل اور ڈرونز تیار کرتی ہیں۔
مزید پڑھیے: غزہ: اسرائیلی فوج نے گھر تباہ کرکے 7 بچوں سمیت 11 افراد مار دیے
اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
ائیر شو میں موجود 4 دیگر اسرائیلی اسٹالز بدستور کھلے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی کمپنیاں اسرائیلی کمپنیوں پر پابندی پیرس ایئر شو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی کمپنیاں اسرائیلی کمپنیوں پر پابندی پیرس ایئر شو کے اسٹالز بند
پڑھیں:
امریکا کی ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے ایران کے خلاف اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں اور اس حوالے سے افراد اور کمپنیوں کی نئی فہرست جاری کر دی گئی ہے، ان پابندیوں کا مقصد ایران کی مالی اور تجارتی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور اس کی خطے میں اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی محکمہ خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عائد پابندیاں اس کے ان اقدامات کا نتیجہ ہیں جو عالمی قوانین اور امریکی مفادات کے منافی سمجھے جاتے ہیں، نئی فہرست میں متعدد افراد اور کمپنیاں شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ایران کے غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس، تجارت اور توانائی کے شعبے میں سرگرم ہیں اور ان کے ذریعے ایران اپنی معیشت کو پابندیوں کے باوجود سہارا دے رہا ہے۔
خیال رہےکہ امریکا نے چند روز قبل ہی ایرانی تیل اسمگلنگ میں ملوث شپنگ نیٹ ورک پر بھی سخت پابندیاں عائد کی تھیں۔ یہ نیٹ ورک مبینہ طور پر ایرانی تیل کو عراقی تیل ظاہر کرکے عالمی منڈی میں فروخت کرتا رہا ہے، جس سے ایران کو بڑی مالی مدد حاصل ہو رہی تھی۔
امریکی وزیر خزانہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ایران کے تیل پر مبنی آمدنی کے تمام ذرائع ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکی پابندیوں سے بچنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور واشنگٹن اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی معیشت کو محدود کرنے کے اقدامات جاری رکھے گا۔
واضح رہےکہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ایران کو خطے میں اپنی پالیسیوں اور سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ایران ماضی میں بھی امریکی پابندیوں کے باوجود متبادل راستے تلاش کرتا رہا ہے اور امکان ہے کہ وہ اس بار بھی مختلف ذرائع سے اپنی تجارت اور آمدنی کے ذرائع کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔