برطانوی ایف 35کی بھارت میں ہنگامی لینڈنگ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ کے جدید ترین ایف 35 بی لڑاکا طیارے نے ایندھن کی کمی کے باعث بھارتی ریاست کیرالہ کے ترواننتاپورم انٹرنیشنل ائرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی جس کے بعد پائلٹ نے طیارہ چھوڑنے سے انکار کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق برطانوی رائل نیوی کے فلیگ شپ ائیرکرافٹ کیریئر ایچ ایم ایس پرنس آف ویلز سے اڑان بھرنے والے طیارے نے ائر ٹریفک کنٹرول سے لینڈنگ کی اجازت طلب کی تھی۔ دوسری جانب بھارتی فضائیہ کے اہلکار جب پائلٹ کو حفاظتی ضوابط کے تحت ائرپورٹ کے اندر لے جانے آئے تو اس نے فوری طور پر ان کے ساتھ جانے سے بھی انکار کر دیا اور طیارے کے قریب کرسی پر ہی بیٹھا رہا۔ ، تاہم کچھ دیر پائلٹ بھارتی فضائیہ کے اہلکاروں کے ساتھ ائیرپورٹ کے اند چلا گیا۔ بھارتی فضائیہ کے مطابق وہ اس واقعے سے مکمل طور پر آگاہ تھی اور یہ کہ طیارے کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لیبیا : حکومت اور رداع ملیشیا کے درمیان معاہدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-12
طرابلس (انٹرنیشنل ڈیسک) لیبیا کی اقوام متحدہ سے تسلیم شدہ حکومت نے طاقتور مسلح گروپ رداع فورس کے ساتھ ایک ابتدائی معاہدہ کر لیا تاکہ کئی ماہ سے جاری کشیدگی اور وقفے وقفے سے ہونے والے جھڑپوں کو ختم کیا جا سکے۔ یہ مذاکرات ترکیہ کی سہولت کاری سے انجام پائے۔ صدارتی کونسل کے مشیر زیاد دغم نے کہا کہ معاہدے کی تفصیلات بعد میں عوام کے سامنے لائی جائیں گی۔ تاہم لیبیائی نشریاتی ادارے الاحرار نے ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں وزارت دفاع کے فوجیوں کو ایک ایسے ہوائی اڈے میں داخل ہوتے دکھایا گیا جو اب تک رداع فورس کے کنٹرول میں تھا۔ ذرائع کے مطابق دونوں فریقوں نے 4مغربی ہوائی اڈوں بشمول معیتیقہ ائرپورٹ کی حفاظت اور انتظام کے لیے ایک غیر جانبدار و مشترکہ فورس بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ معیتیقہ ائرپورٹ 2011 ء سے رداع فورس کے قبضے میں تھا اور دارالحکومت طرابلس کا واحد کمرشل ائرپورٹ ہے۔ مزید یہ کہ رداع فورس کے زیرِ انتظام جیلیں اور حراستی مراکز اب اٹارنی جنرل کے دفتر کے تحت آ جائیں گے۔ صدارتی کونسل کے مشیر زیاد دغم نے اس موقع پر ترکیہ اور اقوام متحدہ کے خصوصی مشن کی کوششوں کو بھی سراہا۔ واضح رہے کہ لیبیا اب بھی سیاسی تقسیم اور عدم استحکام کا شکار ہے۔