غزہ(نیوز ڈیسک)غزہ میں صہیونی فورسز کی فائرنگ سے مزید 40 افراد شہید ہوگئے جن میں سے تقریباً نصف کو امریکا کی زیر نگرانی چلنے والے امدادی کیمپ کے قریب نشانہ بنایا گیا۔

تباہی کے بعد اسرائیل بچ جانے والے مظلوم فلسطینیوں کو خوارک کی تلاش میں بھی مسلسل پریشان کر رہا ہے، اسرائیل نے امریکا کی زیرنگرانی چلنے والے امدادی کیمپ کے قریب حملہ کر کے 40 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

نجی اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ حملہ اس وقت ہوا جب نہتے شہری امریکی تعاون سے چلنے والے امدادی تنظیم ’غزہ ہیومینٹیرین فاؤندیشن‘ کے کیمپ کی جانب خوارک کی تلاش میں جارہے تھے۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں اسرائیلی امداد تقسیم کرنے کے منصوبے کی مذمت کی ہے۔

ہیلتھ ورکرز کی جانب سے بتایا گیا کہ رفح میں امدادی کیمپ کے قریب اسرائیلی حملے سے 20 افراد شہید جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے۔ اسرائیل نے تقریبا 3 ماہ کے مکمل ناکہ بندی کو جزوی طور پر ہٹانے کے بعد جب سے امداد کی تقسیم کا نیا فارمولا پیش کیا ہے اس وقت سے روزانہ کی بنیاد پر امداد کے متلاشی سیکڑوں فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

اسرائیل نے امریکا کے زیر نگرانی چلنے والی ایک امدادی تنظیم کو غزہ میں امداد تقسیم کرنے کی اجازت دی ہوئی ہے، تاہم یہ ادارہ بھی اسرائیلی افواج کی نگرانی میں پٹی کے تین مختلف مقامات پر امداد تقسیم کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ نے اسرائیل کے امریکی نگرانی میں چلنے والے امدادی منصوبے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ناکافی، خطرناک، انسانی حقوق اور غیر جانبداری کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

رفح میں امدادی کیمپ کے قریب فلسطینیوں کی شہادتوں پر تاحال اسرائیل کی طرف سے کوئی ردعمل سامنےنہیں آیا۔ ماضی میں بھی اسرائیل امدادی کیمپوں کے قریب نہتے شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بناتا رہا ہے لیکن اسرائیل، حماس پر تشدد کو بڑھاوا دینے کا الزام عائد کرتا رہا ہے۔

امدادی کیمپ کے قریب بے رحمانہ طریقے سے شہید ہونے والے افراد کے لواحقین نصر ہسپتال پہنچے، جہاں خواتین اور بچے سفید کفن میں لپٹی لاشوں کے پاس روتے دکھائی دے رہے تھے۔

خوارک کی تلاش میں جانے والے احمد فیاد نے کہا ’ہم امدادی کیمپ میں اپنے بچوں کے لیے کھانے کی تلاش میں گئے تھے لیکن وہ ہمیں مارنےکی ایک چال تھی، میں سب کو مشورہ دوں گا کہ وہاں مت جانا‘۔

عدنان قتل کیس: سابق سینیٹر چودھری تنویر احاطہ عدالت سے گرفتار

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: امدادی کیمپ کے قریب چلنے والے امدادی کی تلاش میں رہا ہے

پڑھیں:

اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ / یروشلم(مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن) فلسطین کے محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعے کو مسلسل چوتھے روز غزہ کی پٹی پر حملے کیے، جس میں 3 افراد شہید ہوگئے یہ واقعہ جنگ بندی معاہدے کے لیے ایک اور امتحان ثابت ہوا ہے۔ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیل نے شمالی غزہ کے علاقوں میں گولہ باری اور فائرنگ کی، جبکہ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے طے پانے والی جنگ بندی پر قائم ہے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق ایک اور فلسطینی شہری گزشتہ روز ہونے والے حملوں میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔ غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ حماس کی جانب سے اسرائیل کے 2 یرغمالیوں کی لاشیں حکام کے حوالے کرنے کے بعد اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ باقی ماندہ اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں تلاش کرنے اور انہیں ملبے سے نکالنے میں وقت لگے گا، جبکہ اسرائیل نے الزام عاید کیا ہے کہ حماس تاخیر کرکے جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔اسرائیلی فوج کی ایک اعلیٰ ترین قانونی افسر میجر جنرل یفات تومر یروشلمی نے اپنے عہدے سے استعفا دے دیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تومر یروشلمی اسرائیلی فوج میں ملٹری ایڈووکیٹ جنرل کے طور پر تعینات تھیں اور ان کے خلاف قیدیوں پر فوجی اہلکاروں کے تشدد کی وڈیو لیک ہونے کے معاملے پر تحقیقات جاری تھیں۔ میجر جنرل یفات تومر یروشلمی انہوں نے اپنے استعفے میں لکھا کہ میں تسلیم کرتی ہوں کہ میں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا جواب دینے کے لیے یہ مواد میڈیا کو جاری کرنے کی اجازت دی۔ میں اس فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتی ہوں۔ انہوں نے اپنے استعفے میں اعتراف کیا کہ انہوں نے خود ایک ایسی وڈیو میڈیا کو لیک کرنے کی منظوری دی تھی جس میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پاکستانی وزارت اطلاعات نے ایک بھارتی نیوز چینل کے ان غیر تصدیق شدہ یا سیاسی مقاصد پر مبنی دعووں کی تردید کی ہے کہ پاکستان غزہ میں 20 ہزار فوجی بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے اور یہ کہ پاکستان نے اپنے پاسپورٹ سے یہ شق ہٹا دی ہے کہ یہ ’اسرائیل کے لیے کارآمد نہیں‘۔ بھارتی نیوز آؤٹ لَیٹ ’ری پبلک ٹی وی‘ نے یہ الزامات لگائے تھے، جس میں فوجیوں کی تعداد کی بھی وضاحت کی گئی تھی کہ پاکستان اپنی افواج مغربی ممالک اور اسرائیل کی نگرانی میں غزہ بھیجنے کا ارادہ کر رہا ہے۔ لبنانی صدر جوزف عون نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ملک کے جنوبی حصے میں اسرائیل کی کسی بھی مزید دراندازی کا سختی سے مقابلہ کرے۔ گزشتہ کئی روز سے اسرائیلی افواج لبنانی سرزمین پر حملے کر رہی ہیں اور گزشتہ سال نومبر میں نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی روزانہ خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے اپنے2 یرغمالیوں امی رام کوپر اور سحر بروخ کی باقیات کی شناخت کر لی ہے، جن کی لاشیں حماس کی جانب سے واپس کی گئیں۔ وزیرِاعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں افراد کے اہلِ خانہ کو اس وقت آگاہ کیا گیا جب قومی ادارہ برائے فرانزک میڈیسن نے شناختی عمل مکمل کرلیا۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • امریکہ نے مستقبل قریب میں وینزویلا پر حملے کی تردید کردی
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں