اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو سنگین دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے اسرائیل پر حملے اور جنگی جرائم جاری رکھے تو ان کا انجام عراق کے سابق صدر صدام حسین جیسا ہو سکتا ہے۔ یہ بات انہوں نے اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) کے اعلیٰ افسران کے ساتھ ایک سکیورٹی اجلاس کے دوران کہی، جس کا انکشاف ان کے دفتر نے کیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیر دفاع کاتز نے کہا، ’میں ایرانی آمر کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ اسرائیلی شہریوں پر میزائل برسا کر جنگی جرائم کا سلسلہ بند کرے۔ اگر وہ یہی راستہ اپنائے گا تو اس کا انجام بھی اس ہمسایہ ملک کے آمر جیسا ہوگا، جس نے اسرائیل کے خلاف یہی روش اختیار کی تھی۔‘
ان کا اشارہ عراق کے سابق صدر صدام حسین کی جانب تھا، جنہیں 2003 میں امریکہ نے معزول کیا، صحرائی پناہ گاہ سے گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں پھانسی دی گئی۔
اسرائیل کے حالیہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کاتز نے انکشاف کیا کہ ایک روز قبل اسرائیلی فورسز نے تہران میں ایرانی ریاستی نشریاتی ادارے ”آئی آر آئی بی“ کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ ایرانی حکومت کے دیگر شہری ادارے بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں آ سکتے ہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا، ’ہم آج بھی تہران میں حکومتی اور عسکری اہداف کو نشانہ بنائیں گے‘۔
انہوں نے تہران کے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں تہران کے شہریوں سے کہتا ہوں وہ ان علاقوں سے نکل جائیں جن کے بارے میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے فارسی زبان میں ہدایات جاری کی ہیں۔ یہ ان کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔‘

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: وزیر دفاع

پڑھیں:

وزیر تجارت کی رومانیہ کے سفیر سے ملاقات، تجارت، دفاع اور توانائی تعاون پر تبادلہ خیال

اسلام آباد:

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ رومانیہ کی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں، حکومت ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں مرحلہ وار کم کر رہی ہے۔

اے پی پی کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے رومانیہ کے سفیر ڈین اسٹونیسکو سے ملاقات کی اور مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزارت تجارت کے مطابق اس موقع پر پاکستان اور رومانیہ کے درمیان تجارتی، دفاعی اور توانائی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

رومانیہ کے سفیر نے پاکستانی برآمدات کے لیے کنسٹانزا بندرگاہ استعمال کرنے کی تجویز پیش کی اور وفاقی وزیر نے کہا کہ کنسٹانزا بندرگاہ تک رسائی برآمدی لاجسٹکس میں تنوع کا اہم قدم ہے۔

ملاقات کے دوران زرعی، گوشت، دواسازی، سرجیکل اور گرین انرجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

سفیر ڈین اسٹونیسکو نے رومانیہ کی جانب سے پاکستان کو شمسی اور ہوا سے بجلی بنانے کی ٹیکنالوجی دینے کی پیش کش کی اور پاکستانی صنعتی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے صنعتی شراکت داری میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ حکومت ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں مرحلہ وار کم کر رہی ہے اور رومانیہ کی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں۔

اسٹونیسکو نے پاکستانی آئی ٹی ماہرین کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ رومانیہ پاکستانی آئی ٹی پروفیشنلز کے لیے مواقع فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

جام کمال خان نے انہیں بتایا کہ پاکستانی آئی ٹی ماہرین عالمی سطح پر معیاری خدمات دے رہے ہیں، ملاقار میں ٹیکنالوجی سیکٹر میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے ثقافتی سفارت کاری، کمیونٹی انضمام اور ویزہ سہولتوں میں بہتری پر زور دیا گیا۔

ملاقات کے دوران دونوں فریقین کی جانب سے باہمی تعلقات کو مستحکم بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی، اسرائیلی وزیر کا سینکڑوں یہودیوں کے ساتھ اشتعال انگیز مارچ
  • اسرائیلی وزیر بن گویر کی قیادت میں سیکڑوں یہودی مسجد اقصیٰ میں داخل 
  • اسرائیلی حملے کا خطرہ برقرار ہے، ایرانی آرمی چیف
  • ایران اسرائیل جنگ کے بعد تہران کا اپنی فضائی حدود مکمل طور پر کھولنے کا اعلان
  • ایرانی صدر پرشکیان کا دورہ پاکستان، دونوں ممالک کیا کرنے جارہے ہیں؟ تہران ٹائمز کی رپورٹ
  • گورننگ کونسل میں ایران کیخلاف قرارداد کے 1 روز بعد ہی تہران پر حملہ محض اتفاق نہیں، ماسکو
  • خواجہ آصف سے ایرانی وزیر دفاع کی ملاقات، دفاعی امور پر تبادلہ خیال
  • وزیر تجارت کی رومانیہ کے سفیر سے ملاقات، تجارت، دفاع اور توانائی تعاون پر تبادلہ خیال
  • پاکستانی وزیر دفاع کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات؛ دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلہ
  • تہران کے 1 کروڑ 60 لاکھ باشندے پانی کی قلت سے پریشان