ایران‘اسرائیل جنگ: بلوچستان میں پیٹرول کا بحران شدت پکڑنے لگا
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) ایران اسرائیل جنگ کے باعث بلوچستان میں پیٹرول وڈیزل کا بحران پیدا ہوگیا‘ فراہمی معطل ہونے کے باعث کئی پیٹرول پمپس بند ہوگئے‘ دیگر پرگاڑیوں کی لمبی قطاریں‘ قیمتوں میں اضافہ ہوگیا‘ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے باعث ایرانی تیل کی بلوچستان میں سپلائی بری طرح متاثر ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں پیڑول پمپس بھی بند ہونا شروع ہوگئے ہیں صوبہ بلوچستان کے ایران کی سرحد سے ملحقہ اضلاع تربت، گوادر، پنجگور، چاغی، واشک اور ماشکیل موجودہ صورتحال میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے، ان علاقوں میں نہ صرف ایرانی تیل کی سپلائی متاثر ہوئی بلکہ کھانے پینے کی اشیا کی بھی بڑے پیمانے پر قلت کا سامنا ہے اس کی وجہ ان اضلاع میں اشیائے خور و نوش کا بڑا انحصار ایران پر ہے۔مکران، رخشاں اور چاغی کے راستوں سے ہونے والی ایرانی تیل کی اسمگلنگ معطل ہونے کے باعث بلوچستان کے اِس وقت 60 سے 70 فیصد پیٹرول پپمس بند ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل ضلعی انتظامیہ نے ایرانی اسمگل شدہ پیٹرول اور ڈیزل فروخت کرنے والے متعدد پیٹرول پمپس کو گزشتے ہفتے ہی بند کرا دیا تھا جس کی وجہ سے کوئٹہ اور دیگر اضلاع کے رہائشیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔موجودہ صورتحال اور فیول کی کم یابی کے باعث ایرانی پیٹرول کی قیمتوں میں خاطرخواہ اضافہ دیکھنے میں آیا، اسمگل شدہ ایرانی پیٹرول بیچنے والے 280 سے 300 روپے فی لیٹر پیٹرول بلیک مارکیٹ میں فروخت کر رہے ہیں جبکہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت 258 روپے 43 پیسے فی لیٹر قیمت مقرر کی ہوئی ہے۔کراچی سے کوئٹہ پیٹرول کی سپلائی بھی مختلف سڑکوں کی بندش کے باعث متاثر ہے۔دوسری جانب، حکومت بلوچستان نے دعویٰ کیا کہ صوبے کو کسی قسم کی فیول کی قلت کا سامنا نہیں ہے، صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بیشتر پیٹرول پمپس کھلے ہوئے ہیں۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے صوبے میں فیول کی کمی کی تردید کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے باعث
پڑھیں:
بلوچستان میں امن و امان سمیت اور بھی بہت سے مسائل ہیں،سلیم مانڈوی والا
کوئٹہ ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان سمیت اور بھی بہت سے مسائل ہیں۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں رکاوٹ ایران پر عائد عالمی اقتصادی پابندیاں ہیں، پاک ایران گیس پائپ لائن سے متعلق ابھی بھی بات چیت جاری ہے، یہ سیکیورٹی مقاصد کے لیے نہیں عام پاکستانیوں کے مفاد کا منصوبہ ہے۔
’’جنگ ‘‘ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے چیئرپرسن کمیٹی کامرس انوشہ رحمان کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کی۔اس دوران سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں 6 ماہ سے ایران افغانستان ٹریڈ سے متعلق مسائل سامنے آ رہے تھے، ہم نے فیصلہ کیا کہ ایران اور افغانستان ٹریڈ کے مسائل سننے اور حل کرنے کوئٹہ جائیں گے، بلوچستان حکومت کو اس معاملے میں اعتماد میں لیا اور یہاں کے تاجروں سے ملاقات کی۔
گرمیوں کی طویل تعطیلات کے بعد سکولوں میں تدریسی عمل کب شروع ہو گا؟نئی تاریخ سامنے آگئی
سلیم مانڈوی والا نے بتایا کہ بلوچستان میں امن و امان سمیت اور بھی بہت سے مسائل ہیں، بلوچستان بھی دیگر صوبوں کی طرح اہم ہے، وفاق کی ذمہ داری ہے یہاں کے مسائل حل کرے، ہمیں بلوچستان میں یہ ختم کرنا ہے کہ یہاں توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔بلوچستان میں محرومی کے تاثر کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں، اگر مشترکا طور پر بلوچستان کی عوام کی شکایات کا ازالہ نہ کر سکے تو یہ ناکامی ہوگی۔
مزید :