گزشتہ چار روز سے جاری پٹرول بحران پر قابو پانے کیلئے ڈی سی کوئٹہ کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد ہوا، جس میں آئل مارکیٹینگ کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ بعد ازاں افسران نے پمپس کا دورہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ میں پٹرول کے بحران پر قابو پانے کے لئے متحرک ہو گئی۔ اس حوالے سے ڈی سی کوئٹہ نے اجلاس طلب کیا، جبکہ بعد ازاں ضلعی انتظامیہ کے افسران نے مختلف پٹرول پمپس کے دورے کئے۔ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی ٹیموں نے شہر کے مختلف علاقوں میں واقع پٹرول پمپس کا دورہ کیا۔ جس کے دوران سب ڈویژن سٹی، سب ڈویژن صدر، سب ڈویژن سریاب اور سب ڈویژن کچلاک کے تمام پٹرول پمپس کا معائنہ کیا گیا۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ نے پمپ مالکان کو سختی سے تنبیہ جاری کی کہ کسی بھی صورت پٹرول کی قلت یا ذخیرہ اندوزی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انتظامیہ نے واضح کیا کہ اگر کسی پمپ پر ذخیرہ اندوزی یا فراہمی میں تعطل پایا گیا تو متعلقہ پمپ کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اس سے قبل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت شہر میں پٹرول کی ترسیل اور دستیابی کی مکمل بحالی کے حوالے سے ایک اہم اجلاس بھی منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر اوگرا، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں بشمول شیل، پی ایس او، بائیکو اور دیگر کمپنیوں کے نمائندگان اور پمپ منیجرز کے علاوہ ضلعی انتظامیہ کے افسران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں شہر میں پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل میں حائل رکاؤٹوں کو دور کرنے اور عوام کی مشکلات کے فوری حل کے لئے متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام کمپنیوں کو ہدایت جاری کی کہ پٹرول کی مکمل اور بلا تعطل سپلائی ہر صورت یقینی بنائی جائے اور شہر کے کسی بھی پمپ کو بند نہ ہونے دیا جائے۔

ڈپٹی کمشنر نے واضح ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ تمام پٹرول پمپس 24 گھنٹے کھلے رہیں گے اور ہر پمپ پر اسٹاک کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔ ذخیرہ اندوزی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اجلاس کے دوران ضلعی انتظامیہ کے افسران کو بھی واضح ہدایات دی گئیں کہ وہ اپنے اپنے سب ڈویژنز میں پٹرول پمپس کے باقاعدہ دورے کریں اور کسی بھی قسم کی ذخیرہ اندوزی یا غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائیں۔ ڈی سی کوئٹہ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے اور صورتحال کی خود نگرانی کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ضلعی انتظامیہ پٹرول پمپس سب ڈویژن جائے گی

پڑھیں:

مودی سرکار کا آپریشن سندور کا ناکام دفاع، ہندوتوا حامیوں کو متحرک کرنے کی کوشش

بھارت میں مودی سرکار نے آپریشن سندور سے متعلق لوک سبھا میں ہونے والی طویل بحث میں سنجیدہ سوالات کے جواب دینے کے بجائے سیاسی تماشا رچایا۔

بی جے پی نے قومی سلامتی جیسے حساس معاملات کو نظر انداز کرتے ہوئے حزبِ اختلاف پر تنقید اور ہندوتوا بیانیے کو فروغ دینے کو ترجیح دی۔

لوک سبھا میں 16 گھنٹے طویل بحث کے بعد بھی مودی حکومت آپریشن سندور اور پاکستان کی دفاعی برتری پر تسلی بخش جواب نہ دے سکی۔ پہلگام حملے پر بھی حکومتی مؤقف غیر واضح رہا۔ حکومت نے حملے کے وقت سیکیورٹی اور طبی سہولتوں کی کمی اور انٹیلیجنس ناکامی پر بھی کوئی وضاحت نہیں دی کہ دہشت گرد کیسے آئے، حملہ کیا اور فرار ہو گئے۔

بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے مخالفین کو پاکستان اور اسلام کا حامی قرار دینے جیسے جارحانہ بیانات دیے، جسے بھارتی اخبار ’’دی وائر‘‘ نے ہندوتوا حامیوں کو متحرک کرنے کی منظم حکمتِ عملی قرار دیا۔ حکومت نے آپریشن سندور کے صرف دو پہلو واضح کیے، جبکہ دیگر اہم سوالات کو نظر انداز کیا۔

بی جے پی اور گودی میڈیا نے جنگی جنون کو ہوا دی، مگر خود حکومت نے بھارتی افواج کے پاکستان کے شہروں پر قبضے کے دعوے کو غلط ثابت کر دیا۔ دی وائر کے مطابق حکومت نے 6 مئی کو اہداف کے حصول کے بعد آپریشن ختم کرنے کا اعلان کیا، مگر ٹرمپ کی بار بار ثالثی کا دعویٰ مودی حکومت کی خودمختاری کے بیانیے پر سوالیہ نشان بن گیا۔

مودی حکومت نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی دعوتوں، چین کی پاکستان کو مدد، اور پاکستان کی مذمت نہ کرنے پر عالمی برادری کی خاموشی پر بھی کچھ نہ کہا۔ آپریشن کے دوران بھارتی طیاروں کی تباہی پر بھی کوئی وضاحت سامنے نہ آئی۔

حکومتی بیانات میں صرف ہندوتوا، جارحیت اور جذبات کو ابھارنے کی کوشش کی گئی، جس کے ذریعے حزبِ اختلاف کی تنقید کو دبایا گیا۔ ’’دی وائر‘‘ کے مطابق بی جے پی اب پارلیمنٹ کو قومی سلامتی پر بحث کا فورم بنانے کے بجائے پروپیگنڈے کا ذریعہ بنا چکی ہے۔

آخر میں، مودی حکومت کا خود یہ اعتراف کہ آپریشن سندور سے متوقع نتائج حاصل نہیں ہوسکے، دراصل اُس شکست کی گواہی ہے جس کا اعتراف بی جے پی کے مبہم ردعمل سے بھی جھلکتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ سریاب میں 2 کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد، شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا
  • سیلابی بحران سے نکالنے اور متاثرین کی بحالی کیلئے وفاقی حکومت کی توجہ درکار ہے: ترجمان جی بی حکومت
  • مودی سرکار کا آپریشن سندور کا ناکام دفاع، ہندوتوا حامیوں کو متحرک کرنے کی کوشش
  • پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں کنونشن کے لیے ضلعی انتظامیہ سے اجازت مانگ لی
  • پی ٹی آئی نے 5اگست کو ایف9پارک میں جلسے کی اجازت مانگ لی ، ضلعی انتظامیہ کو درخواست
  • پنجاب حکومت کا اشیا کی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے نئی وزارت تشکیل دینے کا فیصلہ
  • اٹک: گدھوں کا فارم سیل، باقیات بھی ملیں
  • کوئٹہ میں دل دہلا دینے والا واقعہ، دو کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد
  • خیبرپختونخوا، بیوروکریسی سے دفعہ 144 اور کرفیو لگانے کے اختیارات واپس لینے کا فیصلہ
  • عوام کیلئے خوشخبری! یکم اگست سے پٹرول کی قیمتوں میں بڑی کمی متوقع