ایران کا اسرائیل کو ایک اور ایف 35 جہاز مار گرانے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کا ایک اور ایف 35 طیارہ مار گرایا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی فوج نے تبریز میں اسرائیل کا ایف 35 طیارہ مار گرایا ہے جو بمباری کی غرض سے پرواز کررہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں پی آئی اے پائلٹ نے اسرائیل کی طرف داغے گئے ایرانی میزائلوں کی ویڈیو بنالی، سوشل میڈیا پر وائرل
واضح رہے کہ ایران نے اس سے قبل اسرائیل کے 3 ایف 35 طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم اسرائیل کی جانب سے اس کی تردید کی گئی تھی۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرتی جارہی ہے، اور دونوں ملکوں کے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں۔
اسرائیل نے تازہ کارروائی میں ایران کے مختلف شہروں پر بمباری کی ہے۔ اس دوران سرکاری ٹی وی کے ہیڈکوارٹر پر بھی میزائل داغے گئے ہیں۔
دوسری جانب ایران نے اسرائیل کو وارننگ دی ہے کہ ہم ایک بڑے میزائل حملے کی تیاری کررہے ہیں، اور دشمن کے لیے رات کو دن میں تبدیل کردیں گے۔
یہ بھی پڑھیں تل ابیب خالی کردیں، ایرانی پاسداران انقلاب کی اسرائیلی شہریوں کو وارننگ
ایرانی پاسداران انقلاب نے اسرائیل کے شہریوں کو وارننگ دی ہے کہ وہ تل ابیب خالی کردیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل ایران کشیدگی ایران کا دعویٰ ایف 35 طیارہ بمباری تبریز شہر وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ایران کشیدگی ایران کا دعوی ایف 35 طیارہ وی نیوز نے اسرائیل
پڑھیں:
حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔
القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔
(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں