data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران نے واضح کیا ہے کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) سے دستبرداری جیسے اہم فیصلے کا اختیار صرف متعلقہ اعلیٰ حکام کے پاس ہے اور اس معاملے پر کوئی بھی قدم احتیاط اور حکمت عملی کے تحت اٹھایا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایسے حساس امور جیسے این پی ٹی سے نمٹنے کا طریقہ کار، اعلیٰ قومی اداروں کی سطح پر طے کیے جاتے ہیں، ایران کسی بھی قسم کے مہلک ہتھیاروں، خصوصاً جوہری ہتھیاروں کو اسلامی تعلیمات کے منافی سمجھتا ہے، ہمارا عقیدہ ہے کہ مہلک ہتھیار، بشمول جوہری بم، اسلامی اصولوں اور انسانی اقدار کے خلاف ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ نے این پی ٹی سے علیحدگی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس حوالے سے کوئی قرارداد زیر غور نہیں، نہ ہی مستقبل قریب میں ایسی کوئی تجویز پیش کی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے (IAEA) نے بیس سال بعد پہلی مرتبہ ایران کو اپنے جوہری وعدوں کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا، جس سے خطے میں سفارتی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

جمعے کے روز اسرائیل کی جانب سے ایران کے کئی فوجی اور جوہری مقامات پر بیک وقت فضائی حملے کیے گئے، جس کے بعد تہران نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر میزائل داغے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق ایرانی حملوں میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے، جب کہ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں اب تک 224 افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیل اور ایران کے درمیان ویسا ہی معاہدہ ہوگا جیسا بھارت اورپاکستان کے درمیان کرایا، ٹرمپ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کو معاہدہ کرنا چاہیے اور دونوں ممالک کے درمیان جلد ہی امن قائم ہو سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کے لیے متعدد ملاقاتیں اور فون کالز ہو رہی ہیں، اور وہ پُرامید ہیں کہ یہ معاہدہ جلد ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ ویسا ہی ہوگا جیسا انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کروایا تھا۔ ان کے مطابق اس معاہدے میں انہوں نے دونوں ممالک کو امریکا کے ساتھ تجارتی فوائد کی پیشکش کی، اور دو ایسے رہنماؤں سے رابطہ کیا جو فوری فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے، جس کے نتیجے میں کشیدگی رک گئی۔

ٹرمپ نے شکوہ کیا کہ وہ بہت کچھ کرتے ہیں مگر انہیں کبھی اس کا کریڈٹ نہیں دیا جاتا، لیکن انہوں نے کہا کہ عوام سب کچھ جانتی ہے اور سمجھتی ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ اپنی پہلی صدارت کے دوران انہوں نے سربیا اور کوسووو، اور مصر اور ایتھوپیا کے درمیان بھی معاہدے کروائے تھے۔

بیان کے اختتام پر انہوں نے اپنا مشہور نعرہ دہرایا: “مشرق وسطیٰ کو پھر سے عظیم بناؤ”۔

متعلقہ مضامین

  • روس کا اسرائیل سے تحمل کا مطالبہ، ایرانی دفاعی کارروائیوں کی حمایت
  • ایرانی ایٹمی تنصیبات خطرے میں! IAEA کا ہنگامی الرٹ، دنیا محتاط ہو جائے
  • ایران کا بڑا قدم، پارلیمانی بل کے ذریعے جوہری عدم پھیلاو کا معاہدہ چھوڑنے کی تیاری کر لی
  • ایران کا بڑا قدم: پارلیمانی بل کے ذریعے جوہری عدم پھیلاؤ کا معاہدہ چھوڑنے کی تیاری
  • ایٹمی ہتھیار بنانے کا کوئی ارارہ نہیں، جوہری توانائی اور تحقیق کا حق کوئی نہیں چھین سکتا، ایرانی صدر
  • اسرائیل اور ایران کے درمیان ویسا ہی معاہدہ ہوگا جیسا بھارت اورپاکستان کے درمیان کرایا، ٹرمپ
  • اسرائیل کا ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کو نشانہ بنانے کا عندیہ
  • ایران کا امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کا چھٹا دور منسوخ کرنے کا اعلان
  • اسرائیلی حملے سے ایرانی جوہری عمل کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، ترجمان