اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، جنوبی غزہ میں امداد کے منتظر 45فلسطینی شہید، درجنوں افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، جنوبی غزہ میں امداد کے منتظر 45فلسطینی شہید، درجنوں افراد زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز
غزہ (آئی پی ایس )فلسطین کے علاقے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں امداد کے انتظار میں کھڑے کم از کم 45 بے گناہ فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔ اس سانحے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
واقعہ الطاحلیہ چوک پر پیش آیا، جہاں شہری امدادی سامان کے منتظر تھے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق “ناصر میڈیکل کمپلیکس کی ایمرجنسی، آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر زخمیوں اور لاشوں سے بھر چکے ہیں۔یہ حملہ ان مقامات پر ہوا جو Gaza Humanitarian Foundation کے زیر انتظام ہیں ایک امدادی تنظیم جو امریکا اور اسرائیل کی پشت پناہی میں کام کر رہی ہے۔ ناقدین ان مقامات کو “انسانی ذبح خانے” قرار دے چکے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے کہا ہے کہ “اسرائیل کے جنگی طریقے اور ہتھیار فلسطینیوں پر ناقابل بیان اور وحشیانہ ظلم کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ 20 ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 55362 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت پر مسلم ممالک کا اہم مشترکہ اعلامیہ جاری ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت پر مسلم ممالک کا اہم مشترکہ اعلامیہ جاری جی 7اجلاس نے بھارت کو سفارتی سطح پر تنہا ثابت کردیا سی ڈی اے میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، نوٹیفکشن سب نیوز پر مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی ، مودی سرکار نے بھارتی سکھ یاتریوں کے پاکستان آنے پر پابندی عائد کر دی خامنہ ای کا بھی صدام حسین جیسا انجام ہوسکتا ہے، اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل نے شہریوں کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی عائد کر دی ، پسِ پردہ حکمتِ عملی بے نقابCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
حماس غزہ میں مزید اسرائیلی فوجیوں کو گرفتار کرنیکے درپے ہے، صیہونی میڈیا
غاصب اسرائیلی رژیم کے سرکاری میڈیا نے غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے میں واقع اسرائیلی رسد کے قریب فلسطینی مزاحمتی فورسز کیجانب سے گھات لگائے جانے سے متعلق ویڈیو فوٹیج جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس بار فلسطینی مزاحمت کا مقصد غاصب صیہونی فوجیوں کو گرفتار کرنا تھا اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی فوج کے ساتھ منسلک صیہونی ریڈیو نے فلسطینی مجاہدین کی اس کارروائی کو "ایک خطرناک واقعہ" قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس اقدام کی اسرائیلی فوج کو "بھاری قیمت" چکانا پڑ سکتی تھی۔ صیہونی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی فورسز کے 12 اراکین نے گھات لگا کر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رکھا تھا جس کا ایک مقصد اسرائیلی فوجیوں کو گرفتار کرنا بھی تھا۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو کا کہنا ہے کہ کل صبح، یہ فورسز خان یونس میں ایک سرنگ سے نکل کر ایک ایسے کوریڈور پر پہنچیں جس سے اسرائیلی افواج رسد پہنچاتی ہیں، جبکہ مزاحمتی فورسز نے خود کو کمبلوں سے ڈھانپ رکھا تھا تاکہ ان کی نگرانی و تعاقب کا کام مشکل ہو جائے۔
-
صیہونی ریڈیو نے کہا کہ گولانی بریگیڈ کی 13ویں ڈویژن کی فورسز نے فلسطینی فورسز کی نقل و حرکت کو فلمانے کے لئے ایک ڈرون کا استعمال کیا اور جب مزاحمتی قوتوں نے ڈرون کا پتہ لگایا تو وہ تیزی کے ساتھ سرنگ کی جانب چلی گئیں تاہم، عین اسی وقت کہ جب مزاحمتی فورسز پیچھے ہٹیں، حماس کے ایک ڈرون طیارے نے بھی اس علاقے میں پرواز کی جس کے باعث اسرائیلی فوج کا اندازہ ہے کہ علاقے میں زیادہ تعداد میں موجود فلسطینی مزاحمتی فورسز نے ڈرون طیاروں کو صورتحال پر نظر رکھنے کے لئے استعمال کیا ہو گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اسرائیلی فوج ان کا پیچھا نہیں کر رہی۔
-
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی فورسز دوہرے منصوبے پر عملدرآمد کی کوشش میں تھیں کہ جس میں اسرائیلی فوجیوں کو قتل یا گرفتار کرنا شامل تھا تاکہ وہ اپنی فیلڈ کامیابیوں میں مزید اضافہ کر سکیں۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق اس واقعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس کی فورسز 2 یا 3 افراد کے چھوٹے گروہوں پر مشتمل نہیں ہوتیں بلکہ اسرائیلی فوج کو ایسے بڑے اور اچھی طرح سے مسلح گروپس کا سامنا ہے کہ جو اس پورے علاقے کو اچھی طرح سے جانتے اور گھات لگا کر کارروائی کرتے ہیں نیز ڈرون طیاروں کے ذریعے بھی صورتحال کو کنٹرول کرتے ہیں۔ صیہونی ریڈیو نے مزید کہا کہ حماس کی فورسز کو اس علاقے کے بارے ممکنہ طور پر پیشگی معلومات بھی حاصل تھیں اور انہوں نے خود کو کئی ایک منظرناموں کے لئے تیار کر رکھا تھا جبکہ ان کے لئے بہترین منظر نامہ مزید اسرائیلی فوجیوں کو گرفتار کرنا تھا چونکہ خاص طور پر اس علاقے میں موجود اسرائیلی فوجیں اب "تھک" چکی ہیں!