اسرائیل کی ایران کو کھلی دھمکی، غزہ، لبنان جیسے حملوں کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایران کے خلاف جاری فوجی کارروائیوں کے حوالے سے سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ اسرائیل نے لبنان، غزہ اور مغربی کنارے میں کیا، وہی ایران میں بھی کیا جائے گا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے مستقبل میں ممکنہ اہداف کے بارے میں بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی دفاعی حکمتِ عملی ابھی منظر عام پر نہیں لائی جا سکتی۔
فوجی ترجمان کے مطابق ایران پر کیے گئے تازہ فضائی حملوں میں 50 سے زائد جنگی طیاروں نے حصہ لیا اور مجموعی طور پر 120 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا، ان حملوں کا ہدف خاص طور پر ایرانی فضائیہ کی قیادت اور عسکری تنصیبات تھیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایران کے ایک تہائی میزائل لانچرز تباہ کیے جا چکے ہیں، یہ حملے ایک منظم آپریشن کا حصہ ہیں جو ایران کے خلاف تمام سطحوں پر جاری رکھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے لبنان میں جو کیا، غزہ میں جو کیا، اور مغربی کنارے میں جو کارروائیاں کیں، وہی ماڈل اب ایران کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے، ہم ایران کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اسرائیل اپنی سلامتی کے دفاع میں کسی حد تک بھی جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایران کے
پڑھیں:
اسرائیل کو کھلی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات پر کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی: ترک صدر
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ عالمی امن کے لیے بھی سنگین خطرہ ہیں۔
دوحہ میں منعقدہ عرب و اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملے پورے خطے کی سلامتی کو متاثر کر رہے ہیں، اگر اس کی ہٹ دھرمی کو نہ روکا گیا تو نہ صرف غزہ بلکہ دنیا بھر کا امن داؤ پر لگ جائے گا۔ مسلمان ممالک کی جانب سے قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی قابل تحسین ہے۔
صدر اردوان نے کہاکہ اسرائیل یہ سمجھ بیٹھا ہے کہ اسے کوئی جوابدہ نہیں ٹھہرا سکتا، مگر اس کی کھلی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات پر کسی قسم کی رعایت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل کی بربریت اب ان ممالک تک پہنچ چکی ہے جو ثالثی کی کوششوں میں مصروف تھے، جس میں قطر بھی شامل ہے۔
ترک صدر نے مزید کہاکہ امید ہے کہ آج کے اجلاس سے عالمی برادری کو ایک دو ٹوک پیغام جائے گا۔ ان کے مطابق نیتن یاہو فلسطینیوں کی نسل کشی اور خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل مذمت ترک صدر رجب طیب اردوان عرب اسلامی سربراہی اجلاس قطر یکجہتی وی نیوز