اقوام متحدہ: ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں تل ابیب سے تعاون کرنے والے ممالک بحران کے نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں کیونکہ وہ بھی قانونی طور پر ان حملوں کے ذمہ دار ہوں گے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے سلامتی کونسل کو بھیجے گئے خط میں آگاہ کیا ہے کہ ایران حق دفاع میں متناسب دفاعی آپریشنز انجام دے رہا ہے جن کا مقصد فوجی اہداف اور اس سے منسلک انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنانا ہے۔

بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر سعید ایراوانی نے خاص طور پر امریکا کا نام لیا اور کہا کہ امریکی ہتھیاروں، خفیہ معلومات اور سیاسی حمایت کے بغیر اسرائیل کسی صورت ایران پر حملہ نہیں کرسکتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس غیر قانونی حملےکی ذمہ داری امریکا پر بھی عائد ہوتی ہے۔

ایرانی مندوب نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ نہیں کیا، ایران نے کسی جنگ میں پہل نہیں کی، ایران کو وجود کیلئے خطرہ جیسا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والےنتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب ڈینی ڈینون نے دعویٰ کیا کہ ایران کا ہدف شہری جبکہ اسرائیل کا ہدف حکومتی عناصر ہیں۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بنگلہ دیش میں جبری گمشدگیوں پر اقوام متحدہ کو تشویش

اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے جبری یا غیر رضاکارانہ گمشدگیاں (WGEID) کی نائب چیئرپرسن گراژینا بارانووسکا نے بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان سے آرمی ہیڈکوارٹر میں ملاقات کی۔

یہ ملاقات پیر کے روز ہوئی، جس میں مسز بارانووسکا نے بنگلہ دیش میں جبری گمشدگیوں کے مبینہ واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ ان واقعات میں ماضی میں بنگلہ دیشی فوج کے وہ اہلکار ملوث بتائے گئے ہیں جو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں  مثلاً ریپڈ ایکشن بٹالین، ڈی جی ایف آئی اور بارڈر گارڈ بنگلہ دیش میں تعینات تھے۔

یہ بھی پڑھیے قومی مفاد سب سے مقدم، ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، بنگلہ دیشی فوج کا عزم

آرمی چیف کا مؤقف آرمی چیف نے واضح کیا کہ ان اداروں میں تعینات فوجی اہلکار مکمل طور پر ان ایجنسیوں کی کمان اور انتظامی اختیار کے تحت کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش فوج انسانی حقوق اور انصاف کے اصولوں پر مکمل یقین رکھتی ہے۔ آرمی چیف نے یقین دہانی کروائی کہ فوج قومی و بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھے گی۔ یہ بھی پڑھیے متنازع ڈومیسٹک انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل میں بنگلہ دیشی پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمے کا آغاز اقوام متحدہ کا مشن

یہ ملاقات اقوام متحدہ کے اس جاری مشن کا حصہ ہے جس میں WGEID بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے، بالخصوص ابھی تک حل نہ ہونے والے جبری گمشدگیوں کے کیسز پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش بنگلہ دیشی فوج

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش میں جبری گمشدگیوں پر اقوام متحدہ کو تشویش
  • شہباز شریف اور ایرانی سفیر رضا امیری مقدم کی ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی سفیر رضا امیری مقدم کی ملاقات
  • اسرائیلی حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے، سخت نتائج بھگتنے ہونگے، ایران کا دوٹوک اعلان
  • پاکستان، ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی سے کھڑا ہے،(شہباز شریف)
  • اسرائیل کا احتساب ہونا چاہیئے، امت مسلمہ ایران کے ساتھ ہے، مولانا فضل الرحمان
  • وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے رابطہ،اسرائیلی حملوں کی مذمت ،بھرپور حمایت کا اعادہ
  • وزیر اعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے رابطہ،اسرائیلی حملوں کی مذمت ،بھرپور حمایت کا اعادہ
  • ایران کا اقوام متحدہ سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف فوری اقدامات کا مطالبہ