ایران کے سرکاری میڈیا ادارے IRIB کے دفتر پر اسرائیلی حملے میں دو میڈیا ورکرز جاں بحق ہو گئے ہیں۔ 

سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا (IRNA) کے مطابق نیما رجب پور (نیوز ایڈیٹر) اور معصومہ عظیمی (سیکریٹریٹ اسٹاف) حملے کا نشانہ بنے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے تہران میں واقع IRIB ہیڈکوارٹر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہاں لائیو براڈکاسٹ جاری تھی، جسے اچانک بند کر دیا گیا۔

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے حملے سے قبل خبردار کرتے ہوئے کہا تھا: "ایرانی پروپیگنڈا اور اشتعال انگیزی کا منبع جلد ختم ہونے والا ہے۔"

یہ واقعہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں خطرناک اضافہ ظاہر کرتا ہے، جہاں اب میڈیا کو بھی جنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ایران میں اسرائیلی بمباری سے شہادتوں کی تعداد 65 تک جا پہنچی، 20 معصوم بچے بھی شامل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایرانی دارالحکومت میں واقع ایک رہائشی عمارت پر اسرائیل کے تباہ کن حملے کے بعد شہید ہونے والوں کی تعداد 65 تک جا پہنچی ہے، جن میں 20 معصوم بچے بھی شامل ہیں جبکہ اسرائیلی حکام نے مزید کارروائیوں کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد اسرائیلی حکومت نے اپنی فوج کو مکمل فری ہینڈ دے دیا، تازہ اسرائیلی حملے میں 2 ایرانی جنرل، 3 جوہری سائنسدان اور 20 بچوں سمیت کم از کم 65 ایرانی شہری شہید ہوگئے، جائے وقوعہ پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور اب تک ملبے سے 38 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

اسرائیل نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ایران کے مختلف شہروں کو جنگی طیاروں، بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے شدید حملوں کا نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت، سائنسدانوں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

 اسرائیل کی جانب سے ایران کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے کیے گئے ہیں، جن میں اہم فوجی و جوہری تنصیبات اور سینئر عسکری قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے دوران پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی، ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری اور میجر جنرل غلام علی راشد سمیت چھ معروف جوہری سائنسدان شہید ہو چکے ہیں۔

ایرانی حکام نے اسرائیلی جارحیت کا بھرپور جواب دیتے ہوئے آپریشن وعدہ صادق سوم کا آغاز کیا۔ اس جوابی کارروائی میں ایران نے ہائپر سونک میزائلوں سمیت سینکڑوں میزائل اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کی جانب فائر کیے۔

تہران پر ہونے والے اسرائیلی حملے کو شہری آبادی کو نشانہ بنانے کا کھلا ثبوت قرار دیا جا رہا ہے، جہاں رہائشی کمپلیکس کو تباہ کر کے نہ صرف مرد و خواتین بلکہ بڑی تعداد میں بچے بھی نشانہ بنے۔ امدادی ادارے شب و روز تلاش اور امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں جبکہ ملبے تلے مزید افراد کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا ایران پر نیا حملہ، تہران دھماکوں سے گونج اٹھا
  • ایران کے حملوں سے اسرائیل بوکھلا گیا، تہران پر پھر میزائل حملہ، سرکاری ٹی وی کی عمارت کو نشانہ بنایا
  • اسرائیل کا ایرانی ٹی وی کے لائیو شو پر حملہ؛ بہادر خاتون اینکر کی ویڈیو وائرل
  • ایرانی سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشریات کے دوران اسرائیلی حملہ
  • اسرائیل کا ایک بار پھر تہران پر حملہ، سرکاری ٹی وی چینل کی عمارت کو نشانہ بنایا
  • ایران نےنیتن یاہو کے گھر پر حملہ کردیا
  • اسرائیل نے 50 جہازوں سے 170 ایرانی اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کردیا
  • تہران، اسرائیل کا رہائشی کمپلیکس پر حملہ، 20 بچوں سمیت 60 افراد شہید
  • ایران میں اسرائیلی بمباری سے شہادتوں کی تعداد 65 تک جا پہنچی، 20 معصوم بچے بھی شامل