امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی دارالحکومت تہران کے شہریوں کو فوری انخلا کی وارننگ دیتے ہوئے ممکنہ بڑے اسرائیلی فضائی حملے کا عندیہ دیا ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے بڑھتے ہوئے تناظر میں ٹرمپ کا یہ بیان عالمی سطح پر تشویش کا باعث بن رہا ہے۔

ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری پیغام میں کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں سے متعلق معاہدہ کرلینا چاہیے تھا۔ افسوس، یہ انسانی جانوں کا ضیاع ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ وہ بار بار کہہ چکے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اسی کے ساتھ انہوں نے یہ دھمکی بھی دی کہ تہران کو فوری طور پر خالی کردیا جائے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایران نے جوہری معاہدہ قبول کرلیا ہوتا تو یہ تنازع کبھی پیدا نہ ہوتا۔ ان کے مطابق ایران کی ہٹ دھرمی ہی حالیہ جانی نقصان کی بنیادی وجہ ہے۔

ٹرمپ کے اس بیان کو ماہرین ایک خطرناک پیشگوئی اور کشیدگی میں اضافے کے اشارے کے طور پر دیکھ رہے ہیں، جس کے خطے اور عالمی امن پر دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پانچویں روز انتہائی خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔

پیر کے روز اسرائیلی فضائیہ نے ایرانی سرکاری ٹی وی کے دفتر کو نشانہ بنایا، اس کے علاوہ ایران میں اسپتالوں اور عوامی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ ان حملوں کے بعد ایران نے اسرائیل کو وارننگ دی تھی کہ ہم ایک بڑے حملے کی تیاری کررہے ہیں اور دشمن کے لیے رات کو دن میں تبدیل کردیں گے۔

#BREAKING
Video shows the moment the studio of IRIB News Channel hit by an Israeli strike.

pic.twitter.com/s6podtyfnu

— Tehran Times (@TehranTimes79) June 16, 2025

اس بیان کے بعد رات گئے ایران کی جانب سے اسرائیل پر 9ویں بار حملہ کیا گیا۔ میزائل اور ڈرون حملے کے دوران تل ابیب کی فضاؤں میں ایران سے آنے والے میزائلوں کی نشاندہی کرنے کے لیے روشنائیاں چھوڑ دی گئیں۔

اسرائیلی میڈیا نے پیر کی صبح ہونے والے حملے میں حیفہ شہر میں قائم اسرائیلی ریفائنری کو شدید نقصان پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیل کی اس ریفائنری کو بند کردیا گیا ہے جبکہ حملے میں 3 اسرائیلیوں کی ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

اسرائیلی حملے امریکی مدد کے بغیر ناممکن، پرامن جوہری پروگرام ہمارا حق ہے: ایران

اسرائیلی حملے امریکی مدد کے بغیر ناممکن، پرامن جوہری پروگرام ہمارا حق ہے: ایران WhatsAppFacebookTwitter 0 15 June, 2025 سب نیوز

تہران : ایران نے دوٹوک کہا ہے کہ اسرائیلی حملے امریکی مدد کے بغیر ممکن نہیں تھے، اسرائیل نے ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر کے تمام ریڈ لائنز عبور کیں، پرامن جوہری پروگرام ہمارا حق ہے۔
پریس بریفنگ میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ دنیا اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لے، ہمیں اسرائیل نے معاشی اہداف کو نشانہ بنانے پر مجبور کیا، اسرائیل پر جوابی حملے اپنے دفاع میں کئے، ایران اپنا دفاع کر رہا ہے، جو ہمارا اصولی حق ہے۔

عباس عراقچی نے واضح کیا کہ تہران جنگ بڑھانا نہیں چاہتا جب تک ہمیں اس پر مجبور نہ کیا جائے، ہم نہیں چاہتے کہ جنگ خطے کے دوسرے ممالک تک پھیلے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے اسرائیل کی پشت پناہی کے واضح ثبوت موجود ہیں، ایران کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جو اسے جوہری توانائی کے حصول سے روکے، ایران کا ایٹمی ہتھیار نہ رکھنے کا مؤقف حتمی ہے اور پرامن جوہری پروگرام ایران کا حق ہے، کوئی اسے چھیننے کا مجاز نہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ایران مذاکرات میں امریکا کو ضروری یقین دہانیاں کروانے کو تیار تھا، چھٹے دور کے منسوخ شدہ مذاکرات میں جوابی تجویز پیش کرنے کا منصوبہ بنایا تھا مگر امریکا کی پیش کردہ تجاویز ایران کیلئے مکمل طور پر قابل قبول نہیں تھیں، ایران کی تجویز سے امریکا سے معاہدے کا راستہ کھل سکتا تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل ایران اور امریکا کے درمیان سفارتی پیشرفت کا مخالف ہے، صہیونی ریاست معاہدے کے امکانات کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے، ایران پرامن جوہری پروگرام کے حق سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

قبل ازیں چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ایرانی ہم منصب عباس عراقچی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، چین نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور اسرائیل کی جانب سے طاقت کے بے دریغ استعمال کی شدید مذمت کی۔

چینی وزارت خارجہ کے مطابق وانگ یی نے ایران کو یقین دلایا کہ چین، ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کو ناقابلِ قبول سمجھتا ہے اور عالمی اصولوں کی خلاف ورزی کے خلاف آواز بلند کرتا رہے گا، ایران کو پرامن جوہری توانائی کے استعمال کا پوراحق حاصل ہے، اسرائیل کشیدگی میں مزید اضافہ روکنے کے لیے اپنی فوجی کارروائیاں بند کرے۔

چینی وزیر خارجہ نے اسرائیلی ہم منصب سے بھی رابطہ کیا اور مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کو فوجی کارروائیاں بند کرنے اور کشیدگی میں مزید اضافے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور وسطی ایشیا کے تعاون سے دنیا میں مزید استحکام آئے گا،سروے انتہائی افسوسناک اور مشکل صبح ہے، ہم مل کر سوگ منائیں گے، اسرائیلی صدر ایرانی حملوں سے اسرائیل میں تباہی، صحافیوں کو متاثرہ مقامات کی رپورٹنگ سے روک دیا گیا ایران: دنیا کی سب سے بڑی گیس فیلڈ پر اسرائیلی حملے کے بعد پیدوار جزوی معطل ٹرمپ کی ایران کو امریکہ پر حملہ نہ کرنے کی دھمکی، اسرائیل سے ثالثی کی پیشکش مسلم امہ ایران کی سپورٹ کے لیے کھڑی ہے، شہزادہ محمد بن سلمان اسرائیل کا پاسداران انقلاب اور ایرانی فوج کے 20 سے زائد اہم کمانڈرز شہید کرنے کا دعویٰ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • سب کو فوراﹰ تہران خالی کر دینا چاہیے: ڈونلڈ ٹرمپ
  • ‘تہران کے 3 لاکھ لوگ شہر چھوڑ جائیں’، ٹرمپ کے بعد اسرائیل نے بھی دھمکی دے دی
  • ٹرمپ نے اپنی ٹیم کو ایرانی حکام سے فوری ملاقات کرنے کا  کہہ دیا
  • ٹرمپ کا ایران کو تناؤ کم کرنے کے لیے فوری مذاکرات کا مشورہ
  • بڑے حملے کا اعلان؛ ایران کا اسرائیلی شہریوں کو تل ابیب خالی کرنے کی فوری ہدایت
  • نیتن یاہو نے تہران کو فوری خالی کرنے کی دھمکی دیدی، حملے کا انتباہ
  • اسرائیلی حملے امریکی مدد کے بغیر ناممکن، پرامن جوہری پروگرام ہمارا حق ہے: ایران
  • ٹرمپ کی ایران کو امریکہ پر حملہ نہ کرنے کی دھمکی، اسرائیل سے ثالثی کی پیشکش
  • ایران فوری معاہدہ کرلے اس سے پہلے کچھ نہ بچے،اگلے حملے زیادہ سنگین ہوںگے، ٹرمپ کی دھمکی