پی ٹی آئی اسمبلیوں سے استعفوں یا بائیکاٹ پر غور کرے گی: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی نے کہا ہے گزشتہ روز کے فیصلے سے دھچکا لگا پی ٹی آئی اسمبلیوں سے استعفوں یا بائیکاٹ پر غور کرے گی۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے گزشتہ روز اے ٹی سی فیصل آباد کی جانب سے پی ٹی آئی قیادت کو سزاؤں کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کے فیصلے سے تحریک انصاف کو دھچکا لگا۔ پی ٹی آئی اسمبلیوں سے استعفوں یا بائیکاٹ پر غور کرے گی۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس سے پہلے ہی ہم سے 77 نشستیں چھین لی گئی تھیں۔ ذین قریشی کو بری کرنے کا کوئی خاص سیاسی مقصد نہیں ہوسکتا۔ ان کے خلاف شواہد نہیں تھے، لیکن شواہد تو باقیوں کے خلاف بھی ہیں تھے۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے مزید کا کہ 5 اگست کو بانی عمران خان کی کال پر پورے ملک سے لوگ نکلیں گے۔ جہاں جو لیڈر شپ موجود ہے، وہی لیڈ کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج پُر امن ہوگا۔ میں بونیر جاؤں گا اور وہاں احتجاج کو لیڈ کروں گا۔ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور محمود خان اچکزئی بھی احتجاج کو لیڈ کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فیصل آباد میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کو 9 مئی کیسز میں 10 سال قید کی سزائیں سنائی تھیں۔تحریک انصاف نے اے ٹی سی کے اس فیصلے پر فوری ردعمل دیتے ہوئے ان سزاؤں کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر تحریک انصاف پی ٹی ا ئی گزشتہ روز
پڑھیں:
سانحہ 9 مئی میں ملوث افراد کو سزائیں ‘ عدالتی فیصلہ خوش آئند : عظمیٰ بخاری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے گزشتہ روز 9 مئی کے عدالتی فیصلے کو ملک و قوم کے لیے خوش آئند قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ریاستی اداروں کے خلاف منفی سوچ رکھنے والوں کے لیے واضح پیغام ہے کہ ایسی حرکات اب برداشت نہیں کی جائیں گی۔ لوگوں کو زبردستی اداروں کے خلاف اکسانا اور حملے کرانا ناقابلِ برداشت ہے۔ کسی سیاسی جماعت کے نام پر ایسی دہشت گردی کو ہمیشہ کے لیے بند ہونا چاہیے۔ گزشتہ روز کے فیصلے کے بعد ایسی حرکتیں کرنے والوں کو ایک بار نہیں‘کئی بار سوچنا پڑے گا۔ تشدد کے ذریعے غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کو مکمل شکست ہوئی ہے۔ اب سوسائٹی میں یہ بحث ہونی چاہیے کہ آیا نو مئی جیسے واقعات کسی سیاسی عمل کا حصہ ہو سکتے ہیں یا یہ آخری حربے کے طور پر استعمال ہونے والی ایک خطرناک سوچ تھی، جس کا خاتمہ ضروری ہے۔ ایسے فیصلے نہ صرف قانون کی بالادستی کو یقینی بناتے ہیں بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی بحال کرتے ہیں۔