چیف جسٹس آف پاکستان کی خیبر پختونخوا بار وفد سے ملاقات، قانونی معاونت اسکیم کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ برانچ رجسٹری پشاور میں خیبر پختونخوا کی 35 ضلعی بار ایسوسی ایشنز کے نمائندہ وفد سے ملاقات کی جس میں عدالتی اصلاحات، قانونی معاون، اور وکلا کی تربیت سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔
چیف جسٹس نے وفد کو بتایا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار بار نمائندگان کو لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کا رکن بنایا گیا ہے تاکہ قانونی پالیسی سازی میں ان کی مؤثر شمولیت یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے حالیہ فیصلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ عدلیہ کی مؤثر کارکردگی کے لیے عدالتی اصلاحات کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عدالتی اصلاحات کا ہر قدم سائلین کی ضروریات اور توقعات کے مطابق اٹھایا جائے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
چیف جسٹس نے لاپتہ افراد کے مسئلے، ضلعی عدلیہ پر دباؤ کی روک تھام، کمرشل مقدمات کے فوری فیصلے، اور ماڈل فوجداری عدالتوں کے قیام جیسے اہم اقدامات کا ذکر کیا۔ مزید اقدامات میں مقدمات کے فیصلوں کے لیے وقت کی حد، عدالت سے منسلک ثالثی، ویڈیو لنک کے ذریعے قیدیوں اور گواہوں کی پیشی، بائیومیٹرک تصدیق اور عدالتی افسران کی فلاح و بہبود شامل ہیں۔
انہوں نے ایک نئی قانونی معاونت اسکیم کا اعلان بھی کیا جس کے تحت مالی طور پر مستحق سائلین کو ہر سطح کی عدالت میں مفت وکیل فراہم کیا جائے گا۔ بار ایسوسی ایشنز عدالتوں کو وکلاء نامزد کریں گی تاکہ کوئی بھی شہری انصاف سے محروم نہ رہے۔
یہ بھی پڑھیے: عمر ایوب کا چیف جسٹس کو خط، 9 مئی کے مقدمات میں عدلیہ کے کردار پر سوالات اٹھا دیے
چیف جسٹس نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے سی ایل ای پروگرامز میں وکلاء کی شرکت کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور کہا کہ تربیت یافتہ وکیل ہی نظام عدل کو مؤثر بنا سکتے ہیں۔
اجلاس میں پسماندہ اضلاع میں عدالتی سہولیات کی کمی، شمسی توانائی، اور ڈیجیٹل رسائی جیسے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ چیف جسٹس نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بار ایسوسی ایشن پشاور ہائیکورٹ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی وکلا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بار ایسوسی ایشن پشاور ہائیکورٹ چیف جسٹس یحیی آفریدی وکلا چیف جسٹس نے
پڑھیں:
9 مئی مقدمات کی کارروائیوں پر تحفظات، شبلی فراز کا چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کو خط
— فائل فوٹوقائد حزب اختلاف سینیٹ شبلی فراز نے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا۔
شبلی فراز نے خط میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو آگاہ کیا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات میں عدالتی کارروائیوں پر سنگین تحفظات ہیں، 9 مئی کے مقدمات میں بنیادی انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں۔
اُنہوں نے خط میں لکھا کہ پولیس اور پراسیکیوشن کا کردار جانبدار اور دباؤ پر مبنی ہے، مقدمات کا انتخابی اندراج، شواہد میں چھیڑ چھاڑ تشویشناک ہے، عدالتوں کے غیر معمولی اوقات پر بھی تحفظات ہیں۔
شبلی فراز نے خط میں لکھا کہ رات 3 سے 4 بجے تک مقدمات چلانا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے، وکلاء کے بغیر فیصلے، زبردستی سرکاری وکیل مقرر کیے جا رہے ہیں، رسائی محدود کر کے کارروائیاں بند دروازوں کے پیچھے کی جا رہی ہیں۔
اُنہوں نے خط میں اپیل کی کہ 9 مئی کے تمام مقدمات کے طریقہ کار کا از سر نو جائزہ لیا جائے، چیف جسٹس پاکستان غیر جانبدار انکوائری اور شفاف ٹرائل یقینی بنائیں۔
شبلی فراز نے خط میں یہ بھی لکھا کہ عدلیہ آئین کی محافظ ہے اور انصاف کا معیار برقرار رکھنا آپ کی ذمہ داری ہے۔