ایمرجنسی حالات میں استعمال ہونیوالا ’ڈومز ڈے‘ طیارہ واشنگٹن پہنچا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (آن لائن) مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کے دوران امریکی دفاعی الرٹ میں اضافہ کر دیا گیا اور ڈومز ڈے طیارے کو واشنگٹن ڈی سی پہنچا دیا گیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق
عام طور پر ڈومز ڈے طیارہ کہلائے جانے والا امریکا کا انتہائی خفیہ اور ایمرجنسی حالات میں استعمال ہونے والا ائر فورسE-4B نائٹ واچ طیارہ منگل کی رات جوائنٹ بیس اینڈریوز پر غیر معمولی پرواز کے بعد لینڈ کر چکا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ طیارہ ایٹمی دھماکوں اور برقی مقناطیسی حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے تیار کیا گیا ہے، اسے صرف انتہائی سنگین عالمی یا قومی بحرانوں میں استعمال کیا جاتا ہے جیسا 11 ستمبر 2001ء کے حملوں کے دوران کیا گیا۔ ابھی تک اس کی پرواز کی سرکاری وضاحت سامنے نہیں آئی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آبادی اور ماحولیاتی آلودگی
آبادی اور ماحولیاتی آلودگی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 August, 2025 سب نیوز
تحریر: سدرہ انیس
آبادی اور ماحولیاتی آلودگی کا آپس میں گٹھ جوڑ آج کے دور کی سب سے سنگین گلوبل ایشوز میں سے ایک ہے۔ جب آبادی کا حجم دوسرے وسائل کے تناسب سے تیزی سے بڑھتا ہے تو قدرتی ماحولیاتی نظام طاقتور دباؤ کا شکار ہو جاتا ہے اور اس سے نہ صرف آج کی نسل بلکہ آنے والی نسلوں کا مستقبل بھی متاثر ہوتا ہے۔بڑھتی ہوئی آبادی خوراک، پانی، توانائی اور رہائش کے وسائل پر شدید دباؤ ڈالتی ہے۔ نتیجتاً فوسل فیول کے استعمال میں اضافہ، جنگلات کی کٹائی اور معدنیات کی مافیا طرز کی اکتشافات کو جنم دیتا ہے۔
شہروں میں بے قابو تعمیرات اور انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی کی کمی کی وجہ سے سبزے اور قدرتی پارکوں کو زوننگ شیئر میں ضم کر دیا جاتا ہے، جو شہر میں درجہ حرارت میں اضافہ اور سیلابی خطرات کو جنم دیتا ہے۔سانس کی بیماریوں، الرجی اور ذیابیطس جیسی بیماریاں بڑھتی ہیں۔ایکو سسٹم کا بیلنس بگڑ جاتا ہے، خطِ استواء کے قریب جنگلات کا کٹاؤ اور ساحلی علاقوں کی ریگولرشاہی سے پالتو حیات کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں اضافہ عالمی حدت میں خاطر خواہ اضافے کا باعث بنتا ہے۔
سماجی شعور بڑھا کر پیدائش کی شرح کو معتدل کیا جائے، تاکہ وسائل کا استعمال متوازن رہے۔کارپوریٹ سیکٹر کو فالو دی سرکل اکنامی ماڈل اپنانے کے لیے بائیڈ کیا جائے؛ پیکجنگ میٹریل اور الیکٹرانکس کی مرمت کو سبسڈی دی جائے۔شہروں میں عمارات کی عمودی تعمیر اور اسمارٹ سٹی ٹیکنالوجیز متعارف کروائی جائیں، تاکہ زمین کا موثر استعمال ہو اور پبلک ٹرانسپورٹ کو فروغ ملے۔سولر، ونڈ اور بائیوگیس جیسے رینیوبل انرجی ذرائع کو کارگو آن بورڈ کریں۔ صنعتوں کو کاربن کریڈٹ ٹریڈنگ میں شامل کیا جائے۔
ماحولیاتی لیول پر پروجیکٹس کے لیے حکومت اور نجی شعبے کے درمیان کلیر رول آؤٹ کے ساتھ انفراسٹرکچر فنڈنگ شیئر کریں۔
آبادی اور ماحولیاتی آلودگی کے ٹریکنگ میٹرکس واضح طور پر بتاتے ہیں کہ اگر ہم نے اسٹریٹیجک انوویشن اور پالیسی ایکسلریشن نہ اپنائی تو قدرتی ایکو سسٹم بریک پوائنٹ پر پہنچ جائے گا۔ ہمیں بلا تاخیر سولوشن آرکیٹیکچر ترتیب دے کر ریسورس ایفیشنسی اور پیریویرمنٹ آف نیشنل کیپیٹل کو یقینی بنانا ہوگا۔ وقت کے ساتھ چلنا نہیں، بلکہ وقت کو کنٹرول کرنا ہے—یہی ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکراچی: وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کا مقدمہ درج، تحقیقات کیلئے 6 رکنی کمیٹی قائم حلال اور حرام کے درمیان ختم ہونے والی لکیر جب ہمدردی براعظموں کو عبور کرتی ہے جب بارشیں بے رحم ہو جاتی ہیں گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ،مون سون کی تباہی، لیکن ذمہ دار کون؟ عقیدہ اور قانون میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مقدس حیثیت غیرت کے نام پر ظلم — بلوچستان کے المیے پر خاموشی جرم ہےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم