Jang News:
2025-08-03@21:45:11 GMT
پاک ازبک وزرائے خارجہ کا او آئی سی اجلاس کے موقع پر ملاقات پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاک ازبک وزرائے خارجہ کا او آئی سی اجلاس کے موقع پر ملاقات پر اتفاق ہوا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ازبک وزیر خارجہ بختیار سعیدوف سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان دو طرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
دفتر خارجہ کے مطابق معاہدے پر دستخط کی تقریب کے طریقہ کار اور افغان قیادت سے رابطوں پر گفتگو بھی کی گئی، جبکہ ریلوے منصوبہ علاقائی رابطے اور تجارتی ترقی کے لیے سنگ میل قرار دیا گیا ہے۔
اس موقع پر او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کے ایجنڈے پر بھی بات چیت ہوئی۔
او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس 21 اور 22 جولائی کو استنبول میں ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: او ا ئی سی
پڑھیں:
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی رومانیہ کے سفیر ڈین اسٹونیسکو سے ملاقات،تجارتی، دفاعی اور توانائی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ رومانیہ کی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں،حکومت ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں مرحلہ وار کم کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے رومانیہ کے سفیر ڈین اسٹونیسکو سے ملاقات کے دوران کیا۔ وزارت تجارت کے مطابق اس موقع پر پاکستان اور رومانیہ کے درمیان تجارتی، دفاعی اور توانائی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ رومانیہ کے سفیر نے پاکستانی برآمدات کے لیے کنسٹانزا بندرگاہ استعمال کرنے کی تجویز پیش کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کنسٹانزا بندرگاہ تک رسائی برآمدی لاجسٹکس میں تنوع کا اہم قدم ہے۔ ملاقات کے دوران زرعی، گوشت، دواسازی، سرجیکل اور گرین انرجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق بھی کیا گیا۔(جاری ہے)
سفیر ڈین اسٹونیسکو نے رومانیہ کی جانب سے پاکستان کو شمسی اور ہوا سے بجلی بنانے کی ٹیکنالوجی دینے کی پیشکش کی اور پاکستانی صنعتی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے صنعتی شراکت داری میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ حکومت ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں مرحلہ وار کم کر رہی ہے، رومانیہ کی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں۔ سفیر اسٹونیسکو نے پاکستانی آئی ٹی ماہرین کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ رومانیہ پاکستانی آئی ٹی پروفیشنلز کے لیے مواقع فراہم کرنے کے لیے تیار ہے ۔ وفاقی وزیر نے انہیں بتایا کہ پاکستانی آئی ٹی ماہرین عالمی سطح پر معیاری خدمات دے رہے ہیں۔ ملاقار میں ٹیکنالوجی سیکٹر میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے ثقافتی سفارتکاری، کمیونٹی انضمام اور ویزہ سہولتوں میں بہتری پر زور دیا گیا۔ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جس کے دوران باہمی تعلقات کو مستحکم بنانے پر اتفاق کیا گیا۔