فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کی ملاقات پاک امریکہ تعلقات میں ایک سنگِ میل ہے؛ خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
سٹی 42 : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کی ملاقات پاک امریکہ تعلقات میں ایک سنگ میل ہے، اس سے پہلے امریکہ صدر کی پاکستانی آرمی چیف کی دعوت اور ملاقات کی مثال نہیں یہ تعلقات کی 78سال کی تاریخ سب سے اہم موڑ ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ اس ملاقات میں جس طرح بین الاقوامی اور خطہ کے معاملات زیر بحث آۓ اس سے وطنُ عزیز کی اہمیت اجاگر ہوئی۔پاکستان معاملات کو حل کرنے میں جس طرح مدد کر سکتا ہے، اس اہمیت کو تسلیم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت تنارعات کی دوبارہ بین الاقوامی حثیت اجاگر ہوئی۔
اساتذہ کا اسکولوں سے حاضری لگا کر غائب ہونے کا انکشاف
خواجہ آصف نے لکھا کہ یہ موجودہ حکمرانی کے ہائبرڈ ماڈل کی کامیابی ہے، معیشت کی بحالی، ھندوستان کی شکست، امریکہ کے ساتھ تعلقات آبرومندانہ اور نہایت کامیاب بہتری، یہ سار ی انقلابی تبدیلیاں وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے تعاون سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے بہترین تعلق سے ممکن ہو سکیں۔
آخر میں انہوں نے لکھا کہ اللہ ہم سب کو ذاتی و گروہی مفادات سے بالا ہو کر قوم کی خد مت کرنے توفیق دے۔
شہر میں مردہ مرغیوں کی سپلائی کرنےوالامافیاسرگرم
فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کی ملاقات پاک امریکہ تعلقات میں ایک سنگ میل ھے۔ اس سے پہلے امریکہ صدر کی پاکستانی آرمی چیف کی دعوت اور ملاقات کی مثال نہیں یہ تعلقات کی 78سال کی تاریخ سب سے اھم موڑ ھے۔ اس ملاقات میں جسطرح بین الاقوامی اور خطہ کے معاملات زیر بحث آۓ اس سے وطنُ…
— Khawaja M.Asif (@KhawajaMAsif) June 19, 2025
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل عاصم منیر
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی، وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی۔27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 میں ترمیم ہوگی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔
مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ایگزیکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہوگی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی ستائیسویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ستائيسویں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہے لیکن باضابطہ کام شروع نہیں ہوا۔جیو نیوز سے گفتگو میں کہاکہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
پنجاب بھر میں اساتذہ کے ساتھ ریشنلائزیشن میں ہونے والی حق تلفی کا ازالہ کیا جائے، اساتذہ کا مطالبہ
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، وزیراعظم نے پیپلز پارٹی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید بتایا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی 27 ویں ترمیم میں شامل ہے، تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی کی ترمیم بھی شامل ہیں۔
مزید :