ایران کے میزائل حملے کا خوف: ایک اسرائیلی خاتون دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی ایمبولینس سروس ماگن ڈیوڈ آدو (MDA) کے مطابق، اسرائیل کے شمالی شہر کارمیئل میں ایک 51 سالہ خاتون اس وقت دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گئی جب وہ ایران کے تازہ میزائل حملے کے دوران حفاظتی پناہ گاہ میں پناہ لیے ہوئے تھی اور شہر میں خطرے کے سائرن بج رہے تھے۔ ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے خاتون کو بچانے کی بھرپور کوشش کی گئی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی اور موقع پر ہی موت کی تصدیق کر دی گئی۔
MDA کے مطابق ایران کے میزائل حملے کے نتیجے میں حیفہ میں زخمیوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔ ان میں تین افراد شدید زخمی ہیں جن میں 16 سالہ لڑکا شامل ہے جس کے جسم کے بالائی حصے پر شیلنگ کے ٹکڑے لگے، جبکہ 54 اور 40 سالہ دو مرد نیچے کے دھڑ پر شدید زخموں کا شکار ہوئے۔
باقی 20 زخمیوں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ اس تازہ حملے میں ایران کی جانب سے تقریباً 25 میزائل داغے گئے۔ تاہم وسطی اور جنوبی اسرائیل میں میزائل گرنے سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: 25 ہزار تنخواہ 5 ہزار کا چالان، شہریوں پر بھاری جرمانوں کے نفسیاتی اثرات پڑنے لگے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر حکومت سندھ کی جانب سے عائد کیے گئے بھاری جرمانوں نے عام اور متوسط طبقے کو شدید مالی دباؤ اور ذہنی اذیت میں ڈال دیا ہے۔
نئے نافذ کیے گئے قوانین کے مطابق موٹر سائیکل کے لیے تیز رفتاری کا سب سے چھوٹا جرمانہ 5 ہزار روپے اور غلط سمت گاڑی چلانے کا جرمانہ 25 ہزار روپے تک ہے۔ کار یا جیپ کے لیے بغیر رجسٹریشن کے ڈرائیونگ پر 50 ہزار اور ہیوی ٹریفک وہیکل کے لیے یہی جرمانہ 1 لاکھ روپے تک ہے۔
ان نئے قوانین سے شہر میں کام کرنے والے موٹر سائیکل رائیڈرز سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ ایک رائیڈر نے بتایا کہ ان کی ماہانہ آمدنی صرف 25 ہزار روپے ہے اور کسی نادانستہ خلاف ورزی پر ان کے لیے 5 ہزار روپے کا چالان ادا کرنا ممکن نہیں ہوگا۔
انہوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایسے حالات میں وہ موٹر سائیکل چلانا چھوڑنے پر مجبور ہو سکتے ہیں، کیوں کہ بھاری ٹریفک جرمانے کا خوف ذہن پر طاری ہے اور اکثر بائیک رائیڈرز پر ان بھاری جرمانوں پر مشتمل قوانین کے نفسیاتی اثرات پڑ رہے ہیں۔
سماجی رہنماؤں کی جانب سے بھی اس مسئلے کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہر کے نوجوانوں کی بڑی تعداد، جن کی آمدنی 30 ہزار سے بھی کم ہے، وہ یہ بھاری چالان کیسے ادا کریں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جرمانے کی شرح کو لاگو کرتے وقت شہریوں کی مالی حیثیت اور کراچی میں غربت کی شرح کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے۔