ایران کے میزائل حملے کا خوف: ایک اسرائیلی خاتون دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی ایمبولینس سروس ماگن ڈیوڈ آدو (MDA) کے مطابق، اسرائیل کے شمالی شہر کارمیئل میں ایک 51 سالہ خاتون اس وقت دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گئی جب وہ ایران کے تازہ میزائل حملے کے دوران حفاظتی پناہ گاہ میں پناہ لیے ہوئے تھی اور شہر میں خطرے کے سائرن بج رہے تھے۔ ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے خاتون کو بچانے کی بھرپور کوشش کی گئی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی اور موقع پر ہی موت کی تصدیق کر دی گئی۔
MDA کے مطابق ایران کے میزائل حملے کے نتیجے میں حیفہ میں زخمیوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔ ان میں تین افراد شدید زخمی ہیں جن میں 16 سالہ لڑکا شامل ہے جس کے جسم کے بالائی حصے پر شیلنگ کے ٹکڑے لگے، جبکہ 54 اور 40 سالہ دو مرد نیچے کے دھڑ پر شدید زخموں کا شکار ہوئے۔
باقی 20 زخمیوں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ اس تازہ حملے میں ایران کی جانب سے تقریباً 25 میزائل داغے گئے۔ تاہم وسطی اور جنوبی اسرائیل میں میزائل گرنے سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گھوٹکی میں سیلاب، 60 سالہ خاتون ہنر کی بدولت اپنے بچوں کا سہارا بن گئیں
گھوٹکی میں دریائے سندھ کے اونچے درجے کے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو نقل مکانی کے بعد شدید مشکلات کا سامنا ہے، جہاں ایک خاتون نے حالات سے ہار ماننے کے بجائے اپنے روایتی ہنر کو سہارا بنالیا ہے۔
سیلاب کی تباہ کاریاں بہت سے گھروں کو اجاڑ گئیں، مگر حوصلے اور ہنر کے ساتھ جینے کی جستجو آج بھی زندہ ہے۔ سیلاب سے متاثر دریائے سندھ میں واقع ضلع گھوٹکی کے گاؤں ابرو لکھن کی 60 سالہ مائی ڈاتول نے اپنے ہاتھوں کی محنت سے نہ صرف اپنے بچوں بلکہ اپنے پالتو جانوروں کا بھی سہارا بن کر سب کیلئے ایک مثال قائم کر دی ہے۔
جلال پور پیروالا سے پانی نہ نکالا جاسکا، ایم فائیو موٹروے پر شگاف ڈالنے کی تجویزمحکمہ انہار نے پر موٹروے پر شگاف ڈالنے کو انتہائی ضروری قرار دیا، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) اور متعلقہ حکام پر مشتمل کمیٹی آج جائزہ لے گی۔
یہ بہادر خاتون مختلف رنگوں کے دھاگوں اور شیشہ کا استعمال کرکے سندھی ٹوپیاں بنا کر فروخت کرتی ہیں۔
خاتون کا کہنا ہے کہ سیلاب نے سب کچھ بہا دیا، مگر میرے ہاتھوں کا ہنر میرے ساتھ ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے بچے بھوکے نہ سوئیں اور جانور بھی زندہ رہیں۔ مشکل حالات کے باوجود ان کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی۔
حالیہ سیلاب میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کے تمام گھر سیلابی پانی میں ڈوب گئے تھے، روڈا اور ایل ڈی اے سے دریائے راوی کی زمین پر غیر قانونی سوسائٹیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب میں گھر بہہ گیا، مجبوری ہے اب یہاں بیٹھے ہیں، بچیوں کیلئے ٹینٹ ملا ہے مگر کھانا خوراک کچھ نہیں دیا ابرو کے گاؤں سے آئے ہیں۔
خاتون نے مزید کہا کہ ٹوپیاں بناتی ہوں، اس میں ایک سے دو ہفتے لگ جاتے ہیں اور 500 سے ایک ہزار میں فروخت ہوتی ہے، سات بچے ہیں ان کا کھانا پورا کروں یا مال مویشی کا چارہ پورا کروں۔
مقامی لوگ بھی اس خاتون کے حوصلے کو سراہتے ہیں اور انہیں ایک جیتی جاگتی مثال قرار دیتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور سماجی ادارے ایسے باہمت سیلاب متاثرین کی مدد کریں تو یہ نہ صرف اپنے گھر بلکہ اس عارضی خیمہ بستی میں مکین خاندانوں کیلئے روشنی کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔