کشمیر کا پیغام دنیا کے سامنے رکھا؛ بلاول بھٹو کا وطن واپسی پر جلسے سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
سٹی 42 : پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو کا امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کے کامیاب دورے کے بعد وطن واپسی پر کراچی ائیرپورٹ کے باہر فقیدالمثال عوامی استقبال کیا گیا۔
بلاول بھٹو نے وطن واپسی پر جلسے سے خطاب میں کہا کہ صدرِ پاکستان اور وزیراعظم کے کہنے پر وفد کے ہمراہ دورے کئے، محبت، امین، کشمیر اور عوامِ پاکستان کا پیغام لے کر گیا، آپ سب کو مبارک باد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ جنگ کے دوران اپنے سات گناہ بڑے ملک کو منہ توڑ جواب دیا، یہ ہمارا فخر ہے، پاکستان کامیاب رہا اور بھارت ناکام رہا۔
بجلی صارفین کے لئے بڑی خوشخبری
بلاول بھٹو نے کہا کہ سفارتی سطح پر بھارت کے پاس وسائل اور پیسہ زیادہ ہے، لیکن ہم نے پوری دنیا میں سفارتی سطح پر اور بیانیئے کی سطح پر بھارت کو شکست دی۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیر کا پیغام دنیا کے سامنے رکھا۔
قبل ازیں بلاول بھٹو کی سفارتی دورے کے بعد وطن واپسی پر پیپلزپارٹی کے رہنماؤں اورکارکنان استقبال کیلئے ائیر پورٹ پہنچے۔
صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے اس موقع پر شرکاسے خطاب میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی تینوں نسلوں نے پاکستان کی خدمت کی ہے۔ ذولفقار علی بھٹو نے پاکستان کو جوہری پروگرام دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی افواج نے بھارت ے دانٹ گھٹے کردیئے ، ہمارے ائیرفورس کے ہیروز نے بھارت کے رائفل گرائے، پاکستان کی پوری دنیا میں تعریف ہو رہی ہے۔
کسان بورڈپاکستان کا"کسان بچاؤ،زراعت بچاؤ‘‘تحریک کا اعلان
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وطن واپسی پر بلاول بھٹو کہا کہ
پڑھیں:
امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-18
ٹنڈوالہیار(نمائندہ جسارت)امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ حکومتِ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے، خطے میں نئی جنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیریہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے، ٹرمپ کی چاپلوسی ناکام ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمسایہ ممالک سے برادرانہ تعلقات ناگزیر ہیں ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے امریکہ اور بھارت کے مابین ہونے والے دفاعی معاہدے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کی سفارتی ناکامی اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ وہ ایک ماہ کے دورہ پنجاب سے واپسی پر حیدرآبامیں جے یو پی کے ذمہ داران سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت کو جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کرکے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بگاڑنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں خطہ ایک نئی جنگی دوڑ میں داخل ہوسکتا ہے۔ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ یہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔ مسلمانوں کو ہمیشہ ان قوتوں سے ہوشیار رہنا چاہیے جو اسلام دشمن ایجنڈا لے کر عالمِ اسلام میں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ حکومت کی خوشامد اور چاپلوسی کی پالیسی اس حقیقت کو نہیں بدل سکتی کہ امریکہ ہمیشہ بھارت کے مفادات کا محافظ اور پاکستان کے دفاعی کردار سے خائف رہا ہے۔لہذا ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمیں امریکہ یا مغرب پر انحصار کرنے کے بجائے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ، برادرانہ اور اعتماد پر مبنی تعلقات کو فروغ دینا ہوگا۔ پاکستان کو چاہیے کہ چین، ایران، ترکی، سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ عسکری و اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرے تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومتِ وقت کو چاہیے کہ ملک کے اندر افتراق و انتشار، سیاسی انتقام اور نظریاتی تقسیم کو ختم کرے، کیونکہ داخلی کمزوری بیرونی دشمنوں کے لیے سب سے بڑا موقع ہوتی ہے۔ قومی اتحاد، داخلی امن، اور آئینی ہم آہنگی ہی پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کا واحد راستہ ہے۔لہذاملک کے دفاع اور عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے حکومت کو سنجیدہ، حقیقت پسندانہ اور قومی مفاد پر مبنی کردار ادا کرنا ہوگا۔ وقتی سیاسی فائدے اور بیرونی خوشامد کی پالیسی سے ملک کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خارجہ فوری طور پر عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کرے، اور عالمی برادری کو باور کرائے کہ امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ جنوبی ایشیا میں امن کے بجائے جنگ کے شعلے بھڑکانے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل ملک کے نظریاتی و دفاعی استحکام، ملی وحدت، اور اسلامی شناخت کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔