کراچی ایئرپورٹ پر شدید ٹریفک جام، بلاول بھٹو کی آمد سے قبل راستے بند
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: آج سہ پہر تین بجے کے قریب، کراچی ایئرپورٹ کی طرف جانے والے اہم راستوں پر شدید ٹریفک جام کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی رات 7 بجے ایئرپورٹ آمد اور کسی پروگرام کے لیے روانگی کے پیش نظر انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے تحت اہم شاہراہوں کو قبل از وقت بند کر دیا ہے۔
ہمارے رپورٹر نے بتایا کہ شاہراہ فیصل، اور دیگر متعلقہ راستوں پر گاڑیوں کا رش بڑھ گیا ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ٹریفک پولیس نے متبادل راستوں کی طرف رہنمائی شروع کر دی ہے، تاہم غیر یقینی صورتحال نے روزمرہ کے سفر کو متاثر کیا ہے۔
شہریوں کی جانب سے انتظامیہ سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ ٹریفک کے بہاؤ کو منظم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات یقینی بنائے جبکہ انتظامیہ کی جانب سے شہریوں سے گزارش کی جا رہی ہے کہ وہ متبادل راستوں کا استعمال کریں اور صورتحال کو برداشت کریں جب تک کہ آمد کے پروگرام کا اختتام نہ ہو جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ڈیجیٹل میڈیا بہترین ہتھیار، فضائیہ نے بھارت کو 6 صفر سے شکست دی، بلاول
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان میڈیا کی سطح پر عالمی مقابلہ جاری ہے۔ پانچ دن کی جنگ میں پاک فضائیہ نے بھارت کو 6، صفر سے شکست دی۔ کراچی میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے 75 سال مکمل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارتی اور پاکستانی میڈیا میں عالمی سطح پر بھی ایک مقابلہ ہو رہا ہے۔ بھارت کے خلاف جنگ میں پاکستانی میڈیا نے بہترین کردار ادا کیا۔ پاکستانی میڈیا نے بھارتی میڈیا کے جھوٹ کو شکست دی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن ایک ہتھیار بن چکا ہے، جسے انتہا پسند، دہشت گرد اور نفرت پھیلانے والے استعمال کرتے ہیں۔ جنگ کے دوران پتہ چلا کہ ڈیجیٹل میڈیا بہترین ہتھیار ہے۔ پی ایف یو جے نے آزادی صحافت کے لئے تحریک چلائی۔ بے نظیر بھٹو شہید تحریک میں صحافیوں کے ساتھ کھڑی رہیں۔ تحریک بحالی جمہوریت ایم آر ڈی میں صحافیوں نے بھی جدوجہد کی۔ پیپلز پارٹی آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتی ہے۔ صحافیوں کے تحفظ کیلئے قانون سازی ہونی چاہئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے بارہ لاکھ گھر بنا رہے ہیں۔ ہم گھر بنا کر خواتین کو مالکانہ حقوق دے رہے ہیں۔