رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اس وقت کشمیر میں منشیات میں کافی نوجوان مبتلا ہے اور یہ منشیات ایک خاص منصوبے کے تحت یہاں پر لایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ رکن پارلیمنٹ سید روح اللہ مہدی نے آج وادی کشمیر کے شمالی قصبہ سوپور میں ایک پروگرام کے دوران کہا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ کام کرنا چاہیئے ہوں جو ہمیشہ اصول پر کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں نوجوانوں کے ساتھ سسٹم کو بدلنا چاہتا ہوں کیونکہ ہم سب نے دیکھا ہے کہ جب الیکشن ہوتا ہے تب ایک بات ہوتی ہے اور اس کے بعد الگ بات ہوتی ہے اور یہ سب سے بدقسمتی کی بات ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں سیاست میں منسٹر بننے کے لئے نہیں آیا ہوں اور اگر میں بات کروں تو مجھے اور میرے لوگوں کو عزت ملنی چاہیئے، اگرچہ انہوں نے براہ راست کسی نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان نہیں کیا، لیکن ان کے بیان کے لہجے اور وقت نے اس بات میں کوئی شک نہیں چھوڑا کہ وہ پارٹی اسٹیبلشمنٹ سے الگ ایک آزاد سیاسی اقدام کے لئے زمین تیار کر رہے ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ نیشنل کانفرنس کی سوپور یونٹ کا کوئی بھی رکن میٹنگ میں موجود نہیں تھا، ایک واضح غیر موجودگی جس نے سید روح اللہ مہدی اور پارٹی کی قیادت کے درمیان بڑھتی ہوئی رسہ کشی میں اضافہ کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ تقریب آزادانہ طور پر اور مقامی این سی ڈھانچے کی شمولیت کے بغیر منعقد کی گئی تھی۔ سید روح اللہ مہدی نے کہا کہ اس وقت کشمیر میں منشیات میں کافی نوجوان مبتلا ہے اور یہ منشیات ایک خاص منصوبے کے تحت یہاں پر لایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ منشیات عقل کو تباہ کرتا ہے اور وقت کی ضرورت ہے کہ ہم سب کو مل جل کر اس منشیات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید روح اللہ مہدی انہوں نے کہا کہ ہے اور

پڑھیں:

6 نومبر کو یوم شہدائے جموں منایا جائے گا

شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے تمام دس اضلاع اور بڑے قصبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، بھارت مخالف مظاہرے اور خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں اس تجدید عہد کے ساتھ منائیں گے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہدجاری رکھی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق یہ دن کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین بابوں میں سے ایک ہے جب نومبر 1947ء کے پہلے ہفتے میں ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کی افواج، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے مسلح غنڈوں نے جموں خطے کے مختلف علاقوں میں اس وقت لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا جب وہ پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔کشمیری ہر سال 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں مناتے ہیں، ان شہداء نے جموں میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے شروع کی گئی نسل کشی کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔

شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے تمام دس اضلاع اور بڑے قصبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، بھارت مخالف مظاہرے اور خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ شہدائے جموں کی تاریخی قربانیوں کو اجاگر کرنے اور جدوجہد آزادی سے وابستگی کا اعادہ کرنے کے لیے سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے زیراہتمام قرآن خوانی، سیمینارز اور سمپوزیم منعقد کیے جائیں گے۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے جموں کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی قربانیوں کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے مشعل راہ قرار دیا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ اس دن کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں کے بھارتی جبر کے باوجود کشمیری اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں اور وہ دن دور نہیں جب ان کی قربانیاں رنگ لائیں گی۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی بربریت کا نوٹس لے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

متعلقہ مضامین

  • 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں منایا جائے گا
  • آئینی ترمیم کےلئے نمبر پورے ہیں،اپوزیشن کو بھی ساتھ لیکر چلیں گے، بیرسٹر عقیل ملک
  • لبنان دشمن کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہے، جوزف عون
  • نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا وہاں مداخلت کرونگا، ٹرمپ
  • اس وقت آزاد کشمیر میں حکومت بنانا بڑا چیلنج، تحریک عدم اعتماد اسی ہفتے آ جائےگی، راجا فیصل ممتاز راٹھور
  • خوبصورت معاشرہ کیسے تشکیل دیں؟
  • ای چالان بند نہ ہوا تو 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ شاہراہ فیصل پر دھرنا دوں گا، فاروق ستار
  • اداکارہ خوشبو خان کا ارباز خان سے طلاق کے بیان پر یوٹرن
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
  • کوئٹہ میں سردیوں کی آمد، موسم کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مزاج بھی بدلنے لگے