Jasarat News:
2025-08-06@13:05:50 GMT

سندھ حکومت کا یوتھ کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ حکومت کا یوتھ کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ، بجٹ میں 1 ارب روپے مختص۔صوبائی وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر نے سندھ اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعلان کیا کہ چیئرمین بلاول زرداری کی ہدایت پر حکومت سندھ نے صوبے میں بینظیر ہاری کارڈ کی طرز پر یوتھ کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے سندھ یوتھ کارڈکے لیے بجٹ 2025ء26ء میں 1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور منصوبے کا مقصد نوجوانوں کو تعلیم، روزگار، ہنر اور دیگر سہولیات کی فراہمی ہے۔ جن نوجوانوں کو یوتھ کارڈ جاری کیا جائے گا، وہ براہِ راست چیئرمین بلاول زرداری سے رابطے میں رہیں گے تاکہ ان کے مسائل و تجاویز اعلیٰ سطح تک پہنچ سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت رواں سال 11 یوتھ ڈیولپمنٹ سینٹرز قائم کرے گی تاکہ نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے منصوبے فعال کیے جا سکیں۔ اجلاس میںصوبائی وزیر نے مطالبہ کیا کہ زراعت کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا جائے تاکہ نئی نسل کو اس شعبے کی اہمیت سے آگاہ کیا جا سکے۔ ساتھ ہی انہوں نے تجویز دی کہ قرآن مجید کو ترجمے کے ساتھ تعلیمی اداروں میں پڑھایا جائے تاکہ مذہبی اور اخلاقی تعلیم کو بھی فروغ ملے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یوتھ کارڈ

پڑھیں:

10 ہزار خواتین ورکرز کو ای بائیک دینے کا فیصلہ

دفتر کی خریداری کیلیے 80 کروڑ ، 40 کروڑ میں ڈجیٹلائزیشن منصوبوں کی منظوری
مالی سال 2025اور26 کے بجٹ میں فیصلے ، وزیر محنت سمیت سرکاری افسران شریک

وزیر محنت وافرادی قوت و چیئرمین ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ شاہد تھہیم کی زیر صدارت بورڈ کا 33 واں اجلاس، 3 ارب روپے میں 10 ہزار صنعتی خواتین ورکرز کے لئے تکراری ای بائیکس کی منظوری، 80 کروڑ روپے میں دفتر کی خریداری اور 40 کروڑ روپے میں تکراری ڈجیٹلائیزیشن منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ورکرز ویلفیئر بورڈ کے اجلاس میں سیکریٹری محنت رفیق قریشی، کمشنر سندھ ریونیو بورڈ، آجر و اجیر نمائندوں ، فنانس ڈیپارٹمنٹ کے نمائندیاور دیگر اعلی سرکاری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری دی گئیں۔ سیکریٹری رفیق قریشی نے بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ بجٹ میں کئی اہم اہداف مکمل کیے جن میں ورکرز ویلفیئر بورڈ کے لیے مستقل ہیڈ آفس کی خریداری، تمام شعبوں کی ڈیجیٹلائزیشن کی منظوری، 10 ہزار صنعتی خواتین ورکرز کو ای بائیکس کی فراہمی سے متعلق اسکیم کی منظوری، حادثاتی ہیلتھ انشورنس اسکیم کا اجرا، لیبر کالونیوں اور تعلیمی اداروں کی بحالی، اور صنعتی کارکنوں میں سلائی مشینوں کی تقسیم سے متعلق اسکیم کی منظوری شامل ہے۔ ایکسیڈینٹل ہیلتھ انشورنس اسکیم بھی متعارف کروا رہے ہیں جس میں محنت کشوں کو سالانہ 7 لاکھ روپے تک کی ہیلتھ انشورنس حاصل ہوگی جس سے پورے ملک میں 270 اسپتالوں میں علاج ممکن ہوگا۔ وزیر اعلی سندھ کی ہدایت کے مطابق ڈیتھ گرانٹ کی رقم 7سے 10 لاکھ روپے اور شادی گرانٹ کی رقم بھی 3 سے 5 لاکھ روپے کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔ سیکریٹری رفیق قریشی نے ورکرز ویلفئیر بورڈ کی سرمایہ کاری سے متعلق تفصیلات فراہم کیں کہ سرمایہ کاری پورٹ فولیو کو بہتر بنانے کے لیے ایس ای سی پی کی منظور شدہ شریعہ کمپلائنٹ سکوک بانڈز میں 3 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی منظوری دے رہے ہیں تاکہ فنڈز کے تنوع کو یقینی بنایا جا سکے۔ اب ہر مزدور اور اس کے اہل خانہ کا ڈیٹا نادرا اور ای او بی آئی سے منسلک ہو کر ڈیجیٹائز ہوگا۔ گورننگ باڈی نے فیصلہ کیا ہے کہ اب فلیٹس کے بجائے ورکرز کے لیے مکمل سولرائزڈ گھر تعمیر کیے جائیں گے۔ ہاس لون اور کار لون ایک بار جبکہ بائیک لون دو بار حاصل کیے جا سکیں گے شرط یہ ہے کہ پہلے یہ سہولت استعمال نہ کی ہو جبکہ ہر پہلو ڈیجیٹلائزڈ ہوگا۔ کمشنر سندھ ریونیو بورڈ نے انکشاف کیا کہ 53 برسوں میں ایف بی آر نے مزدوروں کے فنڈز کی مد میں مجموعی طور پر 350 ارب روپے جمع کیے جبکہ سندھ کو صرف 22.5 ارب روپے فراہم کیے گئے، ہم نے ڈیجیٹلائزیشن سے 87 ارب جمع کئے ہیں۔ سیکریٹری رفیق قریشی نے جواب دِیا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ اسلام آباد کے اجلاس یہ اعتراض اٹھا چکا ہوں کہ سندھ کے ساتھ باقی صوبوں کے مقابلے میں نا انصافی ہوتی آئی ہے 2014-15 کے بعد سندھ کو کوئی فنڈ نہیں دیا گیا جبکہ باقی صوبوں کو بروقت فنڈز جاری ہوئے۔ واضح رہے کہ وزیر محنت شاہد تھیم نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو لیٹر ارسال کر کے 3 ارب روپے میں 10 ہزار خواتین صنعتی ورکرز کے لئے ای بائیکس خرید کرنے، بورڈ کے لئے 80 کروڑ روپے میں دفتر خرید کرنے اور ڈجیٹلائیزیشن پر 4 کروڑ روپے خرچ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا، وزیر محنت شاہد تھیم نے انکشاف کیا کہ ڈجیٹلائیزیشن کے منصوبے کے لئے 3 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی لیکن سیکریٹری نے ٹھیکہ 35 سے 40 کروڑ روپے کا جاری کیا، وزیر محنت نے مطالبہ کیا کہ سیکریٹری محنت و ورکرز ویلفیئر بورڈ رفیق قریشی کو عہدے سے فارغ کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • روہڑی تا سکھر شارٹ روٹ پر ٹرین چلانے کا فیصلہ
  • دارالحکومت میں کیش لیس نظام متعارف کروانے کا فیصلہ
  • سی ڈی اے کا کیش لیس نظام متعارف کروانے کا فیصلہ
  • 10 ہزار خواتین ورکرز کو ای بائیک دینے کا فیصلہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی کاشتکاروں کے لیے سستے قرضوں کی فراہمی کی ہدایت
  • پی او آر کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کی رضاکارانہ واپسی فوری شروع کرنے کا فیصلہ
  • سی ڈی اے اور پنجاب لینڈ اینڈ ریونیو اتھارٹی کے درمیان لینڈ ریکارڈ کی ڈیجٹلائزیشن اور ای اسٹامپ پیپر کا نظام متعارف کروانے کے سلسلہ میں ایم او یو پر دستخط کرنے کا فیصلہ
  • حکومت کا رجسٹریشن کارڈ رکھنے والے افغان شہریوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ
  • بجلی صارفین کو مفت سولر سسٹم دینے کا فیصلہ
  • تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ، دریائے سندھ کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ