صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل کی ملاقات، شہباز شریف ہر سطح پر با خبر
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)جمعہ کو ایک باخبر ذریعے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے درمیان وائٹ ہاؤس میں حالیہ اعلیٰ سطحی ملاقات کے بعد، وزیراعظم شہباز شریف کو اس ملاقات کی مکمل بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق، اس ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ سینیٹر مارکو روبیو کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو کی جانے والی فون کال بھی اسی سفارتی سلسلے کا حصہ تھی، جس کا مقصد واشنگٹن میں ہونے والی پیش رفت کو آگے بڑھانا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کی منصوبہ بندی، اس کے مندرجات اور بعد ازاں سفارتی روابط وزیراعظم شہباز شریف کی مشاورت سے اور باہمی پالیسی فیصلوں کی روشنی میں انجام پائے۔ذرائع کے مطابق، اگرچہ کچھ حلقے اس حوالے سے غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں، لیکن درحقیقت وزیراعظم شہباز شریف اور جنرل عاصم منیر کے درمیان قریبی اور مسلسل رابطہ پایا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمت عملی اور علمدرآمد کی سطح پر سیاسی اور عسکری قیادت متحد و متفق ہے۔ یہ ہم آہنگی کوئی نئی بات نہیں۔ حال ہی میں دی نیوز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ فوجی کشیدگی کے دوران وزیراعظم اور آرمی چیف (فیلڈ مارشل) کے درمیان مسلسل رابطہ رہا، جس میں عسکری، سفارتی اور سیاسی تمام پہلوؤں پر مشاورت کی گئی۔ ایک ذریعے کے مطابق، یہ ایک ایسا مربوط نظام تھا جس کی بنیاد باہمی اعتماد، احترام اور مشترکہ ذمہ داری تھی۔ اس متحدہ حکمت عملی کے نتیجے میں پاکستان کو موثر نتائج حاصل ہوئے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ ہمہ وقت (ساتوں دن اور 24 گھنٹے) جاری رہنے والا، دوطرفہ اور ریئل ٹائم کی بنیاد پر معلومات کا تبادلہ تھا جس میں وزیراعظم، آرمی چیف اور ان کی ٹیمیں بھرپور رابطے میں رہیں
انصار عباسی
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف فیلڈ مارشل کے درمیان
پڑھیں:
27ویں ترمیم: فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی بنانے کے لیے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم پر کام شروع کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ اس ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 243 میں تبدیلی کی جائے گی تاکہ آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کیا جا سکے اور اس کا آئینی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کے قیام کا معاملہ بھی شامل ہے، جبکہ ایگزیکٹو کی مجسٹریل طاقت کو ضلعی سطح پر منتقل کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پورے ملک میں یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ کا امکان بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر زبردست فائٹرہیں، صدر ٹرمپ کا سیول میں خطاب
وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے اس حوالے سے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم پر بات چیت جاری ہے، تاہم باضابطہ کام ابھی شروع نہیں ہوا۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اس کا تحفظ فراہم کرنا ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہاکہ اس ترمیم میں آئینی عدالت کے قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے کا بھی احاطہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 27 ویں ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے، ساتھ ہی آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے وفاقی دائرہ کار میں واپسی کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیں: پسندیدہ فیلڈ مارشل سے نئی دوستی تک، پاکستان نے امریکا کا دل جیت لیا
ادھر پاکستان تحریک انصاف نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرٹیکل میں ترمیم آرمی چیف جنرل عاصم منیر ستائیسویں آئینی ترمیم فیلڈ مارشل فیلڈ مارشل کا عہدہ وی نیوز