حکومت اور مقتدرہ کے درمیان بہترین تعلق سے ملک کو فائدہ ہو رہا ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک ہائبرڈ ماڈل چل رہا ہے، پاکستان کو بھارت کے خلاف کامیابی ملی، پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں، حکومت اور مقتدرہ کے درمیان بہترین تعلق ہے، آئیڈیل صورتحال سے ملک کو فائدہ ہورہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت اور مقتدرہ کے درمیان بہترین تعلق سے ملک کو فائدہ ہو رہا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیار نہیں بنا رہا، اسرائیل کئی دہائیوں سے ایران کے خلاف پروپیگنڈا کر رہا ہے، ایران کا جوہری ہتھیار بنانے کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے لیے عالمی سطح پر کوششیں ہورہی ہے، ایران نے کچھ دیر پہلے اسرائیلی شہر حیفہ پر کاری ضرب لگائی ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ بریک تھرو ہونا اچھی بات ہے، اگر کوئی ذاتی طور پر پریشان ہے تو اس کا کوئی علاج نہیں کیا جاسکتا، اپوزیشن کو ہر چیز پر اعتراض ہے، فیلڈ مارشل کی امریکی صدر سے ملاقات میں اعتراض والی کیا بات ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ وکٹ کے دونوں طرف کھیلتے ہیں، تحریک انصاف والے اپنے آپ کو بیوقوف بنا رہے ہیں، یہ آفیشل نہیں ایک پرائیویٹ لنچ تھا، اس ملاقات کے اچھے نتائج نکلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک ہائبرڈ ماڈل چل رہا ہے، پاکستان کو بھارت کے خلاف کامیابی ملی، پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں، حکومت اور مقتدرہ کے درمیان بہترین تعلق ہے، آئیڈیل صورتحال سے ملک کو فائدہ ہورہا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی امریکی وزیرخارجہ سے کیا بات ہوئی علم نہیں، پاک بھارت صورتحال پر بھی بات ہوئی ہوگی۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف کو قید کے دوران بانی پی ٹی آئی والی سہولیات نہیں تھیں، ہمیں تو جیل میں کوئی سہولیات نہیں تھی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حکومت اور مقتدرہ کے درمیان بہترین تعلق وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سے ملک کو فائدہ ہو خواجہ آصف رہا ہے
پڑھیں:
پاک، سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف
پاکستانی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونیوالا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص ملک کیخلاف نہیں بلکہ ایک دفاعی شراکت داری ہے اور اس میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کیلئے دروازے بند نہیں کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی باہمی دفاعی معاہدہ نیٹو معاہدے کی طرز پر ہے جس میں دیگر عرب ممالک بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونیوالا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص ملک کیخلاف نہیں بلکہ ایک دفاعی شراکت داری ہے اور اس میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کیلئے دروازے بند نہیں کیے گئے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ معاہدہ نیٹو طرز پر ایک دفاعی چھتری فراہم کرتا ہے، جس کے تحت اگر پاکستان یا سعودی عرب میں سے کسی ایک پر حملہ کیا گیا تو دوسرا ملک اس کے دفاع میں شامل ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ جارحیت پر مبنی نہیں، بلکہ خطے میں امن، استحکام اور مشترکہ دفاع کی ضمانت ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج پہلے ہی کئی دہائیوں سے سعودی افواج کی تربیت میں مصروف ہیں اور یہ معاہدہ اسی تعاون کی باضابطہ توسیع ہے۔ سعودی عرب میں موجود مقدس مقامات کا دفاع پاکستان کیلئے مقدس فریضہ ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔ ایٹمی اثاثوں سے متعلق سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے اور اس کی دفاعی صلاحیتیں معاہدے کے دائرہ کار میں دستیاب ہیں لیکن ہمیشہ احتیاط، اصول اور ذمہ داری کیساتھ۔ افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشتگرد حملوں پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کابل حکومت پر کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم روز اپنے بچوں، جوانوں اور شہریوں کے جنازے اُٹھا رہے ہیں لیکن افغانستان اس سلسلے میں بالکل غیر مخلص ہے۔