پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن پر بڑی پابندی عائد، پی ٹی آئی نے مسترد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
سپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اور مائیک ٹوٹنے کے معاملے کے بعد حزب اختلاف پر بڑی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔پنجاب اسمبلی کا بجٹ پر بحث کے لیے اجلاس اسپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت ہوا۔
اجلاس میں اپوزیشن کے حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔ اس موقع پر دونوں بنچوں کی جانب ماحول کشیدہ ہو گیا اور ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔اس موقع پر اپوزیشن نے اسپیکر ملک محمد احمد خان پر مائیک توڑنے کا الزام عائد کیا تو اسپیکر اس الزام پر برہم ہو گئے اور کہا کہ یہ ایوان میری نگرانی میں ہے۔مائیک توڑنے کا الزام بے بنیاد ہے۔ اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کو ہلڑ بازی اور غنڈہ گردی قرار دیتا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ جب تک اس کرسی پر ہوں، ایوان کے وقار کا تحفظ یقینی بناؤں گا۔ ایوان کی کارروائی قانون کے مطابق چلے گی اور کسی کو بدنظمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر مائیکس توڑے گئے ہیں تو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ملک محمد احمد خان نے کہا کہ معاملےکی انکوائری کراؤں گا۔ ہلڑ بازی کے دوران جس نے مائیک توڑا ہوگا اسے نقصان ادا کرنا ہوگا
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کتابیں پھینکنا، گھیراؤ کرنا انتہائی غلط اقدام ہے۔ لوگوں کو گالیاں دینا احتجاج نہیں ہوتا۔ دونوں پارٹیوں نے غلط انداز میں احتجاج کیا۔ کل حکومتی بینچز نے اپوزیشن کو تقریر نہیں کرنے دی اور آج فنانس منسٹر کو نہ بولنے دے کر اسمبکی کا ماحول خراب کیا گیا۔ کتاب پھینکنے کے معاملے کی انکوائری کرا رہا ہوں۔ ذمہ دار رکن کا معاملہ اخلاقی کمیٹی کو بھیجا جائے گا۔
اس موقع پر اسپیکر ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے پلے کارڈز لہرانے پر پابندی عائد کر دی اور رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ارکان ایوان میں پلے کارڈز لا سکتے ہیں، مگر لہرا نہیں سکتے۔ کتاب پھینکنے کے معاملے کی انکوائری کرا رہا ہوں۔ ذمہ دار رکن کا معاملہ اخلاقی کمیٹی کو بھیجا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ملک محمد احمد خان پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن
پڑھیں:
امریکا: اسٹوڈنٹس ویزا پر عائد پابندی اٹھا لی گئی
امریکا میں غیر ملکی طالبِ علموں کے لیے اسٹوڈنٹس ویزا پر عائد پابندی اٹھا لی گئی۔ تاہم اب طلبہ کو اپنے سوشل میڈیا اکاونٹس تک لازمی رسائی دینا ہوگی۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ جاری نوٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے معطل شدہ عمل کو دوبارہ شروع کیا جارہا ہے لیکن اب تمام درخواست دہندگان کو حکومتی نظرثانی کے لیے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی دینا ہوگی۔
محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ قونصلر افسران ان تمام پوسٹوں اور پیغامات کا جائزہ لیں گے جنہیں امریکا، اس کی حکومت، ثقافت، اداروں یا بانی اصولوں کے خلاف سمجھا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مئی میں جاری ہونے والے اسٹوڈنٹ ویزا پروسیسنگ کی معطلی کے احکامات کو منسوخ کر دیا ہے لیکن نئے درخواست دہندگان کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو ’پبلک‘ کرنا ہوگا اور جو اس سے انکار کرئے گا ان کی نظرثانی کی درخواست مسترد کی جا سکتی ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ ماہ امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند غیر ملکی طلبہ کے نئے ویزا انٹرویوز کے شیڈولنگ کو عارضی طور پر روک دیا تھا جبکہ سوشل میڈیا پر ان کی سرگرمیوں کی اسکریننگ کو بڑھانے کی تیاری کر رہے تھے۔
Post Views: 3