data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: مشرقِ وسطیٰ میں جاری شدید کشیدگی کے دوران اسرائیلی حملوں میں ایران میں اب تک کم از کم 430 افراد جاں بحق اور 3500 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

ایرانی میڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق ایران پر 13 جون سے جاری اسرائیلی فضائی اور میزائل حملوں میں اب تک کم از کم 430 ایرانی شہری شہید ہو چکے ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد 3 ہزار 500 سے تجاوز کر چکی ہے، جاں بحق ہونے والوں میں خواتین، بچے، معمر افراد اور متعدد سرکاری اہلکار بھی شامل ہیں۔

گزشتہ روز جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسرائیل کی کارروائیوں کو کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ایرانی عوام پر بلااشتعال جنگ مسلط کی ہے، جو عالمی امن، بین الاقوامی قوانین اور جنیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا سنگین جنگی جرم ہے اور عالمی برادری کو اسرائیل کو لگام دینے کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ 15 جون کو ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاہدے پر فیصلہ کن مذاکرات طے تھے، تاہم عین اس موقع پر اسرائیل کا حملہ سفارتی کوششوں سے کھلی غداری کے مترادف تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نہ صرف ایران کے جوہری پروگرام کو نشانہ بنا رہا ہے بلکہ دانستہ طور پر معصوم شہریوں اور بنیادی تنصیبات کو بھی تباہ کر رہا ہے۔

عباس عراقچی نے عالمی قوتوں سے اپیل کی کہ وہ ایران کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کا فوری نوٹس لیں اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان 

قطر نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں قانونی چارہ جوئی کرے گا۔
اس بات کا اعلان قطری وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ نے اپنے ایک بیان میں کیا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہیگ میں آئی سی سی کی ڈپٹی پراسیکیوٹر نزہت خان سے دو ملاقاتیں کی ہیں جن میں اسرائیل کو قانونی طور پر کٹہرے میں لانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر الخلیفہ نے کہا کہ قطر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا۔
محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ کا مزید کہنا تھا کہ مجرموں کو سزا دلوانے اور عالمی قوانین کے تحت جوابدہ بنانے کے لیے عالمی انصاف کے در پر دستک دی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب رواں ماہ اسرائیل نے دوحہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس میں حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھی۔
حماس نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 5 ارکان شہید ہوگئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام نے تصدیق کی کہ حماس رہنما الخلیل الحیا ہدف تھے جو 7 اکتوبر 2023 کے اسرائیل پر حملے کے ذمہ دار تھے۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا تھا کہ نشانہ بنائے گئے حماس رہنما وہ افراد تھے جو اسرائیل میں 1,200 شہریوں کے قتل اور 251 افراد کے اغوا میں ملوث تھے۔
تاہم بعض اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے اس حملے پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے مذاکرات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ قطر نے دو سال تک اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کی اور ایک مرکزی ثالث کے طور پر سامنے آیا ہے لیکن دوحہ پر حملے کے بعد اس نے اسرائیل کے خلاف قانونی جنگ کا فیصلہ کیا۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے، اقوام متحدہ کی شدید مذمت
  • امریکا کی اسرائیل نوازی عیاں؛ چھٹی مرتبہ غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی
  • پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے پر بات اسرائیل کے ایران پر حملوں کے وقت ہوئی، احمد حسن العربی
  • قطر کا اسرائیلی حملے پر آئی سی سی میں قانونی چارہ جوئی کا عندیہ
  • فلسطین کی آواز ہر فورم پر بلند کریں گے، ترک صدر کا اسرائیلی جارحیت پر اعلان
  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان 
  • اسرائیلی طیاروں نے دوحہ پر بیلسٹک میزائل بحیرہ احمر سے فائر کیے، امریکی اہلکار
  • اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال