’ایرانی میزائلوں کی تباہ کن طاقت میں مسلسل اضافہ‘
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
پاسداران انقلاب ایران نے اسرائیلی جارحیت کے جواب میں کیے گئے تازہ میزائل حملوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں میں ہونے والی وسیع تباہی ظاہر کرتی ہے کہ ایرانی بیلسٹک میزائلوں کی حملہ آور صلاحیت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران کا سجیل 2 میزائل: اسرائیل میں تباہی مچانے والے جدید ترین ہتھیار کی خاص بات کیا؟
پاسدارانِ انقلاب کی سائڑ ’تسنیم نیوز‘ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کے تحت اسرائیلی قابض حکومت پر 17ویں مرحلے کا حملہ کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق حالیہ حملے میں داغے گئے میزائل قابض فلسطینی علاقوں میں پھیلے مختلف اہداف پر انتہائی درستگی کے ساتھ گرے۔ ان اہداف میں صیہونی فوجی مراکز، دفاعی صنعتوں کے یونٹس، کمانڈ و کنٹرول مراکز، اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے والی کمپنیاں، اور نیواتیم و ہتساریم کے فضائی اڈے شامل تھے۔
پاسدارانِ انقلاب کے مطابق یہ تمام اہداف غزہ، لبنان اور یمن کے مظلوم عوام کے خلاف کام کرنے والے ’محورِ شر‘ کی فہرست میں شامل تھے۔ ان کا استعمال اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ کے دوران بھی کیا گیا تھا۔
تل ابیب، حیفہ اور بیر سبع میں ہونے والے زوردار دھماکے اور انتہائی درست نشانے اس بات کا ثبوت ہیں کہ ایران کے بیلسٹک میزائلوں کی حملہ آور قوت مسلسل بڑھ رہی ہے، اور یہ سلسلہ مجرمانہ صیہونی حکومت کو مکمل سزا دیے جانے تک جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل پھر لرز اٹھا، ایرانی میزائلوں نے فوجی مراکز، فضائی اڈے اور کمانڈ سینٹرز کو نشانے پر رکھ لیا
پاسدارانِ انقلاب کے مطابق ایرانی عوام کی بڑی تعداد میں ’غیظ و فتح‘ کے مظاہروں میں شرکت، بیرونِ ملک مقیم ایرانیوں کی ولولہ انگیز حمایت، اور دنیا کی آزاد اقوام اور مزاحمتی گروہوں کا اظہارِ یکجہتی، اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایرانی مسلح افواج کے عزم و حوصلے کو مزید مضبوط بنا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت نے 13 جون کو ایران پر بلااشتعال حملہ کرتے ہوئے اس کے جوہری، عسکری اور رہائشی مراکز کو نشانہ بنایا، جن کے نتیجے میں متعدد اعلیٰ فوجی کمانڈرز، ایٹمی سائنس دان، اور عام شہری شہید ہوئے۔
اس کے فوری بعد ایرانی مسلح افواج نے جوابی کارروائیاں شروع کیں۔ 20 جون تک، اسلامی انقلابی گارڈز کور کی ایئرو اسپیس فورس “آپریشن سچا وعدہ 3” کے تحت اسرائیل پر 17 مرحلوں میں جوابی میزائل حملے کر چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ایران ایرانی میزائل پاسداران.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ایران ایرانی میزائل پاسداران
پڑھیں:
دریائے چناب اور نسھ میں نچلے درجے کا سیلاب ‘ متعدد دیہات زیرآب فصلیں تباہ
چنیوٹ، پپلاں، میانوالی (نوائے وقت رپورٹ) دریائے چناب اور سندھ میں نچلے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے جس کے باعث متعدد دیہات متاثر ہو گئے ہیں، پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق چنیوٹ میں دریائے چناب کے مقام پر نچلے درجے کی سیلابی کیفیت بدستور قائم ہے، دریا میں اس وقت ایک لاکھ 4 ہزار 139 کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے جس کے باعث قریبی علاقوں میں پانی داخل ہو چکا ہے۔ سیلابی صورتحال کے باعث متعدد دیہات متاثر ہوئے ہیں جبکہ سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی زیرِ آب آ گئی ہیں جس سے کسانوں کو شدید نقصان کا سامنا ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور تمام متعلقہ ادارے ہائی الرٹ پر ہیں، ڈپٹی کمشنر صفی اللہ گوندل کی نگرانی میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور ٹیمیں متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلع بھر میں پانچ فلڈ ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں جہاں متاثرہ خاندانوں کو ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی جانب غیر ضروری سفر سے گریز کریں, مقامی ریسکیو ٹیمیں اور دیگر ادارے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ ادھر دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے مقام پر پانی کی آمد میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی میں 7 ہزار 258 کیوسک کا اضافہ ہوا ہے۔ انچارج کنٹرول روم کے مطابق اس وقت بیراج پر پانی کی آمد ایک لاکھ 78 ہزار 391 کیوسک ہے جبکہ 1 لاکھ 35 ہزار 926 کیوسک پانی کا اخراج کیا جا رہا ہے، پانی کی سطح میں اضافے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد جاری ہے اور صورتحال پر مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب دریائے سندھ میں کالاباغ اور چشمہ کے مقامات پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال تاحال برقرار ہے جس کے باعث نشیبی اور کچے علاقوں میں تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ فلڈ کنٹرول سنٹر کے مطابق کالاباغ (جناح بیراج) پر پانی کی آمد 3 لاکھ 4 ہزار 924 کیوسک جبکہ اخراج 2 لاکھ 96 ہزار 924 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 15 ہزار 416 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 93 ہزار 416 کیوسک ہے۔ سیلابی صورتحال کے باعث کمرمشانی، کچہ دراز والا، سمند والا اور دیگر دیہات تاحال زیرِ آب ہیں جہاں مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، پپلاں کے دیہی علاقوں بھکڑا، کچہ گجرات، موضع ڈھنگانہ اور میلے والی میں دریا کے کنارے شدید کٹاؤ جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد کچے مکانات زمین بوس ہو چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور امدادی ادارے متاثرہ علاقوں میں سرگرم عمل ہیں تاہم مقامی افراد نے متاثرہ علاقوں میں امداد کی فوری فراہمی اور کٹاؤ کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔