اسرائیل پھر لرز اٹھا، ایرانی میزائلوں نے فوجی مراکز، فضائی اڈے اور کمانڈ سینٹرز کو نشانے پر رکھ لیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
ایران نے آج الصبح ایک بار پھر اسرائیل پر میزائل حملہ کر دیا، جس میں اہم فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں اسرائیلی فوجی مراکز، فضائی اڈے، دفاعی صنعتیں اور کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز شامل ہیں۔
BREAKING: New footage shows a building in Holon, south of Tel Aviv, struck by rocket shrapnel from the latest barrage from Iran.
— Sulaiman Ahmed (@ShaykhSulaiman) June 21, 2025
اسرائیلی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تل ابیب میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جب کہ ایران سے داغے گئے میزائلوں کے کچھ حصے وسطی اسرائیل کے علاقے ’ڈین گش‘ میں گرے۔ ان میزائل ٹکڑوں کے باعث ایک رہائشی عمارت میں آگ بھڑک اٹھی۔
اسرائیلی فضائیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے وسطی ایران میں میزائل ذخائر اور لانچنگ انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے۔
ایرانی مسلح افواج کے خاتم الانبیا ہیڈکوارٹر کے ترجمان کے مطابق تازہ حملوں میں اسرائیل کے 2 فضائی اڈے بھی نشانے پر رہے۔
ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ایران کے حیرت انگیز اور بھرپور حملے اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکا اس تنازع میں شریک ہوا تو خطے میں اس کے فوجی اڈے بھی خطرے کی زد میں آ جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
پڑھیں:
ایرانی میزائلوں کے کامیاب حملے کی شرح تین گنا بڑھ چکی ہے، صیہونی حکام کا اعتراف
کچھ اسرائیلی ذرائع نے اسرائیلی رژیم کے اعلیٰ فوجی اہلکاروں کے حوالے سے اعتراف کیا ہے کہ ایرانی میزائلوں کا اپنے اہداف پر کامیاب حملہ کرنے کی شرح جو کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہوئی ہے، وعدۂ صادق 1 اور 2 کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کچھ اسرائیلی ذرائع نے اسرائیلی رژیم کے اعلیٰ فوجی اہلکاروں کے حوالے سے اعتراف کیا ہے کہ ایرانی میزائلوں کا اپنے اہداف پر کامیاب حملہ کرنے کی شرح جو کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہوئی ہے، وعدۂ صادق 1 اور 2 کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گئی ہے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریباً ہر دو ایرانی میزائلوں میں سے ایک میزائل اپنے ہدف کو نشانہ بناتا ہے، جو کہ ایک اعلیٰ شرح ہے۔ جبکہ اس سے پہلے اسرائیلی فوجی اہلکاروں کا دعویٰ تھا کہ وہ 90 فیصد ایرانی میزائلوں کو روک لیتے ہیں۔ اس کے باوجود، آج صبح کا واقعہ ایک اور فیصلہ کن واقعہ سمجھا جا رہا ہے۔ کیونکہ اس بار صہیونی میڈیا اور اہلکاروں نے اعتراف کیا ہے کہ ایران نے صرف ایک میزائل فائر کیا اور وہ ایک میزائل بھی بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے اہم ہدف، جو کہ ایک اسرائیلی فوجی و سیکیورٹی مرکز تھا، پر جا لگا۔ ایرانی میزائلوں کی اعلیٰ کارکردگی اس وقت سامنے آئی ہے جب صہیونیوں نے امریکی اور اسرائیلی دفاعی نظام سمیت تمام وسائل استعمال کیے ہیں۔