ایران نے آج الصبح ایک بار پھر اسرائیل پر میزائل حملہ کر دیا، جس میں اہم فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں اسرائیلی فوجی مراکز، فضائی اڈے، دفاعی صنعتیں اور کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز شامل ہیں۔

BREAKING: New footage shows a building in Holon, south of Tel Aviv, struck by rocket shrapnel from the latest barrage from Iran.

pic.twitter.com/gOb934M4Fn

— Sulaiman Ahmed (@ShaykhSulaiman) June 21, 2025

اسرائیلی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تل ابیب میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جب کہ ایران سے داغے گئے میزائلوں کے کچھ حصے وسطی اسرائیل کے علاقے ’ڈین گش‘ میں گرے۔ ان میزائل ٹکڑوں کے باعث ایک رہائشی عمارت میں آگ بھڑک اٹھی۔

اسرائیلی فضائیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے وسطی ایران میں میزائل ذخائر اور لانچنگ انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے۔

ایرانی مسلح افواج کے خاتم الانبیا ہیڈکوارٹر کے ترجمان کے مطابق تازہ حملوں میں اسرائیل کے 2 فضائی اڈے بھی نشانے پر رہے۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ایران کے حیرت انگیز اور بھرپور حملے اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں گے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکا اس تنازع میں شریک ہوا تو خطے میں اس کے فوجی اڈے بھی خطرے کی زد میں آ جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

ایرانی میزائلوں کے کامیاب حملے کی شرح تین گنا بڑھ چکی ہے، صیہونی حکام کا اعتراف

کچھ اسرائیلی ذرائع نے اسرائیلی رژیم کے اعلیٰ فوجی اہلکاروں کے حوالے سے اعتراف کیا ہے کہ ایرانی میزائلوں کا اپنے اہداف پر کامیاب حملہ کرنے کی شرح جو کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہوئی ہے، وعدۂ صادق 1 اور 2 کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کچھ اسرائیلی ذرائع نے اسرائیلی رژیم کے اعلیٰ فوجی اہلکاروں کے حوالے سے اعتراف کیا ہے کہ ایرانی میزائلوں کا اپنے اہداف پر کامیاب حملہ کرنے کی شرح جو کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہوئی ہے، وعدۂ صادق 1 اور 2 کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گئی ہے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریباً ہر دو ایرانی میزائلوں میں سے ایک میزائل اپنے ہدف کو نشانہ بناتا ہے، جو کہ ایک اعلیٰ شرح ہے۔ جبکہ اس سے پہلے اسرائیلی فوجی اہلکاروں کا دعویٰ تھا کہ وہ 90 فیصد ایرانی میزائلوں کو روک لیتے ہیں۔ اس کے باوجود، آج صبح کا واقعہ ایک اور فیصلہ کن واقعہ سمجھا جا رہا ہے۔ کیونکہ اس بار صہیونی میڈیا اور اہلکاروں نے اعتراف کیا ہے کہ ایران نے صرف ایک میزائل فائر کیا اور وہ ایک میزائل بھی بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے اہم ہدف، جو کہ ایک اسرائیلی فوجی و سیکیورٹی مرکز تھا، پر جا لگا۔ ایرانی میزائلوں کی اعلیٰ کارکردگی اس وقت سامنے آئی ہے جب صہیونیوں نے امریکی اور اسرائیلی دفاعی نظام سمیت تمام وسائل استعمال کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کے حملے، اسرائیل پھر لرز اٹھا، فوجی مراکز، فضائی اڈے، دفاعی صنعتیں تباہ
  • ایرانی میزائلوں کے کامیاب حملے کی شرح تین گنا بڑھ چکی ہے، صیہونی حکام کا اعتراف
  • ’ایرانی میزائلوں کے مقابلے میں اسرائیلی انٹرسیپٹرز کم پڑ گئے‘، امریکی میڈیا کا واویلا
  • ایران نے پھر میزائلوں کی بارش کردی، 5 افراد زخمی، اسرائیل کی تصدیق
  • ایران کے نئے میزائل حملے: اسرائیلی فوج کے کمانڈ، انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا
  • ایران اسرائیلی فضائی دفاعی نظام کو کیسے چکمہ دے رہا ہے؟
  • ایران کا سب سے بڑا میزائل حملہ، آرمی کمانڈ و انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر اور اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت نشانہ بن گئی
  • ایرانی جوہری مراکز کو تباہ کرنے میں اسرائیل کی فوجی مدد؛ ٹرمپ کا بیان سامنے آگیا
  • ایرانی میزائلوں کو روکنے والے دفاعی میزائل ختم ہونے کے قریب، اسرائیلی پریشان