Jasarat News:
2025-06-21@15:40:12 GMT

اسرائیلی حملے میں ایران کے ایک اور ایٹمی سائنسدان شہید

اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT

اسرائیلی حملے میں ایران کے ایک اور ایٹمی سائنسدان شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 تہران: ایران پر جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے سلسلے میں ایک اور ایٹمی سائنسدان اسیر طباطبائی قمشہ اپنی اہلیہ سمیت شہید ہو گئے، جس کے بعد شہید ہونے والے سائسندانوں کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق شہید سائنسدان اسیر طباطبائی قمشہ ایک اہم تحقیقی پراجیکٹ پر کام کر رہے تھے اور اُن کا شمار ملک کے تجربہ کار ایٹمی ماہرین میں ہوتا تھا۔ وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ اُس وقت نشانہ بنے جب ان کے گھر پر اسرائیلی فضائیہ نے حملہ کیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی جوہری ماہرین کی تعداد 10 تک جا پہنچی ہے، ان ماہرین کو مختلف شہروں میں ان کے گھروں، دفاتر اور تنصیبات پر کیے گئے حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے پاسداران انقلاب کے ڈرون ونگ کے ایک اعلیٰ کمانڈر، امین پور جودکی، کو بھی فضائی حملے میں ہلاک کر دیا ہے۔ تاہم ایرانی حکام کی جانب سے اب تک اس کی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی۔

ایران کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جوہری ماہرین اور دفاعی کمانڈروں کو نشانہ بنانا اسرائیل کی وہ بزدلانہ حکمت عملی ہے جس کا مقصد ایران کے اسٹریٹجک پروگرام کو سبوتاژ کرنا ہے۔ ایرانی حکام نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کی جارحانہ روش پر سنجیدہ نوٹس لے اور اس سلسلے میں مؤثر اقدامات کرے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیلی حملوں میں اب تک 430 ایرانی شہید، 3500 زخمی ہوئے، ایرانی میڈیا

فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا 

ایران پر 13 جون سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 430 افراد شہید ہوئے ہیں۔

ایرانی میڈیا کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کے ایران پر حملوں سے اب تک 430 افراد شہید جبکہ 3500 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام کے خلاف اسرائیل نے بلاجواز جنگ مسلط کی، اسرائیلی جارحیت امن اور قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی ہے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا  تھا کہ اسرائیل کی جارحیت جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، ایران میں جوہری تنصیبات پر اسرائیل کے حملے سنگین جنگی جرائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 15 جون کو امریکا سے ملنا تھا تاکہ جوہری پروگرام پر معاہدہ طے کیا جا سکے، اسرائیل کا حملہ سفارت کاری کے ساتھ غداری تھی، اسرائیل ایران میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی حملوں میں 400سے زائد ایرانی شہید، 3 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے
  • اسرائیل کے تازہ حملے، ایران کے حساس مقامات اور کمانڈرز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ، کئی شہادتیں
  • وعدہ صادق آپریشن کا نیا مرحلہ، ایرانی ڈرونز نے اسرائیلی دفاعی نظام کو بے بس کر دیا
  • اسرائیلی حملے میں ایرانی جوہری سائنسدان اہلیہ سمیت شہید، اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • اسرائیلی حملوں میں اب تک 430 ایرانی شہید، 3500 زخمی ہوئے، ایرانی میڈیا
  • ایران کے حملے، اسرائیل پھر لرز اٹھا، فوجی مراکز، فضائی اڈے، دفاعی صنعتیں تباہ
  • ایران کا اسرائیل پرتازہ جوابی حملہ، فوجی اڈوں،ایٹمی ری ایکٹرکو نشانہ بنانے کا دعویٰ
  • ایرانی حملوں سے اسرائیلی سائنسی تحقیق  تباہ، صہیونی سائنسدان مایوسی میں ڈوب گئے
  •   اسرائیلی فوج نے ایران پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں