اسرائیل، ایران کشیدگی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
شپنگ کمپنیز حکام کے مطابق آبنائے ہرمز کی بندش کے خدشے کے باعث تیل کے جہازوں کے کرایوں میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
حکام کے مطابق خلیج فارس سے 9 لاکھ ڈالر میں آنے والے تیل کے جہاز کا کرایہ 11 سے 12 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گیا ہے۔
ایران و اسرائیل جنگ کے تناظر میں ملک میں تیل کے ذخیرے کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے 14 کروڑ لیٹرز پیٹرول فوری منگوانے کا حکم دے دیا۔
شپنگ کمپنیز حکام کے مطابق انشورنس کور 15 ہزار ڈالرز سے بڑھ کر 22 ہزار ڈالرز تک کرنے کا عندیہ ہے۔
ذرائع پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی ایس ایس سی) کے مطابق آبنائے ہرمز میں محدود اوقات میں جی پی ایس بند ہونے کا چیلنج درپیش رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی این ایس سی کا ایک جہاز دو گھنٹے جی پی ایس بند ہونے کے سبب ہرمز میں داخلے سے رکا رہا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعاون اس وقت تک ممکن نہیں جب تک واشنگٹن اسرائیل کی حمایت، مشرقِ وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے اور خطے کے معاملات میں مداخلت بند نہیں۔
پیر کے روز اپنے خطاب میں کہا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا ایران سے بظاہر تعاون کی خواہش ظاہر کرتا ہے لیکن عملی طور پر اس کے اقدامات خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہے ہیں۔a
یہ بھی پڑھیں: ’خواب دیکھتے رہو!‘ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کا ٹرمپ کے دعوے پر دلچسپ ردعمل
ایرانی سپریم لیڈر کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی پر عمل کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کبھی کبھار ایران کے ساتھ تعاون کی بات کرتا ہے لیکن یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب امریکا خطے میں اپنی مداخلت ختم کرے اور اسرائیل کی حمایت ترک کرے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اکتوبر میں کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا معاہدے کے لیے بھی تیار ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ ایران کے ساتھ دوستی اور تعاون کا دروازہ کھلا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے ایک بار پھر ایرانی سپریم لیڈر کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی
ایران اور امریکا کے درمیان جوہری پروگرام پر 5 مرتبہ مذاکرات ہوچکے ہیں، تاہم جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ اور اس دوران امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔
مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ایران میں یورینیم افزودگی کا معاملہ ہے جسے مغربی طاقتیں صفر تک لانا چاہتی ہیں تاکہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا امکان ختم ہوجائے، تاہم ایران اس شرط کو مکمل طور پر مسترد کرچکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل امریکا آیت اللہ خامنہ ای ایران تعاون جوہری معاہدہ سپریم لیڈر