UrduPoint:
2025-08-05@23:00:48 GMT

کیا اردن اور سعودی عرب اسرائیل کا دفاع کر رہے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT

کیا اردن اور سعودی عرب اسرائیل کا دفاع کر رہے ہیں؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 جون 2025ء) اگرچہ سعودی عرب اور اردن نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی عوامی سطح پر مخالفت کی ہے لیکن اردن نے اپنی فضائی حدود میں اسرائیل پر حملہ آور ایرانی میزائل اور ڈرون مار گرائے جبکہ اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب نے ایران پر حملوں کے لیے اسرائیل کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں 21 عرب اور مسلم اکثریتی ممالک نے واضح مؤقف اختیار کیا ہے۔ اس ہفتے جاری ایک مشترکہ بیان میں ان ممالک نے ''اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیل کے حالیہ حملوں کی قطعی مذمت اور مخالفت‘‘ کی۔ بیان میں ''اسرائیلی جارحیت‘‘ فوری روکنے اور خطے کے امن و استحکام کو درپیش خطرات پر ''گہری تشویش‘‘ کا اظہار بھی کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس بیان پر اردن اور سعودی عرب دونوں نے ہی دستخط کیے تھے۔

مگر عوامی سطحپر مخالفت کے باوجود اردن اور سعودی عرب نے بظاہر اس تنازعے میں بالواسطہ مداخلت کی ہے۔ مثال کے طور پر اردن نے ایران سے اسرائیل کی طرف آنے والے میزائل مار گرائے۔

اردنی فوج نے تصدیق کی کہ فضائی حدود میں داخل ہونے والے میزائل اور ڈرون گنجان آباد علاقوں پر گرنے کا خطرہ رکھتے تھے، جس کے باعث یہ کارروائی کی گئی۔

کہا گیا تھا کہ خود مختار ریاست کے طور پر کسی بھی میزائل یا غیر مجاز شے کی فضائی حدود میں دراندازی، ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

سعودی عرب نے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طیاروں کو سعودی فضائی حدود میں میزائل گرانے کی اجازت دی گئی اور ممکنہ طور پر نگرانی میں بھی تعاون کیا گیا۔

اردن میں سیاسی ہلچل کا خدشہ

مگر جیسا کہ ماضی میں بھی ہوا، ایسی فوجی کارروائیاں داخلی سطح پر تنازعات کو جنم دے سکتی ہیں۔ دونوں ملکوں کی عوام میں اسرائیل کے خلاف ماضی کی جنگوں اور کشیدگی کی وجہ سے شدید مخالفت پائی جاتی ہے۔ بالخصوص اردن میں تو غم و غصہ نمایاں ہے کیونکہ اس ملک کا پانچ میں سے ایک شہری (بشمول ملک کی ملکہ) فلسطینی نژاد ہے۔

اسی لیے اردن کی حکومت کے لیے ایران کے اسرائیل کی جانب داغے گئے میزائل مار گرانے کا جواز دینا مشکل ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس اقدام کو ''دفاع‘‘ قرار دیا گیا۔ کونراڈ آڈیناؤر فاؤنڈیشن عمان کے سربراہ ایڈمنڈ راتکا کے مطابق، ''ہر چینل پر یہی پیغام دیا جا رہا ہے کہ 'ہم صرف اپنے دفاع‘ کے لیے یہ کر رہے ہیں۔‘‘

راتکا نے اس بات کی تصدیق کی کہ اردن کسی طور اسرائیل کا محافظ نظر نہیں آنا چاہتا کیونکہ عوام کی اکثریت اسرائیل کو جارح تصور کرتی ہے۔

البتہ ایران کے بارے میں بھی عوامی رائے اچھی نہیں ۔ سالہا سال کے سروے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ایران کو ایک ایسا ملک سمجھا جاتا ہے، جو عرب معاملات میں مداخلت کر کے خطے کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے۔

جرمن تجزیہ کار اسٹیفن لوکاس کے مطابق اردن کی حکومت کے لیے لازم ہے کہ وہ ایرانی میزائل گرانے کو اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کے طور پر نہ دکھائے، حالانکہ یہ اقدام کشیدگی میں مزید اضافہ کرے گا۔

اردن کے لیے یہ اقدام کرنے کی ایک اور وجہ امریکہ کے ساتھ سن 2021 میں ہونے والا دفاعی معاہدہ بھی ہے، جس کے تحت امریکی افواج، طیارے اور گاڑیاں اردن میں آزادانہ نقل و حرکت کر سکتی ہیں۔ اردن مالی اور سکیورٹی لحاظ سے امریکہ اور کسی حد تک اسرائیل پر بھی انحصار رکھتا ہے۔

سعودی عرب کی حکمت عملی کیا ہے؟

سعودی عرب بھی ایک نازک صورتحال کا شکار ہے۔

اس نے بھی دیگر 20 مسلم ممالک کے ساتھ وہی اعلامیہ جاری کیا اور اس سے پہلے بھی ایران کو ''برادر ملک‘‘ قرار دیتے ہوئے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی تھی۔

مگر اصل صورتحال مختلف ہے۔ اسٹیفن لوکاس کے مطابق سعودی عرب غیر رسمی طور پر ایران مخالف کارروائیوں میں شریک ہے، ''سعودی عرب اسرائیل کو ریڈار ڈیٹا فراہم کرتا ہے اور اپنی فضائی حدود کے شمالی حصے میں اسرائیلی طیاروں کی موجودگی نظر انداز کرتا ہے، خاص طور پر اس حصے میں جہاں سے ایرانی میزائل گزرتے ہیں۔

‘‘

سعودی عرب اپنی سلامتی کے لیے امریکہ پر بھی بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ اگرچہ حالیہ برسوں میں ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں کچھ بہتری آئی ہے مگر اب بھی ان کا رشتہ کمزور ہے۔ کسی بھی غیر یقینی صورت میں سعودی عرب امریکہ ہی کی طرف دیکھے گا۔

ادارت: شکور رحیم

یہ آرٹیکل پہلی مرتبہ جرمن زبان میں شائع کیا گیا۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اور سعودی عرب اسرائیل کے کے لیے

پڑھیں:

یو کرین کا روس کے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، آگ بھڑک اٹھی، قریبی ہوائی اڈے پر پروازیں معطل

یو کرین کا روس کے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، آگ بھڑک اٹھی، قریبی ہوائی اڈے پر پروازیں معطل WhatsAppFacebookTwitter 0 3 August, 2025 سب نیوز

کیف (سب نیوز)یو کرین کے ڈرون حملے میں روس کے بحیرہ اسود کے تفریحی مقام سوچی کے قریب بڑے آئل ڈپو میں آگ لگ گئی، سوچی کے قریبی ہوائی اڈے پر پروازیں معطل کر دی گئیں، روسی حکام نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کراسنوڈار ریجن کے گورنر وینیامین کوندراتیو نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ ڈرون کا ملبہ ایندھن کے ایک ٹینک سے ٹکرایا، اور 127 فائر فائٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

ادھر، یوکرین کے جنوبی شہر میکولائیف میں روسی میزائل حملے نے گھروں اور سول انفرااسٹرکچر کو تباہ کر دیا۔مقامی حکام کے مطابق میزائل حملے میں کم از کم 7 شہری زخمی ہوئے ہیں، یوکرین کی اسٹیٹ ایمرجنسی سروس کے مطابق، زخمیوں میں سے 3 کو ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔روسی حکام کے مطابق، سوچی ریفائنری پر ڈرون حملہ یوکرین کی طرف سے ہفتے کے آخر میں شروع کیے گئے کئی حملوں میں سے ایک تھا، جن کا ہدف جنوبی روس کے شہروں ریازان، پینزا اور وورونژ میں تنصیبات تھیں، وورونژ کے گورنر کا کہنا ہے کہ ایک ڈرون حملے میں 4 افراد زخمی ہوئے۔

روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ اس کی فضائی دفاعی نظام نے راتوں رات 93 یوکرینی ڈرونز کو روکا، جن میں سے 60 بحیرہ اسود کے علاقے میں تھے۔یوکرین کی فضائیہ کے مطابق، روس نے رات کے وقت 83 یا 76 ڈرون اور 7 میزائل فائر کیے، جن میں سے 61 کو مار گرایا گیا، 16 ڈرون اور 6 میزائل 8 مختلف مقامات پر ہدف تک پہنچے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران 22ہزار سے زائدغیرقانونی تارکین گرفتار،سعودی وزارت داخلہ سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران 22ہزار سے زائدغیرقانونی تارکین گرفتار،سعودی وزارت داخلہ سندھ حکومت نے بجلی صارفین کو مفت سولر سسٹم دینے کا فیصلہ کر لیا بنوں کی سینٹرل جیل کے قیدی دل دراز خان نے میٹرک امتحان میں تیسری پوزیشن حاصل کر لی شوگر مافیا کا تعلق حکمران طبقے سے ہے، اسی لئے کوئی روکنے والا نہیں،بیرسٹر سیف سی ایس ایس امتحانات 2026 کے شیڈول کا اعلان احتجاج سے متعلق تیاریاں مکمل ، عمران خان کی رہائی ایک گھنٹے میں ہوسکتی ہے لیکن وہ ڈیل نہیں کرینگے، اسد قیصر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • زائرین کیلئے کوئٹہ سے ایران اور عراق براہ راست پروازیں چلائی جائیں گی:وزیر دفاع
  • روس آئی این ایف معاہدے کا پابند نہیں، روسی وزارت خارجہ
  • ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی
  • یمنی فوج کا اسرائیل کے بن گوریون ایئرپورٹ ہائپرسانک بیلسٹک میزائل حملہ
  • موضوع: بلوچستان۔۔۔۔۔ پاکستان ایران دوستی کا پُل
  • موضوع: بلوچستان....... پاکستان ایران دوستی کا پُل
  • اسرائیلی حملے کا خطرہ برقرار ہے، ایرانی آرمی چیف
  • یو کرین کا روس کے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، آگ بھڑک اٹھی، قریبی ہوائی اڈے پر پروازیں معطل
  • ایران اسرائیل جنگ کے بعد تہران کا اپنی فضائی حدود مکمل طور پر کھولنے کا اعلان
  • ایرانی صدر سے علماء کے وفد کی ملاقات اسرائیل کیخلاف جنگ میں بہادری کو سراہا